لاہور میں اس وقت صبح کے اٹھ بج رہے تھے..
"یہ پائپ سہی سے لگائے رشیدہ انٹی.." علیشے پودوں کو پانی دیتے ہوئے بولی..
کافی دیر اپنے باغ میں کھڑی رہی اور پھر اپنی کتاب پکڑی اور اندر چلی گئی..
"اسلام و علیکم! بابا ماما...فاران اور شھیر اٹھے نہیں ابھی تک کیا؟" علیشے نے اندر آ کر اپنے بھائیوں کا پوچھا اور آگے ہو کر اپنے بابا سے ملی..
"وہ تو آج نیندیں پوری کر رہے ہیں.." ابرو بیگم نے کیچن سے باہر آتے ہوئے کہا..
علیشے اٹھ کر اپنی امی سے ملی.. اور ان کے ساتھ ناشتے کا سامان رکھنے لگی..
"بابا دادو نے آج آنا ہے؟ بات ہو گئی آپ کی؟" علیشے نے ظہیر صاحب سے پوچھا..
"نہیں علیشے بھائی جان کی کوئی میٹنگ ہے تو وہ آج نہیں آئیں گی، کل صبح 10 بجے تک لاہور آ جائے گی.." ظہیر صاحب بولے..."کیا؟ this is not fair baba.. میں ان کا اتنا انتظار کر رہی اور وہ آ ہی نہیں رہی.." علیشے نہ منہ بنا کر کہا..
"علیشے پہلے ناشثہ کر لو پھر بات کر لینا اپنی دادو سے.." ابرو بیگم نے بات ختم کرتے ہوئے کہا..
علیشے اپنی امی سے زیادہ اٹیچ نہیں تھی، وہ بچپن سے زیادہ وقت اپنی دادو پاس رہتی تھی اور ان سے ہی اپنی ساری باتیں شئیر کرتی تھی.. ہاں اپنے بابا کے ساتھ بھی بہت اٹیچ تھی..ماما کے ساتھ بھی بہت پیار تھا لیکن زیادہ وقت اپنی دادو کے ساتھ ہی گزارتی تھی..
ناشتے کے بعد وہ کمرے میں آ گئی اور دادو سے کافی دیر بات کی، اس کے بعد نماز پڑھی اور نیچے جا کر اپنے بھائیوں ساتھ بیڈمینٹن کھیلنے چلی گئی۔۔. وہ ایسی ہی تھی بچوں کے ساتھ بچی بن جاتی تھی..
کھلیتے ہوئے ٹائم کا پتا ہی نہ چلا.. شام ہو گئی تھی..
علیشے فاران اور شھیر تھک کر پاس پڑی کرسیوں پر بیٹھ گئے.."علیشے اندر آ جاؤ.." ابرو بیگم کی آواز آئی..
"اہوو شٹ آج میری خیر نہیں.."علیشے نے منہ بنایا..
"کیوں کیا ہوا آپی؟" شھیر نے پوچھا..
امی نے چائے بنانے کا کہا تھا اور میں تم لوگوں کے ساتھ کھیلنے لگ گئی.. میں دیکھتی ہوں تم لوگ دعا کرو.." علیشے یہ کہتی اندر چلی گئی..
اندر آ کر چائے بنائی اور ہال میں چلی آئی جہاں امی اور ابو بیٹھے ہوئے تھے..
"یہ لیں چائے.." علیشے نے آ کر ایسے کہا جسے اس نے کچھ کیا ہی نہیں..
"علیشے میں نے آپ کو ایک گھنٹے پہلے کا کہا ہوا.. اتنی بڑی ہو گئی ہو پھر بھی بچوں کی طرح ان دونوں کے ساتھ کھیلنے لگ جاتی ہو.." ابرو بیگم ناراضگی سے بولی..
"۔I'm so sorry mama میں نے سوچا تھوڑا سا کھیل لیتی ہوں بچوں کے ساتھ.." علیشے نے معصومیت ظاہر کرتے ہوئے بولا..
"چلو کوئی بات نہیں... اچھا کیا کھیل لیا آپ نے.. اب جاؤں کچھ کھا لو.." ظہیر صاحب نے علیشے کی حمایت میں بولا.. اور علیشے موقع ملتے ہی وہاں سے نکل گئی..۔۔۔▪️▪️▪️▪️▪️▪️▪️
رات کے بارہ بج رہے تھےاور علیشے کو نیند نہیں آ رہی تھی اور وہ لگا تار دادو کو کال ملا رہی تھی اور ان کا فون بند جا رہا تھا.. پریشانی کی وجہ سے اپنے بابا کے پاس گئی..
"بابا ماما.." علیشے ان کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے بولی..
"جی کیا ہوا علیشے خیریت ہے؟" ابرو بیگم نے دروازہ کھولا اور پریشانی سے پوچھا..
"جی ماما.." علیشے کہتی ہوئی اگے بڑھ گئی..
"بابا بات سنے آپ کی دادو سے بات ہوئی ہے کیا؟ ان کا فون بند جا رہا ہے.."علیشے نے پریشانی سے پوچھا..اور ظہیر صاحب کے پاس بیڈ پر ہی بیٹھ گئی..
"علیشے میری ابھی تھوڑی دیر پہلے بات ہوئی ہے.. وہ لوگ نکل گئے ہیں صبح دس بجے تک پہنچ جائے گے.۔آپ فکر نہ کرو اورجا کر سو جاؤ... تا کہ صبح فریش اٹھو.."ظہیر صاحب نےکہا..
"اوکے بابا. ویسے ایک بات پوچھوں؟" علیشے نے پوچھا
"جی جی ضرور پوچھو! اگر آپ کی ماما ڈیسٹرب (distrub) نہ ہوں تو.." ظہیر صاحب نے آبرو بیگم کی طرف دیکھتے ہوئے کہا..
YOU ARE READING
INTEZAR E WAFA❤ (Completed)
Fantasyیہ کہانی ہے ایسی لڑکی کی جو اپنے رشتوں سے بہت محبت کرتی ہے اور ان سے جدا ہونے کی سکت نہیں رکھتی...