###########################
"اسلام و علیکم بھائی!!!! آپ کو کتنی دیر لگے
گی؟؟؟""بس آدھا گھنٹا لگے گا... سوری یار بس ٹریفک بہت جام تھا.."
"کوئی بات نہیں بھائی آپ خیریت سے آجائیں. ہم آپ کا ویٹ کر رہے ہیں. "
"اوکے اللہ حافظ!!"
"اللہ حافظ.!! "
میلاد ختم ہو چکا تھا کھانا کھا کر سبھی اپنے اپنے گھروں کو لوٹ چکے تھے. اب گھر میں صرف انعمتہ بیگم کی فیملی رہ گئی تھی اور کائنات اور رابعہ رعیان کے آنے کا انتظار کر رہے تھے جس نے گھر پہنچ کر وقار صاحب کو چھوڑا اور فریش ہو کر انہیں لینے نکل گیا لیکن قسمت نے ساتھ نہ دیا اور ٹریفک میں پھنس گیا. اور کائنات کے کال کر کے پوچھنے پر کہا کہ آدھا گھنٹا لگے گا. رات کے آٹھ بج رہے تھے. بڑے سب اندر ڈرائنگ روم میں کچھ ضروری بات کرنے چلے گئے تھے. اور لڑکیاں لاؤنچ میں بیٹھ گئی تھیں. مصطفیٰ آفس کا کام کر رہا تھا. فروز بھی اپنے کام سے فارغ ہو کر یہی آگیا تھا. رابعہ اور کائنات یہاں پر کافی کمفرٹیبل فیل کر رہیں تھیں. مصطفیٰ کے گھر میں تمام فرد نے بہت عزت دی تھی.
"سوری فور ڈسٹرب!!! لیکن ایمن میں نے کہا تھا کہ رات کو ہم گیم کھیلیں گے؟؟؟؟" شہریار جو فروز کے ساتھ مل کر مصطفیٰ کو کہی باہر لے جانے کی کوشش کر رہا تھا تھک ہار کر نیچے آگیا .
" کیوں کیا ہوا بھائی نے بھگا دیا؟؟؟؟"
" ارے تم اپنے بھائی کی بات ہی نہ کرو. تمہارا بھائی نہ بس کسی دن میرے ہاتھوں سے قتل ہو جائے گا. قسم سے انتہائی قِسم کا ورک ہولک ہے تمہارا بھائی."
شہریار اور فروز وہی صوفے پر بیٹھ گئے تھے. زاہد صاحب اور انعمتہ کی فیملی بہت نائس تھی جس کی وجہ سے رابعہ اور کائنات کو ان دونوں کا آنا برا نہیں لگا تھا.
" جی نہیں میرے بھائی ایسے نہیں ہیں وہ تو جب سے کینڈا سے آئے ہیں جب سے بس تھوڑا مصروف ہو گئے ہیں." فریحہ نے فوراً اپنے بھائی کی سائٹ لی
"اچھا جی!! ہمیں تو بس اس وقت کا انتظار ہے جب آپ ہماری سائٹ لیں گی.!!" شہریار نے اسے سب کے سامنے چھیڑا جس پہ وہ فوراً اپنے آپ کو سنبھال کر بولی
" ایسا کبھی نہیں ہوگا!! "
" وہ تو وقت ہی بتائے گا."شہریار نے ہنستے ہوئے کہا.
"اچھا یہ بتائیں کہ بھائی آرہے ہیں کہ نہیں؟؟؟" ایمن نے دونوں کو دیکھتے ہوئے کہا
" نہیں بھئ اب تم ہی لے کر آؤ اس ڈمبو کو." فروز جو کافی دیر سے موبائل استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کی باتیں سن رہا تھا بولا.
" اوو مسٹر ڈمبو کس کو بولا ہاں؟؟؟؟" ایمن اور فروز کا ٹکراؤ ہونا یعنی دونوں جنگلی بلا بلی کی طرح لڑنے والے تھے جس پر حنہ نے فوراً اس کا ہاتھ پکڑا اور اوپر کی طرف بڑھی گئی.
YOU ARE READING
تم میری زیست کا حاصل ہو
Spiritualصبح 5:00 بجےآذانوں کی آواز سے آنکھ کھلی تو اٹھ کر وضو کرکے نماز پڑھی اور دعا کےلئے ہاتھ اٹھائے تو کئ دیر تک کھالی ہاتوں کودیکھتی رہی اور پھر جاۓنماز طے کر کے شیلف میں رکھ دی ڈریسنگ ٹیبل کی کرسی لے کر کھڑکی کی طرف بڑھی اور بیٹھ گئ صبح کا منظر اس قدر...