Chapter 23 💠

333 111 87
                                    

سب انسپکٹر اسلم خان ، ہمایوں کے ماتحت کام کرتا تھا۔
احمد فراز کے پمپ پر منشیات رکھوانے کا سارا منصوبہ ہمایوں کے حکم پر اسلم کے ذریعے تکمیل تک پہنچایا گیا۔۔۔

وعدے کے مطابق احمد فراز کی گرفتاری کے بعد اسلم خان کو (SHO) کے عہدہ پر تعینات کر دیا گیا۔۔۔ پولیس میں رہتے ہوئے اسلم اچھی طرح جانتا تھا کہ برا وقت آنے پر کیسے افسر مافیا نچلے درجے کے ملازمین کو معطل کر کے اپنا راستہ صاف کر لیتے ہیں۔۔۔

چنانچہ وہ ہمایوں کی ہر ملاقات کو اپنی اسمارٹ واچ⌚ کے ذریعے خفیہ ریکارڈ کر تا تھا... اس کے علاوہ اس کی آنے والی ہر کالز 📞 کی ریکارڈنگ اپنے لیپ ٹاپ 💻
میں سنبھال کے رکھی ہوئی تھی۔۔۔

سہیل شروع سے ہی کمپیوٹر اور ہیکنگ میں ماہر تھا۔۔۔ اپنی بہن کی نازیبا تصاویر حاصل کرنے کے لیے کسی طرح اس نے اسلم کے لیپ ٹاپ تک رسائی حاصل کی... اس دوران ہمایوں کی وہ ساری وڈیوز 🎥 اور آڈیوز 📟 سہیل کے ہاتھ لگ گئیں...

اسلم کو جب پتا چلا تو اس کے ہاتھ پیر پھول گئے ... کیونکہ ہمایوں تک یہ سب پہنچنے کا مطلب اس کی موت تھی۔۔۔

چنانچہ اس نے دھوکے کے ذریعے سہیل کو بلا کر روڈ ایکسیڈنٹ میں اسے مروا دیا۔۔۔ مگر اس سے پہلے کسی خیال کے تحت سہیل وہ سب ڈیٹا احمد فراز کے لیپ ٹاپ میں بھی ڈال گیا تھا.. شاید اس نے خطرہ محسوس کر لیا تھا۔۔۔ یوں وہ ڈیٹا ایک سال احمد فراز کہ لیپ ٹاپ میں پڑا رہا۔۔۔

بعد میں ہمایوں نے ہر اس بندے کو راستے سے ہٹوا دیا جو مددگار کے طور پر ہمایوں کی اصلیت سے واقف تھے... اس میں وہ اسلم بھی شامل تھا۔۔۔

اس دن ہمایوں کے فون پر مسیج آنے کے بعد۔۔۔۔۔۔۔ 👇

سر بلیک میلر کا پتا چل گیا ہے... لکھنؤ سے تعلق ہے ملّت کالونی میں رہتا ہے۔ پہلے بھی لڑکیوں کے موبائل سے ڈیٹا نکال کر انھیں بلیک میل کر کے پیسے مانگتا رہا ہے۔۔

فی الحال اسے کچھ نہ کہو اس کے سارے مطالبات پورے کرو... ہمایوں نے سرد انداز میں کہا۔😈

اس دن کی نسبت آج وہ اپنی سابقہ حالت میں پُراعتماد
نظر آ رہا تھا۔۔۔

مگر سر اس کے بعد کی بھی کوئی گارنٹی نہیں ہے سر کہ وہ لڑکا دوبارہ بلیک میل نہیں کرے گا۔۔۔
ولید نے اپنا خدشہ ظاہر کیا۔۔۔

ابھی وہ بہت زیادہ محتاط ہوگا... بہتر یہی ہے کہ اس کا منہ بند کر کے اسے بے فکر کر دیا جائے۔۔۔

میں نہیں چاہتا کوئی خطرہ محسوس کرتے ہوئے ہم کوئی ایسی حرکت کرے جو ہمارے لیے مزید مشکلات کا باعث بن جائے... ہمایوں نے گویا حتمی فیصلہ سناتے ہوئے کہا...

ولید سمجھ جانے کے انداز میں سر ہلا کر چلا گیا...

*******

یہ حادثاتِ محبّت (Completed) ✔✔✔Où les histoires vivent. Découvrez maintenant