یونیورسٹی سے واپس آکے سیدھا اپنے کمرے میں فریش ہونے کے لئے داخل ہوئی تو پیچھے سے بھابھی پانی لے کر آگئیں گلاس تھامتے ہوئے جزاک اللہ کہا اور بستر پر بیٹھتے ہی گٹاگٹ پورا گلاس کھالی کر دیا.
"کیسا گزرا آج کا دن؟؟"
"جی بس جیسے روز گزرتا ہے ویسا ہی گزرا! اچھا بھائی آگئے ؟"
"تمہارے بھائی تو نہیں آئے ابھی تک کوئی کام تھا کیا؟؟"
" نہیں بس ایسے ہی پوچھ رہی تھی."
"اچھا کائنات اب تم فٹافٹ فریش ہو جاؤ میں کھانا لگاتی ہوں مجھے پتا ہے کہ تم نے کچھ بھی نہیں کھایا ہو گا!!"بھابھی نے فکرمندی سے کہا.
تو اس نے ہلکا سا مسکرا کر کہا "جی ٹھیک ہے "اور واش روم میں چلی گئی اور بھابھی بھی کھانا لگانے چلی گئیں.
************************************************
کھانا کھانے کے بعد سیدھا اپنے کمرے میں آکے بیڈ پر بیٹھ گئی اور پھر کچھ سوچنے کے بعد فون اٹھا کے کسی کا نمبر ملایا. بیل مسلسل جا رہی تھی اور پھر فون اٹھالیا گیا.
"اسلام وعلیکم آپی! "
"وعلیکم اسلام کیسی ہو کائنات ؟؟ "
"جی ٹھیک ہوں.. آپ سنائیں کیسی ہیں اور فیضان بھائی اور رمشا کیسے ہیں؟؟"
"الحمداللہ ٹھیک ہیں ہم لوگ . اور پڑھائی کیسی چل رہی ہے ؟؟ "
"پڑھائی تو اچھی چل رہی ہے آپ بتائیں کے کب چکر لگا رہی ہیں؟؟ اتنے دن ہوگئے آ ہی نہیں رہی آپ؟؟ "
" ارے یار انشاءاللہ اگلے ہفتے آؤں گی! ان کے کام ہی ختم نہیں ہوتےہر وقت مصروف رہتے ہیں. "
" چلیں ٹھیک ہے لیکن آجائیں گا میں آپ کو بہت یاد کر رہی ہوں! "
" ہاں ٹھیک ہے انشاءاللہ جلد آؤں گی اچھا میں تم سے بعد میں بات کرتی ہوں رمشا رو رہی ہے . ""
" جی ٹھیک ہے خیال رکھئے گا اپنا اللہ حافظ!
" تم بھی اپنا خیال رکھنا اللہ حافظ! "
کال کٹ کرنے کے بعد بیڈ پر ہی لیٹ گئ صبح سے بھاگ دوڑ کی تھکن نے ایسا اثر دکھایا کے نجانے کب اس کی آنکھ لگ گئی.
************************************************
" رابعہ کائنات سوگئ کیا؟"
"جی! آپ کا پوچھ رہی تھی میں نے پوچھا کہ کیا ہوا تو کہا کہ کچھ نہیں. بات سنے! کائنات بہت پریشان رہنے لگی ہے بہت دفعہ تو میں نے دیکھا کہ وہ امی کی تصویر دیکھ کر روتی رہتی ہیں اور جب یونی سے آتی ہے تو اپنے کمرے کا دروازہ بھی زیادہ تر بند رکھتی ہے. مجھے تو اس کی بہت فکر رہتی ہے آپ اس سے بات تو کرکے دیکھیں. "
رعیان جو اپنے دو سالہ بچے احمد کے ساتھ کھیل رہا تھا رابعہ کی بات سن کر سیدھا بیٹھ گیا.
VOUS LISEZ
تم میری زیست کا حاصل ہو
Spiritualitéصبح 5:00 بجےآذانوں کی آواز سے آنکھ کھلی تو اٹھ کر وضو کرکے نماز پڑھی اور دعا کےلئے ہاتھ اٹھائے تو کئ دیر تک کھالی ہاتوں کودیکھتی رہی اور پھر جاۓنماز طے کر کے شیلف میں رکھ دی ڈریسنگ ٹیبل کی کرسی لے کر کھڑکی کی طرف بڑھی اور بیٹھ گئ صبح کا منظر اس قدر...