اس کے سامنے منظر تھا۔ ننھی سی کھلونوں سے کھیلتی بچی، دو پونیوں میں بندھے بال، کھلکھلاتے ہوئے ماما بابا کی جان دیکھتی۔ایک مکمل فیملی۔ ماما بابا اور ان کی شہزادیوں سی بیٹی۔
وقت پنکھ لگا کر اُڑا اور اس کے سامنے کے منظر بدلے۔۔اس کے ماما بابا کسی بات پر بحث کر رہے تھے اور پھر کرتے ہی رہے۔ درمیان کے فاصلے بڑھتے گئے۔۔ اور بیلا! وہ تو ان کے دماغ میں بھرے خناسوں کے باعث بھلا دی گئی تھی۔
ہاں یہی تو ہوتا ہے۔۔
ادھر ماں باپ کا دھیان بچے پر سے ہٹے تو وہ لڑھک جاتا ہے، کسی استاد کی بے دھیانی پر شاگرد سبق سمجھ نہیں پاتا، کسی کام پر دھیان نا دینے کے باعث کام بگڑ جاتا ہے۔
ساری بات اسی دھیان اور توجہ کی ہی تو ہے۔
بیلا کو لگنے لگا کہ کچھ بھی پہلے جیسا نہیں رہا۔ نا ہی اس کے ماما بابا اس سے پہلے جیسا پیار کرتے ہیں۔
گھڑی کی سویاں تیزی سے آگے بڑھیں اور سال گزر گئے۔ اس کے والدین علیحدہ ہوگئے
۔ وہ اپنی ماما کے ساتھ رہ رہی تھی جو اپنی جاب میں مصروف تھیں۔ ان کی طلاق نہیں ہوئی تھی لیکن بابا سب چھوڑ چھاڑ کر دوسرے مُلک شفٹ ہو چکے تھے۔اور وہ کمپلیکس اور ڈپریشن کا شکار ہوگئی۔ عجیب عجیب سوچیں اسکے ذہن میں گھر کرنے لگیں اور توجہ۔۔
جس کی اسے اشد ضرورت تھی اسے نا مل سکی۔
وقت گزرا اور گزرا۔۔۔ وہ خود غرض بن گئی۔ اسے کسی کی پرواہ نا رہی تھی سوائے اپنے۔
اس کی ماما کھانا بناتی ، انہیں ساتھ وقت گزارنے کے لیے 'وقت' ہی نہ ملتا تھا اور وہ اس کا خیال تو رکھتیں، ۔
لیکن بیلا کی زبان میں کہو تو
انہوں نے سب کچھ دیا سوائے پیار کے۔۔۔
جس کی ہر بچے کو سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
اس کے بابا اپنی زندگی میں مصروف تھے۔ کبھی پلٹ کر نہ دیکھا۔
بیلا ٹین ایج میں داخل ہورہی تھی۔ اسے جیب خرچ ملتا جو اس کے مطابق اس کے لیے بہت کم تھا۔
ماما سارا دن گھر کے باہر ہوتیں اور وہ پیسے لے کر نکل پڑتی، باہر سے کھانا کھاتی جو پسند آتا لے لیتی جو جی میں آتا کرتی۔
اسنے مزید پیسے مانگنے چاہے تو ماما نے کہا"لائبہ! ہماری اوقات اس سے زیادہ نہیں ہے۔ میں ایک چھوٹے سے سکول میں پڑھاتی ہوں کسی ائیرکنڈیشنڈ آفس میں نہیں۔۔۔ اس سے زیادہ نہیں دے سکتی میں، انہی میں گزارا کرو"۔
وہ بدظن ہوتی گئی۔ اور خود سے محبت کرتی گئی۔ خود کو نِک نیم بھی دے ڈالا۔
"بیلا"
اسے ایک اور عادت پڑ گئی تھی۔ چوری کی۔۔
اپنی ماں کے پرس سے چوری کرنے کی۔ لیکن بعض اوقات وہاں ایک بھی پیسہ نہیں ہوتا تھا۔
دھیرے دھیرے وہ گھر سے باہر بھی چوری کرنے لگی۔
YOU ARE READING
وہ پُراسرار سا
Short StoryA short mysterious and adventures story. That is fiction but shows you the image of reality.