Part 13

215 23 17
                                    

کبھی کبھی انسان اپنے ماضی کو اتنی آسانی سے نہیں بھول سکتا اگر ماضی دکھوں سے بھرا ہو تو تو بلکل نہیں بھولایا جاسکتا یہی سب منتہا کے ساتھ ہورہا تھا وہ میراب کے ساتھ جڑے اپنے ماضی کو نہیں بھول سکتی تھی....
یا تو انسان ماضی کو بھول جائے یا انسان اپنے آپ کو مکمل بدل دے اور منتہا اپنے آپ کو مکمل بدل چکی تھی اب وہ پہلی جیسی نہیں رہی تھی وہ دنیا سے بےخبر بس اللہ کی عبادت کرتی رہتی اور میراب کو رو رو کر مانگتی.... عائشہ اس کی یہ حالت دیکھ کر اسے بہت سمجھاتی کے وہ اب میراب کو بھول کر آگے بھرے پر وہ ان کی ایک نا سنتی.... انہیں دنوں ایک نایا باب بھی کھل گیا ہوا یہ کے زین کو جب سب پتا لگا تو اس نے منتہا کے گھر اپنا رشتہ بھیجا جس سے سب راضی تھے پر منتہا نہیں عائشہ نے اس کو بہت سمجھایا پر اس کا کہنا تھا کہ اسے ابھی وقت چاہیے......
اور وقت گزرتی جارہا تھا منتہا کے دل سے میراب تو نہیں گیا پر اس نے زین سے رشتہ کے لیے ہاں کردیا تھا شاید اس لیے کہ اسے ایک اور موقع مل سکے پر وہ اس بات سے بےخبر تھی کہ آج اسکی حالت کی وجہ زین ہی ہے......

******************

میراب انہیں دنوں واپس پاکستان آگیا تھا اور یہی آکر اپنے ابو کے ساتھ بزنس کرہا تھا....
بھولا تو وہ بھی نہیں تھا منتہا کو پر اس نے دل پر پتھر رکھا ہوا تھا.....
میراب کے ابو نے اس کی شادی کا فیصلہ کیا ہوا تھا پر میراب مسلسل انکار کرہا تھا کیونکہ وہ ابھی شادی نہیں کرنا چاہتا تھا......
سر؟ آپ سے ملنے کوئی آیا ہے باہر اندر بھیجوں اسے؟
میراب کوئی ضروری کام میں لگا ہوا تھا جب اس کی سیکرٹری نے کہا....
جی بھیجے اندر. وہ کہہ کر کام میں لگ جاتا ہے....
ہائے میراب اور وہ سامنے کھڑی حستی کو دیکھ کر ہی منہ بسور لیتا ہے سامنے اس کی منگیتر پلس کزن امارا صاحبہ کھری تھی وہ بھی عجیب لباس پہنے اس کا موڈ سارا خراب ہوچکا تھا_
کیسے ہو میراب تم میں یہاں سے گزر رہی تھی تو سوچا تم سے ملتی جاؤں وہ ہنس کر کہتی ہے اور اسی وقت میراب کا دل چاہتا ہےاسکے یہ دانت ہی تور ڈالے....
اچھا کیا تم یہاں آئی بہت خوشی ہوئی کیا پینا چاہوگی کافی یا چائے؟ میراب اخلاقن پوچھتا ہے...
نہیں کچھ نہیں اور بتاو تم کب کریے ہیں ہم شادی
اب تو حد ہو چکی تھی میراب کی....
مجھے کیا پتا اب....
مجھے لگتا ہے تم اس شادی سے زیادہ خوش نہیں ہو....
ایسی تو کوئی بات نہیں ہے اب میراب دل دل میں کہتا ہے بلکل تم سے کون شادی کرنا چاہے اب....
ہممم اچھی بات ہے کاش جلدی جلدی ہوجائے یہ بھی فیصلہ....
میراب اسکی اس بات پر دل میں کہتا ہے اللہ یہ کیا چیز ہے اسے تو زرا شرم نہیں کیسے کھولے عام شادی کا کہہ رہی....
اچھا چلو اب میں چلتی ہوں تم خیال رکھنا اپنا ڈیر....
ہاں شیور....
اسکے جاتے ہی میراب اللہ کا شکر ادا کرتا ہے اور دوبارہ اپنے کام میں مصروف ہوجاتا ہے.....

******************

منتہا بیٹا کیا کرہی ہو؟ عائشہ کمرے میں اکر کہتی ہیں...
امی بس ابھی نماز پرھ کر لیٹی تھی کوئی کام ہے کیا؟.......
ارے نہیں بیٹا بس ویسے پوچھا تمھارے بابا تمھارا پوچھ رہے تھے بس.....
ہممم امی بس سر درد ہورہا تھا....
بیٹا بھول جاو سب کچھ اب تمھاری شادی ہونے والی ہے انشاءاللہ بس خوش رہو.....
امی اتنا آسان بھی نہیں ہوتا کسی کی یادوں کو بھولانا وہ مایوسی سے کہتی ہے.....
تم تو اتنا اللہ اللہ کرتی ہو تو یقین بھی رکھو نا اس بات پر کہ اللہ سب ٹھیک کر دے گا....
ہممم کاش!
اچھا دینا کو بتا دیا سب؟
ہممم بتا دیا سب
وہ کیا کہتی ہے
کچھ نہیں کہتی وہ
بیٹا تم بھی نا چلو آرام کرو پھر میں جارہی ہوں...
اوکے امی
اتنے سلیقے سے یاد آتے ہو تم
جیسے وقفے وقفے سے بارش ہو ❤️

Salam everyone umeed hai sb khairiyat se honge aj ki ep short hai kafi islye kuk agli ep May be last ho
Sb prh k comments krna na bhole or mujhe apni duaon mai yad rakhe😇

سکونِ قرب💞                  ✅ Completed   Tahanan ng mga kuwento. Tumuklas ngayon