یا خدا مجھے وسوسوں سے ایسے نکال دےکے نہ گھبراؤں وہم و خیال سے
میں بھی کود سکوں جلتی آگ میں
مجھے ایسا یقین کمال دے
انسان اپنی زندگی کا بڑا عرصە گمان اور یقین کے درمیان پاۂی جانے والی کشمکش کو سلجھانے میں گزار دیتا ہے........
[ ] زندگی کا حاصل اور اصل وہی ہوتا ہے جو یقین پر منبی ہوں باقی سب تو وہم و گمان پر مشتمل ہوتا ہے ۔
[ ] اگر کچھ بامعنی اور اہم ہوتا ہے تو وہ ہے ہمارا یہ یقین ۔
[ ] ہمارا یہ یقین اللہ کی ذات پر کہ جو کچھ وہ کرے گا وہی ہمارے حق میں بہتر ہوگا۔
[ ] جس انسان کو یقین کی دولت حاصل ہوتی ہے وہ مایوسی اور ناامیدی سے بہت دور ہوتا ہے کیوں کہ مایوسی کو کفر کہا گیا ہے اور یقین اور کفر ایک دل میں اکٹھے کیسے ہو سکتے ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟
۔۔۔۔۔۔۔
[ ] محسن اپنے آفس کے لئے نکل رہا تھا جب تائی جان نے کچن
[ ] سے اسے آواز لگائی )
تائی جان: "بیٹا محسن ذرا میری بات سننا "محسن: "جی تائی جان کیا بات ہے "۔
تائی جان: "وہ بیٹا زلقرنین امل نور رومیسا اور اسمارہ کو کالج ڈراپ کرنے گیا تھا اور ابھی تک واپس نہیں آیا تو میں کہہ رہی تھی کہ تم آفس توجا ہی رہے ہو تو ساتھ زارا(محسن کی منگیتر) اور اینا نور(محسن کی بہن) کو یونیورسٹی ڈراپ کر دینا "۔
محسن: "جی ٹھیک ہے تائی جان میں گاڑی نکالنے لگا ہوں آپ لڑکیوں کو کہیں وہ باہر آجائیں "۔
(وہ گاڑی پورچ سے نکال رہا تھا جب دونوں تیار ہو کر باہر نکلیں اور بیٹھ گئی)
گاڑیاں ابھی کہیں راستے میں ہی تھی کہ زارا نے اپنی ازلی اوٹ پٹانگ حرکتیں شروع کر دیں اپنے بیگ سے ۔ سے پرفیوم نکال کر وہ خود پرچھڑکنے ہی والی تھی کہ محسن نے بیک مرر سے دیکھتے ہوئے اسے تنبیہ کی )
محسن: "یہ تم کیا کر رہی ہو؟؟ کوئی مینرز نہیں ہیں تم میں"۔
زارا:"تم میں ہیں ناں بہت میرے لیے و ہی کافی ہیں"۔
( وہ دونوں کبھی بھی ایک دوسرے کو تمیز سے نہیں بلاتے تھے اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ ان دونوں کی آپس میں بالکل نہیں بنتی تھی ۔)
محسن: "یہ تمہیں بات کرنے کی تمیز نہیں سکھائی کسی نے ،کیسے اپنے منگیتر کو جواب دے رہی ہو"۔
زارا: "اینا نور ،سمجھا لو اپنے بھائی کو ۔ابھی سے مجھ پر رعب جما رہا ہے "۔
محسن: "بہرحال تم جو کچھ بھی کہو ۔میں اپنی گاڑی میں لیڈیز پرفیوم الاوڈ نہیں کرتا "۔زارا: "(منہ میں بڑبڑاتے ہوئے) گھر میں تائی اماں جلاد اور یہاں یہ 😡😡😡😡
میں تمھیں ابھی سے بتا رہی ہوں اینا نور میرا نہیں گزارا ہونے والا تمہارے اس کھڑوس بھائی کے ساتھ "۔محسن:"Why are you threatening my sister ۔اگر اتنا ہی برا لگتا ہوں میں تو جا کر بڑے ابا سے بات کرو ناں" ۔
YOU ARE READING
"محبتوں کے حسین رنگ"
RomanceIts a story about a family who stay togather and are stronger forever. Its a story on strong bonds of blood relationships. Its a story to spread smiles on everyones faces. its a story which proves that a family togather is always a worth living. its...