ایک بج گیا تھا اور تھوڑی دیر بعد مصطفٰی کی فیملی بھی آنے والی تھی. رعیان اور وقار صاحب بھی گھر آگئے تھے. عالینہ نے رابعہ کے ساتھ مل کر کھانے کی تیاری بھی کرلی تھی اور اب خود تیار ہونے جا رہی تھیں کہ ایک دم سے عالینہ کو کائنات کا خیال آیا تو رابعہ سے کہہ کر کائنات کے کمرے کی طرف رخ کر لیا. پہلے کی طرح دروازہ لوک نہیں تھا تو عالیہ اندر جاتی گئی . کائنات واش روم سے ابھی ابھی نکلی تھی. کائنات کو تیار نہ دیکھ وہ چونکی.
"ارے میری بہنا ابھی تک تیار نہیں ہوئی؟؟؟" کائنات کے آگے سے گلے میں ہاتھ ڈالتے ہوۓ عالینہ بولی. لیکن ایک پل کو وہ ٹھٹکی کیونکہ کائنات کی آنکھیں نم تھیں.
"نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے میں بس تیار ہونے ہی جا رہی تھی." کائنات نے ڈائریکٹ رعیان سے بات کرنے کا سوچا تھا کیونکہ اسے یقین تھا کہ رعیان اس کی مرضی کے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھائے گا اور زبردستی مسکرا کر مڑگئی.
عالینہ کا دل کرا کے اسے ایک دو تھپڑ لگائے اور بولے کہ بہت بنالیا اپنی بہن کو بےوقوف اسے سب نظر آتا ہے کہ کیسے وہ سب کچھ بتانے والی لڑکی آج اس سے سب کچھ اندر ہی اندر چھپا رہی ہے. لیکن اپنے جذبات پر قابو پا کر خاموش رہی.
"اچھا تو پھر رو کیو رہی تھیں؟؟؟ "
"کچھ نہی بس امی کی یاد آرہی تھی. "کائنات نے ہمیشہ کی طرح پھر سے بات کو ٹالنا چاہا.
عالینہ نے اندازہ لگایا کہ جب سے رعیان نے اس سے شادی کی بات کی تھی جب سے وہ ایسی ہوگئی تھی اور ایک دم سے امی کی یاد آجانا عالیہ کو سمجھ نہیں آیا تو ایک دم سے اس کا بازو پکر کر اسے اپنی طرف کرتے ہوئے بولی
" کیا تم یہ شادی نہیں کرنا چاہتی؟؟؟" پہلے تو کائنات حیران ہوئی کہ عالیہ کو کیسے پتہ لگا اور ناجانے کیسے جو اس نے ڈائریکٹ رعیان سے فیصلہ کرنے کا سوچا تھا اسے بھول کر ہاں میں سر ہلادیا.
"وجہ، وجہ پوچھ سکتی ہوں میں انکار کی؟؟؟" عالینہ نے بہت پیار سے اس سے پوچھا. عالینہ کو بہت حیرت ہوئی تھی کہ مصطفیٰ جیسی پرسنیلٹی رکھنے والے میں ایسی کیا بات نکل آئی تھی جو کائنات انکار کر رہی تھی کیونکہ عالینہ کی بھی اسکول میں مصطفیٰ سے ملاقات ہوتی رہتی تھی اور جس طرح سے وہ اس کو عزت دیتا تھا اور بھائی اور بھابھی کہ بتانے پر کہ وہ بلکل ویسا ہی ہے اس بات نے تو عالینہ کو راضی کرلیا تھا اس رشتے سے ہاں البتہ ابھی تک ملاقات نہیں ہو پائی تھی.
وہ...
"وہ کیا؟؟؟ "وہ کہ آگے جب اس نے کچھ نہیں کہا تو عالینہ دوبارہ بولی.
"میں ابھی پڑھنا چاہتی ہوں. "کائنات ناجانے کیوں اصل بات نہ بتا سکی.
"بس یہی وجہ ہے؟؟؟ "عالینہ جو زہن میں ناجانے کیا کیا سوچ رہی تھی کائنات کی وجہ جان کر ایک دم سکون میں آئی.
YOU ARE READING
تم میری زیست کا حاصل ہو
Spiritualصبح 5:00 بجےآذانوں کی آواز سے آنکھ کھلی تو اٹھ کر وضو کرکے نماز پڑھی اور دعا کےلئے ہاتھ اٹھائے تو کئ دیر تک کھالی ہاتوں کودیکھتی رہی اور پھر جاۓنماز طے کر کے شیلف میں رکھ دی ڈریسنگ ٹیبل کی کرسی لے کر کھڑکی کی طرف بڑھی اور بیٹھ گئ صبح کا منظر اس قدر...