قسط نمبر ٦
وہ جب ایئرپورٹ سے باہر آیا تو معاذ اس کا انتظار کر رہا تھا۔ اسے دیکھ کر مسکراتا ہوا اس کے گلے لگا۔
"یار بھائی آپ کے بغیر کچھ اچھا ہی نہیں لگ رہا تھا۔ دل کر رہا تھا اڑ کر آپ کے پاس آجاؤں....!"۔
الگ ہوتے ہوئے کہا۔
"میرا تو وہاں سے واپس آنے کا دل ہی نہیں چاہ رہا تھا....!"۔
اس نے مذاق کیا۔
"آہ......ایسے ہوتے ہیں بے حس لوگ.....ہم یہاں ایک ایک دن گن کر گزار رہے تھے اور آپ وہاں اپنی محبت کو دیکھنے کے بعد اتنے بے مروت ہوگئے کے اس غریب بھائی کو ہی بھول گئے....!"۔
اس نے آہ بھرتے ہوئے شکایت کی۔
"بھول گئے.....؟کسے بھول گئے؟ دن میں باقاعدہ دو دفعہ کال کرتا تھا تمہیں....!"۔
اس کی شکایت پر اس نے بھنویں اچکائیں۔
"ہاں تو بس دو دفعہ ہی کرتے تھے...!"۔
اس نے کار میں بیٹھتے ہوئے کہا۔ ڈرائیور نے کار چلانا شروع کی۔
"اوہ بھائی...میں تمہاری محبوبہ نہیں ہوں.....جو پل،پل تمہیں کال کرتا رہتا....بڑا کام تھا مجھے وہاں...!"۔
اس نے مسکراہٹ ضبط کرکے احدیٰ کی طرح منہ بسورا۔
"اچھا ہے ....اچھا ہے....بہت اچھا ہے....اور مجھے آپ کے کاموں کی بھی پوری خبر ہے...کہ کس کام کے لیے آپ وہاں گئے تھے۔"
"خیر یہ باتیں ختم کرو....میرے بتانے کے بعد مما نے تم سے کچھ کہا تو نہیں؟"۔
وہ ایکدم سنجیدہ ہوا۔ معاذ بھی سیدھا ہوکر بیٹھا۔
"نہیں مجھ سے تو کچھ نہیں کہا۔ بلکہ کہہ رہیں تھیں کہ آپ کو زندگی گزارنی ہے اگر آپ کو وہ پسند ہیں تو انھیں بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے...!"۔
وہ ہلکے سے مسکرایا۔
"مجھے پتہ تھا وہ یہی کہیں گی...!"۔
"اچھا...آپ کے لیے تو خوشی کی بات ہی ہے...!"۔
باتیں کرتے کرتے گھر آگیا ، وہ دونوں اندر آئے۔ ڈرائیور اس کا کیری بیگ اٹھائے پیچھے آیا۔ وہ سب سے پہلے مسز احمد کے کمرے میں گیا۔ وہ شائد اسی کا انتظار کر رہی تھیں۔ گلے لگا کر پیار کیا۔
"مما آپ کے بغیر وہاں کچھ بھی اچھا نہیں لگ رہا تھا...سب آپ کا اتنا پوچھ رہے تھے کہ بس پوچھیں مت..!"۔
YOU ARE READING
وہ ازل سے دل میں مکیں(Complete)
General FictionRanked #1 In ShortStory Ranked #1 in lovestory Ranked #1 in Urdu Ranked #1 in Random Ranked #1 in Love اسلام علیکم بیوٹیفل ریڈرز! "مجھے عشق ہے تو اسی سے ہے وہ ازل سے دل میں مکین ہے...!" انسانی دل سب سے زیادہ کس چیز کے لیے تڑپتا ہے؟محبت!صرف محبت..!فق...