قسط نمبر 1

154 13 20
                                    


از قلم؛ زینب شیخ

                                                                          
۔

امل، امل
آئینے کے سامنے کھڑی وہ اپنے گیلے بال سنوار رھی تھی جب امی نے اسے آواز دی ۔جی امی کھتے ھوے وہ باھر آئی ناشتا تیار تھا جلدی جلدی دودھ کا گلاس لبوں سے لگاے وہ  کمرے میں آئی۔ سفید یونیفارم پر سرخ سٹالر لیا۔ بیگ پکڑا جب امی نے دروازہ کھولا۔ بیٹا ناشتا تو کر لو ۔
امی پی لیا دودھ
تو کچھ کھا لو نا
نہیں امی مجھے دیر ہو جاۓگی
ابھی اتنا وقت ھےبیٹا
امی آپ کو پتا ھے نا آج پھلا دن ھے۔ کلاس بھی ڈھونڈنی ھو گی۔ میں وہاں کچھ کھا لوں گی۔ کہتے ھوے وہ اپنا کالج کا دوپٹہ اچھی طرح لپیٹتے ہو ئے خدا حافظ کہہ کر  کالج کے لیے نکلی۔
کالج میں داخل ہوتے ہی عجیب سی خوشی کا احساس ھوا۔ دل ہی دل میں کنفیوز بھی تھی کیوں کہہ یہاں وہ سی کو نہیں جانتی تھی۔
امل کے والد ابراہیم اسلام آباد کی ایک بڑی الیکٹرونکس کمپنی کے سیلز مین تھے جن کو ان کی محنت کی وجہ سے لاھور کی الیکٹرانکس کمپنی کا سپروائزر بنا دیا گیا تھا۔ کچھ عرصہ پہلے ہی وہ لاھور آئے تھے اور امل نے کالج میں داخلہ لیا تھا۔۔۔۔۔ لاہور ان کے لیے نیا نہیں تھا کیوں کہ اس کا ننھیال لاھور میں ھی رھتا تھا مگر مستقل طور پر رھنا کچھ عجیب سا تھا۔
کاریڈور میں وہ کمرہ نمبر ایک کی طرف بڑھ رہی تھی جب دو لڑکیاں اس کے سامنے کی جانب سے آتے ہوۓ اچانک رکی اور ایک بیٹھ کر اپنے جوتے کے تسمے باندھنے لگی۔ امل اور ان کے درمیان چند قدم کا فاصلہ تھا جب وہ تسمے باندھ کر اٹھی اور آگے بڑھ گئی۔امل آگے بڑھی ہی تھی کہ اچانک اس کا پیر بری طرح پسلا۔
آآ۔۔ایک چیخ اس کے حلق سے نکلی۔
ہاہاہاہہاہاہا
وہ لڑکیاں جو ابھی اس کے قریب سے گزری تھی وہ اس کے گرنے پر بلند قہقہے لگا رہی تھیں۔امل کو کچھ یاد آ یا تھا سکول کے پہلے دن بھی وہ گری تھی ۔اور کالج کے پہلے دن بھی۔۔ایک مسکان چہرے پر لیے وہ اٹھی جب وہ لڑ کیاں اس کے قریب آئیں وہ ابھی تک ہنس رہی تھیں۔جب ایک نے ہنسی پر قابو پاتے ہوئے کہا۔۔۔
  sorry..it was first day prank you were the 5th one who fall..
ہم نے ادھر شیمپو گرایا تھا۔۔۔۔ہاہاہاہاہاکہتے ہوۓ وہ آگے بڑھ گیئں ۔ وہ حیرت سے انہیں دیکھ رہی تھی۔
سر جھٹک کر مسکراتے ہوۓ وہ کلاس کی طرف بڑھ گئی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کالج کے اوپر والے حصے میں فرسٹ ایئر کی کلاس تھی۔ کاریڈور کراس کرتے ھوے اس نے ایک لڑکی کو روکا ۔جس نے پیلے رنگ کی پٹی لے رکھی تھی
اکسکیئوز می۔۔۔
یس
آپ کس کلاس کی ھیں؟؟
تھرڈ ایئر کی
آپ کو پتا ہے فرسٹ ایئر کی کلاس کون سی ھے؟؟
  انگلی سے اشارہ کرتے ھوے اس نے بتایا وہ آخر والا کمرہ نمبر۔ ایک۔                    
تھینک یو؛ کہتے ہو ئے وہ وہاں کی جانب بڑھی۔
کمرے میں سرخ پٹیوںوالی بہت سی لڑکیاں موجود تھیں۔ وہ آگے بڑھی۔ ابھی وہ دروازہ میں ہی تھی کہ ٹھٹھک کر رکی۔ دروازے کے بلکل سامنے کرسی پر پیر رکھے وہ اپنے پاوں پر جھکی ٹشو سے اپنے سیاہ جوتوں پر لگی نادیدہ مٹی صاف کر رھی تھی اور ماتھے سے کچھ پیچھے بینڈ میں جکڑے گھرے بھورےبال شانوں سے کچھ نیچے تک بکھر رھے تھے۔ جب وہ بالوں کو جھٹکتے ھوے سیدھی ھوئی اور وہ اسے دیکھ کر مبہوت رہ گئی ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Aslam o alikum! Hope you are all doing well 😌
So .... First episode Kasi lagi???
Comment kr k zarur batyn❤️
Or Vote ✨ krna na bhulny😘

من کجاWhere stories live. Discover now