علیشے سب سے مل کر اندر آ گئی تھی۔۔
باقی سب بھی اپنے کمروں میں آرام کرنے چلے گئے تھے۔۔
عاشر صاحب کی فیملی پہلے بھی یہاں ہی رہتی تھی۔۔ اس لیے کوئی مشکل نہیں ہوئی تھی سب لوگ اپنے اپنے کمروں میں چلے گئے تھے۔۔گھر میں داخل ہو تو سامنے ایک وسیع ہال تھا۔۔ ایک طرف کمرے اور دوسری طرف کیچن تھا اور ساتھ میں اوپر جانے کی سیڑیاں تھی۔۔
اوپر بھی سامنے ایک وسیع ہال تھا۔۔ایک طرف dinning table تھا اور ایک طرف کمرے تھے۔۔ دوسری طرف بڑی سی بالکونی بنی ہوئی تھی۔۔علیشے جب کمرے میں آئی تو ان نیلی آنکھوں والے کےبارے میں سوچنے لگی۔۔ جس کو وہ اتنے سالوں سے صرف سوچتی تھی آج ان نیلی آنکھوں کو خود پر محسوس کیا تھا۔۔
پھر سب سوچوں کو جھٹکا اور سونے کے لئے لیٹ گئی۔۔ کیوں کے وہ پوری رات نہیں سوئی تھی۔۔ اور اب سر میں بھی بہت درد تھا۔۔▪️▪️▪️▪️▪️▪️▪️
رومان کمرے میں آیا تو پہلے اپنے کمرے کو دیکھا اور پھر اپنی الماری سے شلوار قمیض نکالی (جو ان لوگوں کے آنے سے پہلے ہی رکھوا دی گئی تھی کیوں کے ان کا سامان پہلے ہی آ گیا تھا) اور واش روم میں گھس گیا۔۔
باہر آیا نماز پڑھی اور آرام کی نیت سے لیٹ گیا۔۔
سائرہ بیگم اور عاشر صاحب فریش ہو کر باہر آگئے۔۔
ابیرہ، فیضان، فاران اور شھیر بھی فریش ہو کر بڑے سے ہال کے آؤٹ out میں بیٹھ گئےاور ایک دوسرے کی مصروفیات جاننے لگے۔۔
دادو فریش ہونے کے بعد سیدھا علیشے کے پاس گئی تھی کیونکہ انھیں محسوس ہوا تھا کہ وہ زیادہ ہی ناراض ہے۔۔
رابعہ بیگم کمرے میں داخل ہوئی تو علیشے کو دیکھا جو سورہی تھی۔۔وہ اسکے پاس آکر بیٹھ گئی اور علیشے ہلکی سی آہٹ پر اٹھ گئی ۔۔"دادو؟" علیشے نیند میں بولی۔۔
"جی کیا ہوا؟ میں نے تو سنا تھا کہ میرا بہت انتظار کیا جا رہا ہے۔ اور آپ تو میرے آتے ساتھ ہی سو گئی۔۔ مجھے لگتا ہے مجھے ابھی نہیں آنا چاہیے تھا۔۔" دادو ناراضگی سے بولی۔۔
"نہیں دادو ایسی بات نہیں ہے۔۔ میں نے آپ کو بہت مس کیا۔۔ وہ تو کل رات میں سوئی ہی نہیں تھی اس لیے ابھی سو گئی۔۔" علیشے کہتے ہوئے دادو کے گلے لگ گئی۔۔
دادو نے بھی علیشےکو اپنے ساتھ لگا لیا۔۔ بس اتنی سی ہی تو ناراضگی ہوتی تھی۔۔۔
"چلو اب باہر آ جاؤ علیشے۔۔" رابعہ بیگم نے علیشے کو الگ کرتے ہوئے کہا۔۔
"نماز پڑھ لی آپ نے؟" دادو نے پوچھا۔۔
"نہیں پڑھی۔۔" علیشے نے نیچے دیکھتے ہوئے کہا۔۔
"کیوں نہیں پڑھی ابھی تک۔۔" دادو نے پوچھا۔۔
"آپ آئی ہیں آج اس لیے۔۔" علیشے نے جواب دیا۔۔
"علیشے دیکھو بچے میری بات سنو۔۔ کسی بھی خوشی کے موقع پر نماز کو نہ بھولو۔۔ جس نے تمھیں وہ خوشی دی ہے اس خدا کو اس خوشی میں مت بھولو۔۔کوئی بھی فنکشن پارٹی یا کوئی بھی خوشی ہو۔ اس خوشی دینے والی ذات کو نہ بھولو۔۔ اس کا شکر ضرور ادا کرو۔۔۔"
"اور کوئی مشکل بھی آئے تو اس ذات کو نہ بھولو اگر اللہ پاک نے آپ کو اس مشکل میں ڈالا ہے تو وہ نکال بھی لے گا۔۔ اس لیے ہی فرمایا گیا ہے کہ""صبر اور نماز سے کام لیا کرو بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے"" اللہ پاک نے اس آیت میں ہمیں خود بتا دیا ہے کہ ہر مشکل میں صبر اور نماز سے کام لو گے تو اللہ تمہارے ساتھ ہو گا یعنی ہمیں کامیابی ملے گی۔۔"
"اس لیے علیشے میری یہ بات ہمیشہ یاد رکھنا جیسا بھی وقت ہو اچھا یا برا نماز نہیں چھوڑنی۔۔" رابعہ بیگم بولیں۔۔
"چلو جاؤں اب نماز پڑھو۔۔۔ میں بھی جا رہی ہوں باہر۔۔ آپ نماز پڑھ کر آ جاؤ جلدی سے۔۔" رابعہ بیگم نے کہا۔۔
"جی آپ چلے میں آ رہی ہوں۔۔اور میں وعدہ کرتی ہوں کے اب پوری کوشش کروں گی کہ نماز نہ چھوڑو۔۔" علیشے نے ان کی ناراضگی دور کرنے کے لیے کہا۔۔
"شاباش۔۔" دادو کہتے ہوئے باہر چلی گئی۔۔
"وہ اٹھی لال رنگ کا سادہ سا فرک نکالا اور واشروم میں چلی گئی۔۔ وضو کر کے نماز ادا کی اور دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے۔۔
"یااللہ جی آپ کا شکریہ آپ نے میری دادو کو واپس بھیج دیا۔۔"
اس کے بعد کچھ مانگنے کو تھا ہی نہیں۔۔ بس اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو دیکھتی رہی اور درود شریف پڑھتی رہی۔۔
YOU ARE READING
INTEZAR E WAFA❤ (Completed)
Fantasyیہ کہانی ہے ایسی لڑکی کی جو اپنے رشتوں سے بہت محبت کرتی ہے اور ان سے جدا ہونے کی سکت نہیں رکھتی...