EPISODE 07

3.1K 189 24
                                    


وہ ازل سے دل میں مکیں
از
راجپوت اقصیٰ

قسط نمبر ٧

پورا ہال روشنیوں میں نہایا ہوا تھا۔ گلاب کے پھولوں کی خوشبو ہر جگہ پھیلی ہوئی تھی۔
آج معاذ کی منگنی تھی اور ان دونوں نے ہی فل بلیک ڈنرسوٹ پہنے ہوئے تھے۔ دونوں جڑواں معلوم پڑ رہے تھے۔ بس ہائٹ اور آنکھوں کے فرق سے پہچانے جا رہے تھے۔ معاذ کی آنکھیں لائٹ براؤن، جبکے ذمار کی گھور سیاہ تھیں۔ اور معاذ اس سے ایک انچ لمبا تھا۔
سمرن سبز اور مہرون رنگ کا غرارہ پہنے ڈارک میک اپ کیے دوپٹہ شانے کے ایک سائید میں سیٹ کرے، بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔ اس کے چہرے پر سجی کانچ سی نیلی آنکھیں لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھیں۔ تقریب شروع ہوئی تو معاذ نے اس کے مخروطی ہاتھ کی انگلی میں اپنے نام کی انگوٹھی پہنادی۔

"کانگریچولیشنز....!"۔

تقریب کے بعد اس نے معاذ کے گلے لگتے ہوئے مبارک باد دی۔ معاذ سرشاری سے مسکرادیا۔

"پتہ ہے مجھے لگا تھا کہ میرے دل میں سمرن کے لیے کوئی فیلنگز نہیں ہے....لیکن شائد میں غلط تھا۔ اس کے نام کی انگوٹھی پہن کر ہی مجھے عجیب سی خوشی نے گھیر لیا ہے"۔

اس نے اس کے کان میں سرگوشی کی۔

"ہاں تو جب لنگور کو انگور ملے گا تو وہ خوش ہی ہوگا نا...."۔

سمرن نے اس کی سرگوشی سن کر ان دونوں کے درمیان میں آکر کہا۔ معاذ اس کے اتنے بے باک انداز پر سٹپٹایا۔ وہ ہنس دیا۔

"یہ تو تم نے بالکل ٹھیک کہی.....!"۔

آنکھ دباکر کہا۔ معاذ نے منہ بنایا۔

"آپ کی ہی کاپی ہوں....اب لنگور کہیں یا انگور..."۔

ذمار اس کے کہنے پر مسکراکر اسٹیج سے اترا۔ اور قدرے سائید میں ایک چئیر پر جاکر بیٹھ گیا۔
اسے کل ممبئ کے لیے نکلنا تھا کیونکہ تین دن بعد رومان کی منگنی تھی اور اس نے اسے خاص طور بلایا تھا۔ وہ وہاں بیٹھا، جوس پیتے ہوئے ایک نقتے پر نظر رکھے تھا۔ یونس احمد اس کے برابر والی کرسی پر آ کر بیٹھے۔

"میں کتنی دیر سے دیکھ رہاں ہوں....تم کچھ غائب دماغ لگ رہے ہو...!"۔

وہ سیدھا ہوکر بیٹھا۔

"نہیں ابو....کچھ سوچ رہا تھا بس....!"۔

وہ مسکرائے۔ وہ معاذ کی جانب متوجہ ہوا جو اسٹیج پر بیٹھا دوستوں اور کزنز سے ہنسی مزاح کر رہا تھا۔ یونس احمد بھی اس کی جانب متوجہ ہوئے۔

وہ ازل سے دل میں مکیں(Complete)Where stories live. Discover now