"Give love some timee"

789 57 18
                                    


مُحبت کو کچھ space ضرور دینی چاہیے ورنہ پابندیوں کی زنجیروں میں قید رشتے بہت جلد ہی دم توڑ جاتے ہیں مرجاتےہیں۔

صبح کی اجلی کرنے جلال آباد ہاوس کے حسین احاطے کو روشن کیے ہوے تھی۔ آج اس گھر میں معمول سے زیادہ چہل پہل لگ رہی تھی کیونکہ سب کا لاڈلا اور اٹلی کا لونڈا جو اچانک گھر واپس آیا تھا ۔سب افراد خانہ حیرانی اور خوشی کے ملے جلے
تاثرات لیے اسے گلے مِل رہے تھے۔ سب سے زیادہ خوشی چچی جان(ضرار کی والدہ)) اور دادا جان کے چہرے سے جھلک رہی تھی ۔

داداجان:" او شکر ہے میرے پتر تجھے گھر کی یاد آئی پر یہ کوئی طریقہ تھوڑی ہے آنے کا ۔
ہمیں بتایا ہوتا کوئی خاص انتظام کرواتے "۔

ضرار:"بڑے ابا اگر میں بتا کر آتا تو یہ ساری ایکسائٹمنٹ دیکھنے کو تو نہ ملتی ناں اور پھر سرپرایز انڑی کا تو اپنا ہی مزہ ہے ناں"۔

داداجان:"ہاں نہ پتر اسی لیے تو ہم نے بھی تمہارے لیےایک بہت بڑا سر پرائز رکھا ہے آخر کو ہم بھی تو کس کے دادا جان ہیں"۔

ضرار:"ڈونٹ ٹیل می ،کہیں آپ لوگوں نے میری شادی کی ڈیٹ تو نہیں فکس کر دی ویسے
اٹس امپاسبل کیوں امی جان ایسی بات ہے کیا؟؟؟؟

دادا جان:"ماں سے کیا پوچھ رہے ہو ادھر مجھ سے بات کرو ناں ۔ اور یہ کیا امپاسبل امپاسبل لگا رکھی ہے۔وہ کیا کہتے ہوتے ہو تم لوگ دنیا میں تو سب کچھ پاسبل ہے "_

بڑے ابا کی بات پر سب کھلکھلا کر ہنس پڑے۔

ضرار:"اچھا بڑے ابا اب بتا بھی دیں نہ "۔

داداجان:"ابھی تو تم آرام کرو رات کے کھانے. کے بعد اس پر تفصیلی بات ہو گی"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔. . ۔۔۔۔۔۔

رات کے کھانے کے بعد دادا جان نے سب گھر والوں کی مشترکہ مجلس بلائی جس میں بچے بڑے سب شامل تھے۔سب کو ایک تجسس تھا کہ آج دادا جان کون سا اہم اعلان کرنے جا رہے ہیں۔تھوڑی بہت جاسوسی تو سب نے کر رکھی تھی کہ کیا ہونے والا ہے۔لیکن ابھی حتمی فیصلہ دادا جان نے خود سنانا تھا۔

دادا جان:"ہاں تو میرے لاڈلے شہزادے سرپرائز یہ ہے کہ تمہارے دادا جان نے تمہاری شادی کی ڈیٹ فکس کر دی ہے ۔اب دولہا بننے کی تیاریاں شروع کر دو۔

ضرار:"میری مرضی جانے بغیر ہی آپ نے رشتہ طے کر دیا۔????How is it possible
"I will not accept it'

((ویسے تو دادا جان کے ہر فیصلے کو چھوٹے بڑے خاموشی سے مان لیتے تھے اور ان سے بحث کرنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا لیکن صرف ضرار حیدر گھر کا واحد بچہ تھا جو ہر بات میں اپنی منوانے کا عادی تھا ))

داداجان:"دیکھ لو اسی وجہ سے میں کہتا تھا
نہ بھیجو اسے انگریزوں کے ملک عادات اور تہزیب و اخلاق کو تو چھوڑو زبان کا بھی بیڑا غرق کرکے آیا ہے"۔

"محبتوں کے حسین رنگ"Where stories live. Discover now