8- تیرے حسن کی میں سپاس ہوں (غزل)

149 6 2
                                    

تیرے حسن کی میں سپاس ہوں، میں تیرے لبوں کی مٹھاس ہوں،
تیرا حسن ہے میری شاعری، میں تیرے بدن ہی کی باس ہوں؛

تھا ساتھ جب تیری یاد کا، میں تو اُن دنوں بھی دکھی نہ تھا،
تو پھر آج مجھکو یہ کیا ہوا، تیرے پاس رہ کر اداس ہوں؛

دلِ  عاشقان کی خراش ہوں، میں تیری نظر کی تلاش ہوں؛
تیرے روح و دل میں فراش ہوں، میں تیرے بدن کا لباس ہوں؛

میرا دل جو دھڑکے تو تُوجئے، میرے سازِ  دل میں تیری ہی لٙے،
مجھے اپنی آنکھ میں دیکھ لے، میں ازل سے تیرے ہی پاس ہوں؛

میرے حوصلے کی بلائیں لے، ابھی وقت ہے مجھے روک لے،
میرے بعد نبھ نہ سکے گا یہ، تیرے عشق کو میں ہی راس ہوں؛

میرا دل فہد ایک آئینہ، جہاں عکس تیرا  رہے سدا؛
تیرا عشق بحرِ  گراں بہا، میں جنم جنم کی پیاس ہوں۔

رقصِ  بسملOpowieści tętniące życiem. Odkryj je teraz