آخری قسط

110 9 10
                                    

عیان نے ایک جھٹکے سے حیات کا ہاتھ چھوڑا تو وہ دو قدم لڑکھڑا کر پیچھے ہوئی۔

میں بتاؤ کے میں کس قدر گھٹیا نیچ اور بداخلاق ہوں عیان کی آنکھوں میں سرخی دوڑ رہی تھی۔

نہیں نا بتا ہمیں پہلے ہی پتا جواب مزمل کی طرف سے آیا تھا۔

کئیں قہقہ فضامیں بلند ہوئے تھے۔

حیات کی بوری سی بڑی بڑی آنکھوں میں سیلاب سا تیرنے لگا تھا۔

عیان نے مزمل کو زبردست گھوری سے نوازہ۔ جس کا مقابل پر زرا سا بھی اثر نہیں ہوا۔(نام مزمل حیدر آفندی ہو اور کسی بات کا اثر ہو جائے نا بابا نا ایسا کسی کتاب میں نہیں لکھا)

خبردار جو تو نے میری بہن کو کچھ کہا تو۔۔۔۔۔ زرا لحاظ نہیں کروں گا ارتضی حیات کے سر پر ہاتھ رکھتے عیان کو وارن کرتے بولا۔ باقی بس نے بھی اس کی بات سے متفق تھے تو ان نے بھی ہاتھ میں ہاں ملائی۔

عیان نے اندر مجھے شٹ اپ بھی بولا تھا حیات نے اپنی طرف سارے وٹ دیکھ کر شکایتوں کی پٹاری کھولی تھی۔

سب کے چہروں پر دبی دبی مسکراہٹ رینگی۔۔۔۔ارے ارے اپنے بارے میں کیا خیال ہے آپ تو اندر منہ سے پھول جھڑ کر آئیں ہیں نہ بیگم صاحبہ عیان اس بار قدرے دھیمے لہجے اور شوخ انداز میں بولا۔

جہاں عیان کی پہلی بات پر غصہ آیا تھا وہاں آخری جملے پر چہرے پر سرخی دوڑ گئ تھی۔تو۔۔۔حیات قدرے سنبھالتے بولی آپ یہی ڈزرو کرتے تھے اس نے کھندے اچکائے تھے وہی آگ لگا دینے والا انداز۔

میں بتاؤ کیا ڈزور کرتا ہوں۔۔۔۔عیان نے اس کی آنکھوں میں آنکھیں گھاڑی تھی۔

اچھا بس کرو۔۔۔وجدان ان کو ٹوکا۔

ارے ابھی کہاں وجدان بھائی ابھی تو بہت حساب باقی ہیں۔ امل نے حیات کے کھندے پر ہاتھ رکھتے بولی۔

ہاں نا۔۔۔۔حیات بھی ہاں میں ہاں ملائی۔

تم لوگوں کے ہاں معاف کرنے کا کوئی رواج نہیں؟؟ریان کی آنکھوں میں جس قدر شرارت تھی لہجے میں اتنی ہی سنجیدگی تھی۔

وہ کیا ہے نا مسڑ ریان ہمارے گروپ کا پہلا اصول ہے جیسا منہ ویسی چپٹ مناہل نے لٹ مار انداز میں کہا

باقی سب ہنسی دبا گئے تھے لیکن عفان کا ریان کی بےعزتی پہ قہقہ بے ساختہ تھا۔

ابے اوووو سات سمندر پار تجھے تو بعد میں دیکھتا ہوں میں ریان اپنا غصہ عفان پر نکالتے بولا۔

ریان ڈیر آج رات تمہارے نام جی بھر کر دیکھا لینا۔عفان احمد بھی کہاں باز رہنے والا تھا۔ دانین نے اس بات پر عفان کو زبردست گھوری سے نوازہ۔ عفان نے ڈرنے کی فل ایکٹنگ کی۔

آپ سب کی زبانیں کینچی کی طرح چلیتیں ہیں وجدان کے دل کی بات آج منہ پر آئی تھی۔

نوازش نوازش جنت اپنے ہمیشہ کی طرح لٹ مار انداز میں بولی۔

سلامت رہے دوستانہ ہمارا۔Où les histoires vivent. Découvrez maintenant