"بابا!! بابا!!! یہ دیکھیں!!!" چھہ سالہ کائنات سڑھیوں سے بھاگتی ہوئی اپنے آفس سے آۓ ہوئے باپ کے پاس آئی.
"دیکھاؤ میری بچی!!!" اسے گود میں اٹھاتے ہوئے کہا تو کائنات نے اپنی ڈرائنگ ان کے سامنے کردی.
"ارے واہ یہ میری کائنات نے بنایا ہے؟" کائنات نے خوشی میں اثبات میں سر ہلا دیا
" زبردست میری بچی!! بہت خوب!!" دونوں گالوں پہ پیار کرتے ہوئے کہا اور کمرے کی طرف بڑھ گۓ.
وقار سے دو بڑے بہن بھائی اور دو چھوٹے بہن بھائی تھے جو ایک اچھی ہنستی کھیلتی زندگی گزار رہے تھے. وقار جب 4 سال کا تھا تو ان کے والد کا انتقال ہو گیا تھا. والد کے انتقال کے بعد ان پر ایک دم بہت غریبی آگئی تھی. والدہ پڑھی لکھی تھیں تو انھوں نے نوکری شروع کردی. ہمارے معاشرے میں تو بیوہ عورتوں کو بھی نہیں چھوڑتے. دنیا بھر کی باتیں سن کر بھی انھوں نے دوسری شادی نہ کی. اور اپنے بچوں کے خاطر زندگی گزارنا شروع کر دی. غریب ہونے کے ساتھ ساتھ وقار اور ان کے سب سے بڑے بھائی سمجھدار بھی تھے. ماں کو کام کرتا نہیں دیکھ سکتے تھے اسیلۓ پڑھائی چھوڑ کر محنت مزدوری کرنا شروع کر دی. اور اپنے باقی تینوں بہن بھائیوں کے پڑھائی کا زمہ بھی لے لیا. جب انسان محنت کرتا ہے، حلال کماتا ہے تو اللہ اس کے رزق میں برکت ڈالتا ہے. اسی طرح اللہ نے اپنا وعدہ پورا کیا اور ان کے رزق میں برکت ہوتی گئی. آہستہ آہستہ جوان ہوتے گئے اور ترقی پہ ترقی ہوتی رہی. بہن کی شادی بھی کرادی اور جب بھائی کی شادی آئی تو وہ بھی خیریت سے ہوگئی. وقار کی بھابھی تھوڑی چلاک تھی جس کی وجہ سے انھوں نے 20 سالہ بھائی چارا کچھ وقت میں ہی ختم کردیا کیونکہ بڑا بھائی اپنی بیگم کو لیکر گھر سے نکل گیا. وقار ایک ایسا انسان تھا جو صرف اپنی سنتا تھا. بھلے وہ ایک محنتی آدمی تھا لیکن اس کے آفئیرز بھی بہت تھے وہ اپنی مرضی سے شادی کرنا چاہتے تھے .
زمرد بیگم بھی ان کے ہی محلے میں رہتی تھی. دونوں گھروں کی ماؤں کی اچھی خاصی بات تھی. اور اسی وجہ سے وقار نے ان کے گھر میں ایک دکان کھولی تھی. جہاں وہ کپڑے کاٹنے کا کام کرتے تھا. ایک دن زمرد بیگم نے وقار سے کہا
بیٹا تمہاری امی نہی آرہی آج کل!! سب کچھ خیریت تو ہے؟؟ "
" جی آنٹی سب خیریت ہے بس گھر کے کاموں میں مصروف ہیں."
" اچھا اپنی امی کو بولنا کہ میری بیٹی ہے نہ صبوحی اسکے لیے کوئی اچھا رشتہ ہے ان کی نظر میں تو ضرور بتائیے گا."
" جی ٹھیک ہے میں کہہ دوں گا."
پھر جب وقار گھر پہنچا تو اپنی ماں کو ساری کہانی بتادی. اگلے دن بھی کام کرکے گھر پہنچ گیا. لیکن اسے یہ نہیں پتا تھا کہ اس کی ماں ہی اسکا رشتہ لے کر پہنچ چکی تھی.
اگلے دن جب وہ کام پہ پہنچا تو زمرد بیگم کے الفاظ سن کر حیران رہ گیا.
ESTÁS LEYENDO
تم میری زیست کا حاصل ہو
Espiritualصبح 5:00 بجےآذانوں کی آواز سے آنکھ کھلی تو اٹھ کر وضو کرکے نماز پڑھی اور دعا کےلئے ہاتھ اٹھائے تو کئ دیر تک کھالی ہاتوں کودیکھتی رہی اور پھر جاۓنماز طے کر کے شیلف میں رکھ دی ڈریسنگ ٹیبل کی کرسی لے کر کھڑکی کی طرف بڑھی اور بیٹھ گئ صبح کا منظر اس قدر...