فرض سے پیار-۶

513 56 3
                                    




ان کو منا منا کر انیہ ہلکان ہوگئی تھی لیکن وہ دونوں ٹس سے مس نا ہوئے۔ دونوں منہ پھلائے بیٹھے تھے۔ آخر کار تنگ آکر وہ دروازے کی طرف بڑھی
۔"ارے پگلی! ہم تو مذاق کر رہے تھے " احمد فوراً لپکا
۔"بس منی مزا نہیں آیا تھا تمہارے بغیر تو کثر اب پوری کر رہے تھے۔"
"جھوٹے۔ خود تو کہا تھا کہ اس سے ناراض ہوکر فرمائیشے پوری کروائینگے" رعیم نے جان بوجھ کر پول کھولی تو احمد نے سر پیٹا۔
"تمہارے رخصار پر تھپڑ رسید کرنے کا دل چاہ رہا ہے میرا رعیم" احمد بگھڑ کر بولا
۔"اویں لگا ہوا ہے یہ۔ پیاری منی آجاؤ چپس کھائیں" پلٹی کھانا تو کوئی احمد علی خان سے سیکھے۔
"بس بس! مکھن مت لگاؤ اب" انیہ بھی موڈ میں لوٹ آئی تھی۔
"لو! تم کوئی بریڈ ہو جو مکھن لگاؤں گا میں؟ اتنی بد مزا بریڈ آخ" احمد منہ کے زاویے بدل بدل کر کہہ رہا تھا۔
"احمد!۔۔" انیہ چلائی اور جوتی اتار کر اس کی طرف لپکی۔
وہ مشن میں کامیاب ہو کر رعیم کو آگے پیچھے کرکے اسکے پیچھے چھپنے لگا۔انیہ میں ہلکی پھلکی تبدیل تو وہ محسوس کر چکے تھے۔ لیکن انہوں نے اس کے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ ٹوپی نئیں پہنتی تھی اور آج شلوار قمیض پہنی تھی جبکہ اسکی آستینیں بھی موڑی ہوئی تھی۔

رعیم اور احمد اپنا کام کر چکے تو انہیں کوئی شرارت کرنے کی کجھلی ہونے لگی۔
کچھ نہیں ملا تو اپنے سے آگے بیٹھی چھوٹی بچی مریم کو بغور دیکھنے لگے۔ بقول احمد
" ڈھونڈنے سے تو خدا بھی مل جاتا ہے تو پھر شرارت کا موقع کیا چیز ہے"مریم پٹیالا شلوار اور چھوٹی قمیض میں ملبوس تھی ساتھ میں اسی رنگ کا چھوٹا سا ڈپٹا بھی ادھر ادھر تفریح کر رہا تھا۔‏"Idea" احمد نے رعیم کے کان میں سرگوشی کی۔
احمد آہستہ سے آگے بڑھا اور اسکے ڈپٹے کو پکڑ کر اس کے بیگ کے ساتھ گرا لگادی۔
رعیم کھنکارا "مریم آپی! آپ کا ڈپٹہ نیچے گرا ہوا تھا یہ لو" رعیم نے ڈپٹے کا دوسرا سرا اسے تھمایا جسے اسنے مسکراتے ہوئے شانوں پر رکھ لیا
۔"میم! مریم آپی کا کام چیک کرلیں" احمد معصومانہ انداز اپناتے ہوئے بولا
۔"آؤ مریم" اینی جو تب سے انیہ کو پڑھا رہی رھی مریم کی طرف متوجہ ہوئی۔
"ہاں جاؤ اٹھ کر شاباش" احمد سنجیدہ ہوتے ہوئے بولا اور رعیم بمشکل مسکراہٹ ضبط کر رہا تھا۔
وہ کھڑی ہوئی تو کچھ بھاری سا محسوس ہوا۔ ڈپٹا اوپر کو اٹھانے کی کوشش کی تو اٹھ نا سکا۔ فوراً پیچھے مڑ کر دیکھا وہ دونوں بیٹھے ہنس رہے تھے
۔"آؤ بھئی کیا جام ہوگئی ہو؟" اینی نے ابھی کچھ نہیں دیکھا تھا۔
"میم جی! انہوں نے میرے ڈوپٹے کی 'ڈوریں' باندھی ہیں" وہ گرا کھولتے ہوئے بولی۔جبکہ 'گرا' کے لیے اسکا استمعل کیا ہوا لفظ 'ڈوریں' سن کر اینی اور باقی سب کا قہقہہ بے ساختہ تھا
۔"باندھنے دو انہیں ڈوریں تم ادھر آؤ" ۔ ان دو گھنٹوں میں اینی کا ضبط کمال کا ہوتا
۔"اور تم دونوں مضمون لکھو My Ambition پر۔ نویں جماعت میں ہوگئے ہو اور حرکتیں بچوں جیسی" وہ دوبارہ دونوں لڑکیوں کو پڑھانے لگی۔
"احمد تمہارا ایمبشن کیا ہے؟ کیا بنو گے؟"
پڑھنے کا دل کس کا چاہ رہا تھا۔ باہر ہوتی ہوئی بارش انہیں پڑھنے سے روک رہی تھی۔
"پولیس میں جاؤں گا۔ بڑا مزا آتا ہے چور پولیس کھیلنے کا۔ ذرا اصل میں بھی کھیل کر دیکھوں گا۔ میں تو پولیس مین بننا چاہتا ہو" اسکی بات پر رعیم مسکرا دیا
۔"تم چاہ بھی نہیں سکتے اگر اللہ نا چاہے" ۔ دونوں بے اختیار ایک ساتھ پیچھے مڑے۔
اینی کی توجہ بھی اس سمت ہوئی۔"ارے آنٹی!" رعیم کی ماما مسکراتی ہوئی دونوں کے پاس بیٹھ گئی
۔"انشاءاللہ بولو بیٹا" انہوں نے احمد کے سر پر چپت لگائی۔
"انشاءاللہ احمد علی خان پولیس میں جائےگا" وہ شوخ لہجے میں بولا۔
"تمہیں تو ایکٹر بننا چاہہے۔ پولیس والے تو کسی کام کے نہیں" انیہ نے اپنی رائے پیش کی۔
"ہائے! ضروری تو نہیں ہے کہ ہر کوئی ایک جیسا ہو۔ کچھ بہت اچھے ہوتے ہیں ۔ اپنے فرض سے واقف ہوتے ہیں۔ جوش اور جذبے سے اپنے ملک اور عوام کی حفاظت کرتے ہیں"
رعیم کے کہے جانے والے ہر لفظ پر احمد اسے پیار سے دیکھتا۔(وہی احمد کا ایکٹنگ والا مخصوص انداز)۔
"صدقے! بجا فرمایا" احمد نے اسکا شانہ تھپکایا۔انیہ اپنے کام میں مگن ہوگئی۔
"آہ! میں تو دلدادہ ہوں ، پرستار ہوں ایسے جانثار لوگوں کا" احمد نے دل پر ہاتھ رکھ کر آہ بھرتے ہوئے کہا
۔" اور تم کیا بنو گے؟" وہ رعیم سے پوچھنے لگا۔
"میں؟۔۔۔۔ میں کچھ ایسا بننا چاہتا ہوں جس سے لوگوں کی مدد ہوسکے۔ شاید ڈاکٹر" وہ کچھ سوچتے ہوئے بولا
۔"جو تمہیں اچھا لگیں وہ بننا۔ اور ہر کام کو فرض سمجھ کر اس سے پیار کرکے کرنا۔ دل سے سوچنا لیکن دماغ کو ساتھ رکھنا"
رعیم نے مسکرا کر سر ہلا دیا۔ کتنی پیاری باتیں کرتیں ہیں اسکی ماما۔شازیہ مسکراتے ہوئی کھڑی ہوگئی۔
"کیا یار اینی باہر بارش ہورہی ہے اور ادھر پڑھائی ہو رہی ہے۔ چلو کچھ انجوائمنٹ کرتے ہیں"
"واقعی آنٹی شکر آپ آئیں۔ چلو بچوں محفل برخاست ہوئی۔ بھاگ جاؤ سب کے سب" وہ ہاتھ جھاڑتی کھڑی ہوگئی۔※※※

فرض سے پیارDonde viven las historias. Descúbrelo ahora