١٥- نفرتوں کا کاروبار (غزل)

54 6 2
                                    

بند کرو میرے یار،
نفرتوں کا کاروبار؛

بے حسی کی آگ میں،
جل رہا ہے چمن زار؛

چشم میں نہاں ہیں غم،
زندگی ہے بے قرار،

پھر شبِ فراق ہے،
پھر سے وہی انتظار؛

نوحہ کناں مائیں ہیں،
سب کے لب پہ ہے پکار؛

کس سے حال دل کہیں،
کس پہ کریں اعتبار؛

رہنما کے بھیس میں،
مل رہے ہیں سوداگار؛

تم ہی نہیں فہد یاں،
ہر نفس ہے دل فگار؛

Has llegado al final de las partes publicadas.

⏰ Última actualización: May 02, 2017 ⏰

¡Añade esta historia a tu biblioteca para recibir notificaciones sobre nuevas partes!

رقصِ  بسملDonde viven las historias. Descúbrelo ahora