Part 2

70 12 0
                                    

اس وقت وہ چاروں بازار میں نرمین اور زاشا کے جوتوں کے لیے خوار ہو رہے تھے صوفیہ کو اپنی کی گئی شوپنگ پسند نہیں آتی تھی اس لیے اس کی شوپنگ دوسرے ہی کرتے تھے اب بھی اس کیلیے جوتا غازی لے چکا تھا۔

"یار تم لوگ لو جوتا ہم زرا کیفے جا رہے ہیں وہیں آ جانا تم دونوں بھی۔"غازی جو بلاوجہ ان کے ساتھ گھوم گھوم کے تھک گیا تھا جان چھڑانے کو بولا۔
"ہاں غازی میں بھی چلتی میری بھی ٹانگیں دکھنے لگ گئی ہیں"۔صوفیہ نے بھی بیچاری سی شکل بنا کر کہا۔
"ہاں تم بھی چلو" غازی نے اثبات میں سر ہلا کر اسے چلنے کا کہا۔
"ہاں جاؤ تم دونوں آجائیں گے ہم" وہ دونوں جانے کیلیے بڑھے تھے جب زاشا بولی۔
"تم نا کہتی تب بھی ہم نے چلے ھی جانا تھا۔" صوفیہ نے ایک مسکراہٹ کے ساتھ کہا۔غازی اپنی ہنسی چھپانے کو مین نیچے کر گیا۔وہ دونوں بھی چلی گئی غازی اور صوفیہ بھی کیفے کی طرف چل پڑے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"امی آپ تیار ہو؟" وردہ نے جھمکے پہنتے ہوئے اپنی ماں حسنہ بیگم سے پوچھا۔
"نہیں" ان کے یک لفظی جواب نے وردہ کو مڑنے پر مجبور کیا تھا۔
"کیا ہوا امی آپ کی طبیعت ٹھیک ہے؟" وردہ نے فکرمندی سے ان کے پاس بیٹھتے ہوئے پوچھا۔
"ہاں بس جا رہی تھی ۔" یہ کہ کر حسنہ بیگم کپڑے لے کر تیار ہونے چل دیں۔
"وردہ!وردہ!"ابھی وہ دوبارہ جھمکا پہننے کھڑی ہوئی تھی جب کمال اسے آوازیں لگاتا ہوا آگیا۔
"جی بھائی کیا ہو گیا ہے۔" وردہ نے جھمکا ڈالنے کی جدوجہد کے درمیان پوچھا۔
"موسی' کدھر ہے ابھی تک آیا نہیں؟" ہاتھ میں گھڑی پہنتے ہوئے کمال نے بڑے بھائی کے بارے میں پوچھا جو دوسرے لاہور میں نوکری کی وجہ سے مقیم ہوتا ہے اب زرخاب کی شادی کے لیے آیا تھا۔
"آ گئیمے ہیں تیار بھی ہو گئے ہیں کہ کر گئے ہیں پانچ منٹ میں آتا ہوں" وردہ نے اسے تفصیل سے بتایا۔
"اچھا ٹھیک ہے" یہ کہ کر کمال اپنے کمرے کی طرف چل دیا جبکہ وردہ اپنی لک کو فائنل ٹچ دے رہی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
" امی یہ غازی لوگ آئے نہیں ابھی؟ زرخاب نے نائلہ بیگم سے پوچھا۔
"ابھی کال کی تھی میں نے کہ رہے تھے دمراستے میں ہے۔" نائلہ بیگم نے مصروف سے انداز میں میٹھائی والے ٹوکرے کو سیٹ کرتے ہوئے کہا۔
"نائلہ بھابھی صوفیہ نہیں آئی؟" زرخاب کے جانے کے بعد شگفتہ بیگم صوفیہ کی امی نے ان سے پوچھا۔
"آ رہے ہیں راستے میں ہیں۔" نائلہ بیگم نے جواب دیا۔
" اچھا آئے تو فوراً میرے پاس بھیجنا ہے۔" شگفتہ بیگم یہ کہ کر دوسرے مہمانوں کو دیکھنے چلی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ جو خواب تھے میرے ذہن میں۔۔Where stories live. Discover now