قسط نمبر ٤
"کس کا؟؟"۔
"ذرمین نے اپنی بیٹی کا رشتہ دیا ہے تمہارے لیے...!"۔
"وہ....سوکھی ہوئی لکڑی؟ اس سے کریں گی آپ بھائی کی شادی؟"۔
معاذ نے حیرت سے اٹھ کر انھیں دیکھا۔ وہ اسکے انداز پر ہنس دیں۔
"شٹ اپ معاذ....سوکھی لکڑی نہیں اسمارٹنیس کہو....پتہ ہے وہ اپنا فگر مینٹین رکھنے کے لیے کتنی محنت کرتی ہے..."۔
"اللہ بچائے ایسی اسمارٹنیس سے...انداز دیکھے ہیں اس کے؟کتنی مغرور ہے وہ...!"۔
اس نے باقاعدہ کانوں کو ہاتھ لگائے۔
"مما صاف سی بات تو یہ ہے کی.....ابھی آپ میرے لیے رشتے وغیرہ دیکھنا چھوڑ دیں....پہلے مجھے انڈیا کا پروجیکٹ کمپلیٹ کرنا ہے اس کے بعد میں شادی وادی کے بارے میں سوچوں گا....!"۔
اس کی سنجیدگی پر مسز احمد نے سر ہلادیا۔ معاذ معنی خیزی سے مسکرایا۔ (انڈیا کا پروجیکٹ)
"تو اب میں ذرمین کو کیا جواب دوں؟"۔
"آپ ان سے کہہ دیں کہ بھائی ابھی شادی نہیں کرنا چاہ رہے....پہلے وہ "انڈیا کے پروجیکٹ " کو منائیں گے....."۔
ذمار نے اسے گھورا۔ اس نے دانت نکالے۔
"آئے مین نمٹائیں کریں گے...."۔
"جیسی تمھاری مرضی....شادی تو تمھیں ہی کرنی ہے....!"۔
وہ اس کے سر پر بوسہ دے کر چلی گیئں۔ اس نے آنکھیں سکیڑ کر معاذ کو گھورا۔
" مجھے لگتا ہے اب مجھے بھی جانا چاہیے.....!"۔
وہ مسکراہٹ دباتا اندر کی طرف بھاگا۔
اس نے دو دن پہلے ہی اپنی فیس بک آئی ڈی دی ایکٹیویٹ کردی تھی۔
وہ اسے اپنی محرم بناکر زندگی میں لانا چاہتا تھا، عام مردوں کی طرح اس کہ حسن کو داد دینے والا نہیں۔ بلکہ اس کی عزت کا محافظ بننا چاہتا تھا۔ اسے اپنے گھر کی عزت بنانا چاہتا تھا۔
ہاں یہ بات الگ تھی کہ اسے اپنے دل کو بہت سمجھانا پڑ رہا تھا، بہت منانا پڑ رہا تھا۔ کافی صبر کی تلقین کرنی پڑ رہی تھی.....،لیکن وہ اس بات سے سو فیصد متفق تھا کہ صبر کا پھل تاخیر سے ضرور ملتا ہے مگر بہتر ملتا ہے۔***
آج اس کا برتھ ڈے تھا اور سمیر نے اسے علی کے گھر اس کی ممی کا ہاتھ بٹانے کے لیے بھیج دیا تھا۔ وہ سوچ سوچ کر کڑھ رہی تھی اور کڑھ،کڑھ کر سوچ رہی تھی کہ اسے برتھ ڈے والے دن بھی کوئی پروٹوکول نہیں مل رہا تھا۔
علی کی اماں بہت باتونی تھیں، وہ جب سے یہاں آئی تھی اسے کام میں لگائے،باتیں کر رہی تھیں۔ اسے کہاں اتنا کام کرنے کی عادت تھی۔ سمیر اس سے گنے چنے کام ہی کرواتا تھا۔
وہ منہ بسورتی کچن صاف کر رہی تھی اور علی کی ممی کی باتیں سنتے ہوئے سوچ رہی تھی کہ آج سیم سے بات نہیں کرے گی....ایک تو کوئی تحفہ بھی نہیں دیا اور اوپر سے یہ....کام کرنے بھیج دیا.....ہونہہ۔
ESTÁS LEYENDO
وہ ازل سے دل میں مکیں(Complete)
Ficción GeneralRanked #1 In ShortStory Ranked #1 in lovestory Ranked #1 in Urdu Ranked #1 in Random Ranked #1 in Love اسلام علیکم بیوٹیفل ریڈرز! "مجھے عشق ہے تو اسی سے ہے وہ ازل سے دل میں مکین ہے...!" انسانی دل سب سے زیادہ کس چیز کے لیے تڑپتا ہے؟محبت!صرف محبت..!فق...