قسط نمبر 10

30 4 4
                                    

سفید ہم رنگ کامدار میکسی کے اوپر ہم رنگ دوپٹا اور تازہ موتیے کی جیویلری پہنے ہلکے سے گلابی ٹون میک اپ میں امل کوئی حور لگ رہی تھی۔۔فاطمہ تیار ہو کر آئی تو امل کو دیکھ کر مبحوت رہ گئی۔
یاررررر۔۔۔امل ۔۔۔۔تم کتنی پیاری لگ رہی ہو۔۔امل آئنے کے سامنے کھڑی تھی جب فاطمہ پیچھے سے اس سے ملی۔۔۔
بیوٹیشن جو امل کا دوپٹہ سیٹ کرنے لگی تھی پیچھے ہوئی۔۔فاطمہ نے اس کے ہاتھ سے دوپٹہ لیا اور اس کے سر پر رکھتے ہوۓ کہا۔۔۔آج تو تم میرے بھائی کو پاگل بنا کر ہی رہو گی۔۔
امل ہلکا سا مسکرائی۔۔
فاطمہ باجی آپ کو کلثوم بی بی بلا رہی ہیں۔۔آیا نے آ کر فاطمہ کو بتایا تو وہ اس کو اوکے کہتی امل کو ایک نظر دیکھ کر باہر آئی۔۔بیوٹیشن اپنا سامان سمیٹنے لگی۔ امل وہیں آئینے کے سامنے کسی سوچ میں ڈوبی کھڑی رہی۔۔۔
لگتا ہے آپ خوش نہیں ہیں۔۔۔بیوٹیشن نے امل کو اس طرح دیکھ کر کہا۔۔
امل نے اس کی طرف دیکھا۔۔
تمہیں کیسے پتا۔۔امل نے اسے چیلنج کرنے والے انداز سے پوچھا۔ 
میں نے بہت کام کیا ہے۔۔اب اندازہ تو ہو ہی جاتا ہے۔۔جو لڑکیاں اپنی شادی سے خوش ہوتی ہیں وہ تو اپنا میک اپ بھی بول بول کر کرواتی ہیں اور کچھ آپ کی طرح بس خاموش بیٹھی رہتی ہیں کہ جیسے زبردستی ہو رہی ہو شادی۔۔۔
تمہاری پیمنٹ ہو گئ؟؟ امل نے اسے جواب دینے کی بجاۓ الٹا سوال پوچھا۔۔
جی۔۔اس نے مختصر جواب دیا
تم جا سکتی ہو۔۔امل نے اسے کہا تو وہ خاموشی سے اپنا سامان پکڑ کر چل پڑی۔
*****
چھوٹے سے لان کو سجا کر نکاح کی سیٹنگ کی گئ تھی۔جھولے کے گرد سرخ اور سفید پھولوں سے مزین سجاوٹ کر کے رکھا گیا تھا جس کی سیدھ میں کیں کے صوفے سیٹ کر دیے گئے تھے لان کی راہداری پر سرخ اور سفید پھولوں کا ایک دروازہ بنا کر ایک گز چوڑا سرخ قالین جھولے تک بچھایا گیا تھا
سجاوٹ دیکھ کر صاف اندازہ لگایا جا سکتا تھا کہ سجاوٹ کروانے والے نے بہت دل و جان سے سب کچھ اپنی نگرانی میں کروایا ہے اور وہ کروانے والا حنزلہ کریم اپنے دل و جان اس پر وار چکا تھا جس کے لیے ہی سب کروایا گیا تھا۔۔امل ابراہیم کی بچپن کی ایک ناراضگی نے اس کے دل کی کیفیت بدل دی تھی۔۔وہ جان گیا تھا کہ صرف وہ امل ہے جسے وہ ناراض نہیں کر سکتا۔۔اور اس کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے۔۔
****
سفید پرنس کوٹ پہنے، سائیڈ جیب میں سرخ رومال رکھے سیاہ بالو کو ہمیشہ کی طرح ایک طرف کیے ہلکی بیئرڈ کو ہاتھ سے ٹھیک کرتے حن
زلہ کریم کسی شہزادے سے کم نہیں لگ رہا تھا۔۔تیار ہوتے ہوۓ اس نے ایک نظر خود کو آئینے میں دیکھا، بالوں کو ہاتھ سے ایک مرتبہ پھر سہی کرتا چہرے پر مسکراہٹ لیے وہ اپنے کمرے سے باہر نکلا۔۔فاطمہ کے کمرے پر
نظر پڑی تو ایک مرتبہ اندر جانے کا سوچا پھر ارادہ ترک کرتا نیچے کی طرف بڑھا۔۔
ماشا اللہ میرا شہزادہ کتنا پیارا لگ رہا ہے۔۔کلثوم اسے دیکھ کر اس کی جانب بڑھیں اور اس کی پیشانی چومتے ہوۓ اس کی بلائیں لیں۔۔
واہ ہیرو۔۔۔۔کتنا ہینڈسم لگ رہا میرا بھائی ۔۔فاطمہ جو امل کو لیے نیچے آ رہی تھی وہیں سے تعریف کی۔۔حنزلہ نے مڑ کر اسے اور امل کو دیکھا، چلو ہینڈسم لگنے کا ایک فائدہ تو ہوا۔۔ایٹلیسٹ مجھے بھائی تو بولا تم نے۔۔
ہاہاہا۔۔وہ تو ویسے ہی کہا ہے۔۔۔فاطمہ نے اسے کہا۔حنزلہ باہر کی طرف مڑا جب فاطمہ نے اسے بلایا۔۔۔حنزلہ۔۔کدھر چل دیے۔۔
باہر جا رہا ہوں دادا نے کب سے بلوایا۔۔کیوں کیا ہوا؟؟
واپس آو۔۔وہ آخری سیڑھی سے اترتی اسے کہہ رہی تھی۔۔امل کو اپنے ساتھ باہر لے کر آو میرے پیچھے ۔۔چلو شاباش۔۔
حنزلہ نے حیرت سے فاطمہ کو حیرت سے دیکھا اور پھر امل کو۔۔اس نے بھی جھٹکے سے ان دونوں کو دیکھا۔۔فاطمہ امل کا ہاتھ حنزلہ کو پکڑاتی باہر کی جانب بڑھی۔۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Jun 03, 2021 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

من کجاWhere stories live. Discover now