جلال آباد ہاوس پرصبح کاسویرا پوری آب تاب کے سورج کی روشنی کے ساتھ طلوع ہورہاتھا۔
یہ مارچ کے اوئل دن تھےاورسورج کی تمازت میں ابھخنکی سی باقی تھی۔
گھر کے اندرونی احاطے میں جھانکو تو سب صبح سویرےاپنی اپی بھاگ دوڑ میں لگےہوۓ تھے۔کچن سے ناشتے کیاشتہا آمیز خوشبوئیں آرہی تھی
۔دادای جان لاونج میں بیھٹی اپنے ذکر اذکار میں مصروف تھی
اور گھر کی دیگر خواتین بچوں کے سکول وکالج جانے کی تیاریوں میں لگی ہوئی تھی۔دیاسب کے لئیے آملیٹ جبکہ رقیہ چچی (محسن،امل،اینا،معاذ اورمعیذ کی والدہ)گرما گرم آلو اورقیمے کےپراٹھے بنا رہی تھی۔
(اچانک سیڑھیوں سے دھڑا دھڑقدموں کی آوازیں آنے لگی۔معاذاور عمان ہانپتے کانپتے ایک دوسرے کے پہیچھے بھاگتےسیڑھیاں اتر رہے تھے)
تائی اماں:"یہ کیا آفت پڑ گئی ہےتم لوگوں پر صبح صبح ۔کوئی بھوت تو نہیں دیکھ لیا؟؟؟؟؟؟
عمان:"اماں یہ معاذ ہے ناں اسنے رات کو مجھے دھکا دے کربیڈ سے نیچے گرا دیا"۔
معاذ:"تائی اماں پلیز میری بات سنیں
۔میں تو سنگل بیڈ پر سویاتھا اس کے ساتھ تو معیذ سویاتھا اور مجھے مار پڑوانے کے لئے۰۰۰جب میں فجر کے وقت اٹھا تووہ میری جگہ سنگل بیڈ پرآگیا"۔تائی اماں:" ہائے ایک تو یہ رقیہ کے جڑواں بچے (معاذ اورمعیذ)ہم شکل ہونے کے چکر می ںہر دفعہ جرم کسی اور کا ہوتا ہےاور سزا دوسرے کو ملتی ہے"۔
چچی جان(رقیہ):"عمان بیٹا آپناشتہ کرو میں ان دونوں کے کان کھینچوں گی"۔
عمان:"نہیں چچی جان یہ ہماراآپس کا معاملہ ہے ہم ہینڈل کرلیں گے ۔وہ تو امی جان پوچھ رہی تھی اس لیے میں نے بتایاتھا"
زید:"آپ لوگ کیوں بھول جاتےہیں ۔یہ پاک چین کی لازوال دوستی ہے اپنی آپسں کی لڑائی خود نبٹھا سکتے ہیں"
(اس بات پر سب کھلکھلا کرہنس پڑے۔ ان تینوں کی دوستی(معاذ،معیذ اور عمان)گھر میں پاک چین دوستی کے نام سےمشہور تھی)
(ڈائننگ ہال کا منظر)
دادا جان:"واہ جی واہ آگئے ہیں میرے شیر جوان۔
کیوں
صبح صبح اپنی اماں کو تنگ کرتے ہو ۔پتا توہےاس کے غصے کاتم لوگوں کو"
معاذ:"آپ کو پتا ہے آج ہمارالاسٹ ایگزام ہے پھر سکول کی قید سے آزاد ہو جائیں گے"۔
دادا جان:"پترو تو پھر یہ کہوناں کہ جلد ہی وہ وقت آنے والاہے ۔ جب تمہاری مائیں سر پکڑےکونوں کھیروں میں بیھٹی ہوںگی"
YOU ARE READING
"محبتوں کے حسین رنگ"
RomanceIts a story about a family who stay togather and are stronger forever. Its a story on strong bonds of blood relationships. Its a story to spread smiles on everyones faces. its a story which proves that a family togather is always a worth living. its...