Part 10

215 20 13
                                    

منتہا تیزی سے کلاس روم سے نکلتی ہے اس نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کے میراب اُس کے ساتھ یوں بھی کرے گا.... زین بھی جان بوجھ کر اس کے پیچھے جاتا ہے_صرف میراب کو دیکھا نےکے لیے اور میراب کو تو کچھ سمجھ هی نہیں آرہی تھی کے آج اُس کے ساتھ یہ کیا ہوا وہ اپنا سر زور سے پکڑ کر وہی کرسی پر بیٹھ جاتا ہے اس کا دماغ بلکل پھٹنے کو تها وہ فٹا فٹ بنا کچھ کہے گاڑی کی طرف جاتا ہے اور گهر کی راہ لیتا ہے....

°°°°°°°°°°°°°

منتہا منتہا ارے یار منتہا کہاں چلے گئی ابھی کچھ دیر پہلے ہی تو یہاں تهی میراب کے ساتھ اب کہاں گئی دینا پریشانی سے کہتی ہے چلو گهر جاکر اسے بات کروں گی دینا جلدی سے کہہ کر جاتی ہے

°°°°°°°°°°°°°°

منتہا سنو یار منتہا زین اُس کے پیچھے جاتا ہے
وہ گاڑی میں بیٹھنے لگتی ہے کہ زین اسے روک لیتا ہے.... منتہا یار ایک بار بس بات سُن لو میری...
بولو کیا ہے؟ وہ رک کر کہتی ہے _
یار مجھے تو بلکل اچھا نہیں لگ رہا بھلا ایسا بھی کیا ہوگیا جو میراب نے تم سے سب کے سامنے بدتمیزی کی تم تو اتنی معصوم سی لڑکی ہو پوری یونی والوں کو تمھارا پتا ہے....
منتہا بس چپ اس کی بکواس سن رہی تھی _
مجھے بھی نہیں پتا اس نے ایسا کیوں کیا میں تو بس اس کا حال پوچھ رہی تھی پر وہ تو اتنا اچھا ہے میں نے جب سے اسے جانا ہے تب سے وہ تا بہت اچھا انسان ہے پر اچانک اس کا یہ روپ کیسے...
منتہا آنسو سے تر چہرے کے ساتھ بس بولی جارہی تھی_
ارے نہیں منتہا تم غلط سمجھ رہی ہو میراب تو بہت عجیب ہے....
کیا مطلب؟ منتہا تھوڑے غصہ سے زین کو کہتی ہے...
یار میں تمھیں یہاں نہیں سمجھا سکتا ایسا کرو تم مجھے کہیں ملو تمھیں سب بتاوں گا میراب کے بارے میں....
میں اسے بہت اچھے سے جانتا ہوں...
تم یہ کیا کہ رہے ہو زین میراب ایک decent سا انسان ہے اور وہ مجھ سے بہت محبت کرتا ہے اور میں بھی اسے ہم. جلد شادی بھی کریں گے بس وہ ویسے مجھ پے غصہ ہوگیا ہوگا کسی tension کی وجہ سے بس.....
تم خود کو ڈل ڈل میں ڈالو گی ایک بار بات سن لو میری بس.....
ٹھیک ہے ملو گی پر یہ نا سمجھنا میں تمھاری بکواس باتوں پر یقین کرو گی...
ہاں اوکے....
منتہا جلدی سے گاری میں بیٹھ جاتی ہے...

°°°°°°°°°°°

گھر پهنچتے ہی اس کا سامنے اس کے پیارے بابا کھڑے ہوتے ہیں بابا منتہا تیزی سے حارث صاحب کے گلے لگتی ہے آج ان کی بیٹی کا دل دُکھا تھا اور وہ اس بات سے بے خبر تھے کے ان کی پھولوں جیسی معصوم سی بیٹی کا کسی نے دل توڑا تھا ارے ہماری بیٹی روکیوں رہی ہے دیکھو نا تمھارے بابا آگئے ہیں اب تمہارے پاس میں نے سوچا میں اپنی princess کو ایک اچھا سا surprise دو....
ارے بابا اب آپ کہیں نہیں جائیگا ہم سب آپکو بہت یاد کرتے ہیں...
جی اوکے میری پیاری بیٹی....
اچھا چلو اب اپنے بابا کو آرام کرنے دو عائشہ بیگم منتہا کو پیار سے کہتی ہیں...
اوکی امی جی میں بھی اوپر کمرے میں جارہی ہوں....
اچھا بیٹا جاو آپ فریش ہو کر اجاو پھر ہم ساتھ مل کر کھانا کھاتے ہیں......
نہیں امی میرا دل نہیں ہے ابھی کھانے کو آپ اور بابا کھائیں.....
پر بیٹا آپ اپنے بابا کے ساتھ نہیں کھاوگی کھانا حارث صاحب منتہا کو پیار سے دیکھ کر کہتے ہیں...
نہیں یار قصور تو سارا میراب کا ہے میں اس کی وجہ سے اپنے بابا کے ساتھ ایسا نہیں کرسکتی وہ دل میں سوچتی ہے.....
اوکے بابا میں آتی ہوں پھر آپ لوگ تب تک شروع کریں وہ کہہ کر جلدی سے کمرے کی طرف جاتی ہے......
کمرے میں آکر وہ سوچتی ہے کاش بابا آپ کل اجاتے تاکہ میں اچھے سے آپکو welcome کرسکتی.... اتنی ہی دیر میں اس کا فون رنگ ہوتا ہے دینا کے 100 msgs اور 8 missed calls دیکھ کر وہ پریشان ہوتی ہے اور جلدی سے اسے کال بیک کرتی ہے...
کہاں تھی تم منتہا؟ میں نے تمہیں uni میں بھی ڈھونڈا پر تم کہیں نطر نہیں آئی اتنی کالز اور msgs بھی کیے "but still no reply "
یار وہ بس طبیعت تھوڑی خراب تھی اسے لیے جلدی گھر اگئی تم بتاو سب ٹھیک ہے؟
ہاں یار بس ایک بہت بری خوش خبری ہے تمہیں یاد ہے ہم نے ایک ساتھ "scholarship "کے لیے apply کیا تھا دینا پُر جوشی سے کہتی ہے....
ہاں یاد ہے کیا ہوا پھر بتاو دینا؟
یار میرا "scholarship "نکل آیا ہے "france" کے لیے دینا خوشی سے کہتی ہے....
اچھا یہ تو بہت خوشی کی بات ہے میں تمھارے لیے بہت خوش ہوں یہ بتاو flight کب کی ہے؟
کل رات کی ہے....
اچھا یہ تو بہت جلدی ہے کیا ہم مل پائیں گے؟
ہاں یار میں تم سے ملے بغیر کیسے جا سکتی ہوں... اور یہ تو بتاو تم آج میراب سے ملی؟
اممم بتاو دینا کو یا نہیں ہاں ایسا کرتی ہوں کل جب ملو گی تب ہی بتاو گی وہ سوچ کر کہتی ہے ہاں کل بتاو گی تمہیں سب...
یار اچھا چلو اوکے...
ہمم اچھا تم packing بھی کرنے ہوگی نا...
ہاں یار کرتی ہوں پھر بات ہوگی...
اوکے بائے! اس نے جلدی سے فون بند کیا اور پھر آج والے واقع کے بارے میں سوچنے لگی....

°°°°°°°°°°°°

میراب بہت اُداسی سے گھر میں داخل ہوتا ہے آتے ساتھ صوفے پر بیٹھ جاتا ہے اور قٌرب سے اپنی انکھیں بند کر لیتا ہے جیسے نا جانے کتنا لمبا سفر طے کر کے آیا ہو یا نا جانے اور کتنا لمبا سفر طے کرنا ہے اسے پر وہ یہ نہیں جانتا تھا ابھی اسے اور بہت کچھ سہنا ہے...
کیا ہوا بیٹا سب خیریت ہے نا؟ نازیہ بیگم کچن سے نکلتے ہوئے اسے یوں بیٹھا دیکھ کر کہتی ہیں...
امی ادھر آیے میرے پاس وہ بھی آج شاید ان کو کچھ بتانا چاہتا تھا بہت تھک ہار کر....
امی مجھے بھی محبت ہو سکتی ہے یہ تو میں نے کبھی نہیں سوچا تھا پر یہ حقیقت ہے مجھے اُسے پیار ہوگیا ہے اور میں یہ اس لیے آپکو بتا رہا ہوں کیونکہ آپ ہر بار مجھسے پوچھتی ہیں کیا ہوا تو یہ ہوا ہے مجھے آپ بھی جان جائیں وہ بہت دھیمی آواز میں کہتا ہے.....
کچھ دیر کی خاموشی کے بعد آواز آتی ہے....
پر بیٹا تم جانتے ہو نا کہ تمھارے ابو نے تمھارا رشتا بچپن سے امارا سے کیا ہوا ہے اب اگر تم ایسا کہو گے تو ان کو بہت دکھ ہوگا نازیا بیگم اسے کہتی ہیں...
آپکو نہیں پتا امی محبت کا کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا یہ جب چاہے ہو جاتی ہے جسے چاہے ہو جاتی ہے آپکو بھی یہ پتا ہے میں امارا کو بلکل پسند نہیں کرتا نا میں اسے کچھ خاص جانتا ہوں پر.....
وہ چپ ہو جاتا ہے اور کچھ کہے بغیر اپنے کمرے کی طرف جاتا ہے....
بیٹا اس بارے میں پھر بات کریں گے ابھی تم فریش ہو کر اجاو کھانا کھا لو....
مجھے نہیں کھانا وہ کہ کر چلے جاتا ہے.....
اور نازیا بیگم افسوس سے اسے دیکھتی رہ جاتی ہیں.... 
وہ کمرے کو مکمل اندھیرے میں کرکے bed پر لیٹ جاتا ہے اور اپنی آنکھوں کو بند کیے یہ الفاظ بولتا ہے....
"آب خاک چھانوں یا لہو روؤ"
وہ جو بچھرے ہیں سرے محشر ملیں گے "

سکونِ قرب💞                  ✅ Completed   Where stories live. Discover now