part 1

1K 55 22
                                    

وہ کھڑکی کے پاس برستی بارش کو بہت غور سے دیکھ رہی تھی ..بارش بہت تیزی سے برس رہی تھی کے اچانک اس کی نظر ایک عورت اور اس کے ساتھ کھڑے تقریباً سات سال کے بچے پر پڑی ..وہ عورت اور بچہ ایک درخت کے سائے میں اپنے آپ کو اس بارش سے محفوظ کر رہے تھے
اس کی بھوری آنکھوں میں آنسوں چمک اٹھے .وہ نازک دل کی تھی وہ بہت خوبصورت نہیں تھی پر وہ بدصورت بھی نہیں تھی وہ ہمیشہ ہر کسی سے مخلص پائی گئی تھی .وہ انہیں سوچوں میں گم تھی کے اچانک کوئی کمرے میں داخل ہوا ...
امی آپ ؟
دیکھو منتہا میں اب اور تمہیں ایسے نہیں دیکھ سکتی تم پاگل ہو چکی ہو اس طرح کی حرکتیں مجھے نہیں پسند تم نے اپنا حال دیکھا ہے وہ بھی ایک ایسے انسان کے لیے جو تم سے محبت بھی نہیں کرتا تھا تم اس کے لیے صرف ایک ٹائم پاس تھی تمھیں سمجھاتے سمجھاتے میں پاگل ہو گئی ہوں "...امی پلیز یہ سب چھوڑ دیں اگر اس نے محبت نہیں کی تھی لیکن میں نے تو کی تھی اور میں اسے بھول نہیں سکتی بے وفا انسان کو بھولا نہیں جاتا ..دو موٹے آنسوں اس کی بھوری آنکھوں سے نکلے
کبھی کھبی ہم انسان محبت کے اگے بے بس ہو جاتے ہیں میں نے تو بس محبت کا گناہ کیا تھا اس کی سزا مل رہی ہے..
میں جب بھی کتاب کھولتی ہوں تو ہر لفظ دھندلانے لگتا ہے…
اور کسی کونے سے اس کی تصویریں ابھرنے کو بے چین ہو جاتی ہیں…
میں کوئی دھن سنتی ہوں…تو ہر سر مدھم پر جاتا ہے…
اسکی آواز ساز کی طرح میری سماعت میں بیٹھتی ہوی محسوس ہوتی ہو…
میں آنکھیں بند کرتی ہوں تو وہ نظر آتا ہے…
آنکھیں کھولتی ہو تو سب بکھر جاتا ہے…
میں بس اتنا جانتی ہوں کہ اس کا تخیل میری ذات میں پھیل چکا ہے…
اس نے فاصلے دے دیے لیکن ان میں دیواریں کھڑی کرنا بھول گیا…
اب میں کیسے روک جاوں میرے قدم میرا ساتھ نہیں دیتے…
کاش وہ بھی مجھے سمجھ سکتا دیکھیں امی اس کی وجہ سے آج اکیلی ہوگی ہوں کاش وہ بھی میری طرح تڑپ رہا ہو خود سے باتیں کرتے کرتے نا جانے کب اس کی آنکھ لگ گئی…

                                
                                °°°°

منتہا ؟؟ سوگئی بیٹا میں تمیں سمجھانے آئی تھی اور تم نے مجھے رلا دیا میری معصوم بچی کاش میں تمہارے لیے کچھ کر سکتی میری جان عائشہ  بیگم اس کا کمبل درست کرتے ہوئے اس کو پیار کرہی تھی وہ ان کی اکلوتی اور لاڈلی بیٹی تھی ان کا قل جہاں تھی .…

                               °°°°

دیکھو میراب بیٹا اب اس رشتے کی حامی بھر لو تمھاری عمر نکلی جارہی ہے تمھارے پاپا تمھاری وجہ سے بہت پریشان ہیں تم ایسے کیوں ہوگئے ہو چپ چپ رہتے ہو نا کسی سے بات کرتے ہو نا ملتے ہو کسی سے میں اور تمہیں ایسے نہیں دیکھ سکتی اس رشتے کو ہاں کر دو بس امارہ بہت اچھی بچی ہے. اور ہے بھی تمھاری چچا زاد ہاں کر دو اب ..وہ ان کی باتوں کو بس سن رہا تھا بہت غور اور اطمینان سے ..
ہمممم!!
بس ہمممم اس لفظ کا مطلب میں کیا سمجھوں ؟
امی پلیز ابھی میں ان باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتا آپ پلیز جایئے کام کرنا ہے مجھے .ٹھیک ہے میں جا رہی ہوں شام تک مجھے جواب چاہیے تم سوچ لینا اچھے سے ہم نے پہلے ہی تمھاری چاچی جان کو اس رشتے کا بولا ہوا ہے سو ہماری بس لاج رکھ لینا. نازیہ بیگم کے جاتے ہی اس نے لیپ ٹوپ سے اپنا سر اٹھایا. پتا نہیں کیا کچھ باقی رہ گیا ہے اب اس نے ایک تھکی ہوی اہ ہوا کے سپرد کی ..اسی دوران اس کا سیل فون رنگ ہوا سیل پہ جگمگاتا نام دیکھ کر اسے تھوڑی تسلی ہوئی. شکر ہے بھائی آپ نے کال کی میں بہت پریشانی میں تھا.
کیوں میراب سب ٹھیک ہے؟
بس بھائی کیا بتاو امی نے اَج پھر سے زور ڈالا ھے شادی کا…اب سوچ رہا ہوں ہاں کردو… اَپ کیا کہتے ہیں اس بارے میں؟
دیکھو میراب اٹس یور لایف تم بہتر جانتے ہو اس بارے میں…
ہاں بھائی اسی لیے میں نے سوچا ہے میں ہاں کردو اس رشتے کو…
اَر یو شور میراب؟
جی بھائی بس اب مجھے سکون چاہیے
اچھا میراب پھر بات کرتا ہوں ایک کام ہے…
بھائی کال کا انتظار کروں گا!!
اوکے میراب… خدا حافظ!!
خدا حافظ بھائی!!
جاری ہے……

سکونِ قرب💞                  ✅ Completed   Where stories live. Discover now