بہشت اور جہنم

738 64 10
                                    


اسے لگا وہ پچھلا منظر ہی دیکھ رہی ہے لیکن اس دفعہ ہر شے برف سے ڈھکی تھی۔ وہ قدم رکھ کر اندر داخل ہوئی تو ٹھٹرتی سرد ہوا نے اسے سن کردیا۔
ایک طرف سے وہی پری آئی۔۔ہاں پری۔۔

گہرے نیلے رنگ کے کپڑوں میں ملبوس، چمکتے گرے بالوں کے ساتھ کھڑی وہ مسکرا رہی تھی۔

"واؤ۔۔ یہ سچ نہیں ہو سکتا!"

نیلے کپڑوں والی ہنسی اور دھیرے سے جُھک کر بیلا کا استقبال کیا اور اسے پیچھے آنے کا اشارہ کیا تاکہ وہ یہ جگہ دیکھ سکے۔
یہ جگہ بہت ٹھنڈی تھی لیکن خوبصورتی میں کوئی کمی نہ آئی تھی۔

"اگر میں انسانوں کی دنیا چھوڑ سکوں اور مجھے کہیں اور جانا پڑے تو میں یقیناً یہ جگہ چنوں گی"۔

برف سے ڈھانپے ہوئے درخت اور جھیل جس پر برف کی جمی ہوئی تہہ یوں معلوم ہورہی تھی جیسا چمکتا ہوا ہیرا۔

وہ چلتی گئی اور اپنی نظروں میں کئی حسین چیزیں قید کرتی گئی۔ چلتے چلتے وہ ایک دروازے کے قریب پہنچی۔
مسکرا کر اس نے دروازہ کھولا۔
سامنے گرمی اور خزاں کا ملا جلا سا منظر تھا۔ کیا بیلا کو یہ بتانے کی ضرورت تھی کہ وہ کتنا خوبصورت تھا؟

"مجھے یہاں ایک گھر بنا کر ہنسی خوشی زندگی ادھر بسر کرلینی چاہئے"۔

کہتے ساتھ ہی اپنی بات پر وہ ہنسی۔
اسے معلوم نہیں تھا کہ یہ حقیقت تھی یا کیا؟ لیکن جو بھی تھا حسین ترین تھا۔

اسے ایک اور دروازہ نظر آیا۔

"اب کیا رہ گیا ہے؟"

دروازے پر نظر ڈالی تو اسے حیرت ہوئی۔ یہ باقی دروازوں سے مختلف تھا۔

‏"Creepy"

اس پر گرد جمی ہوئی تھی اور عجیب سی چپچپی چیز لگی تھی جسے دیکھ کر ہی الٹی آجائے۔

"آؤ بیلا اسے بھی دیکھ لیتے ہیں۔۔"

بڑے مزے سے اس نے دروازہ دکھیلا۔
وہ گرم تھا۔۔۔ اتنا گرم جیسے چولہے پر پڑا جلتا توا۔۔۔
اس سے پہلے کہ وہ دیکھتی اندر کیا ہے اسے دھکا لگا اور وہ یک دم اندر گری۔

"آوچ۔۔"

اس نے پیچھے مُڑ کر دیکھا ، دروازہ یک دم زور سے بند ہوگیا تھا۔
وہ کھڑی ہوئی تاکہ یہ اگلی جگہ دیکھ سکے لیکن گرم ہوا کے جھونکے نے اسے تپا ڈالا تھا۔

جو واحد چیز اس نے دیکھی تھی وہ آگ تھی۔ ہر چیز آگ میں جھلس رہی تھی۔
پہاڑوں کی چوٹیاں آگ میں جل رہی تھیں۔
اس نے جھیل کی طرف دیکھا جو گرم لاوے کی طرح ابل رہی تھی۔
لال-نارنجی بلبلے اس کی سطح پر امڈ امڈ کے غائب ہورہے تھے۔
یہ منظر دیکھ کر وہ سہم گئی اور اسے سانس لینے میں دشواری ہورہی تھی۔

وہ پُراسرار سا Where stories live. Discover now