بند کرو میرے یار،
نفرتوں کا کاروبار؛بے حسی کی آگ میں،
جل رہا ہے چمن زار؛چشم میں نہاں ہیں غم،
زندگی ہے بے قرار،پھر شبِ فراق ہے،
پھر سے وہی انتظار؛نوحہ کناں مائیں ہیں،
سب کے لب پہ ہے پکار؛کس سے حال دل کہیں،
کس پہ کریں اعتبار؛رہنما کے بھیس میں،
مل رہے ہیں سوداگار؛تم ہی نہیں فہد یاں،
ہر نفس ہے دل فگار؛
ESTÁS LEYENDO
رقصِ بسمل
Poesíaمیں نے اپنی شاعری کے ابتدائی دور میں لکھا ہوا کلام " رقص بسمل" کے زیر عنوان مجتمع کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ کچھ غزلیں اور نظمیں شامل کر دی ہیں۔ باقی بھی جب جب وقت ملا شامل کرتا رہوں گا. ان غزلوں میں سے اکثریت کا موضوع محبت ہی ہے۔ کبھی یہ محبت مجازی رنگ...