قصہ بنجارہ اول: شیطان جان نہ مارے

38 0 0
                                    

"پھر بتاؤ مجھے اُس نفر ت کا جو تمہارے اندر بھری ہے جس نے تمہیں میری نفرت کی پہچان کروائی میں جاننا چاہتا ہوں".....یحییٰ جیکب کی طرف دیکھ کر کہا....جیکب نے لمحے بھر کو اُس کی آنکھوں میں دیکھا پھر اپنے ساتھ بیٹھے باقی دو لوگوں کو....ان کی نظروں میں بھی سوال تھا۔جیکب نے ٹیکولا کا ایک کڑوا گھونٹ حلق میں انڈیلا....پھر کہنا شروع کیا۔

"وہ نفر ت تھی جو مجھے میری زات سے ہے(وہ تینوں شخص ہمہ تن گوش تھے خاص کر یحییٰ) بالکل ویسے ہی جیسے تمہیں اپنی زات سے محسوس ہوئی تھی....ہاں ہاں میں خود سے نفرت کرتا تھا بلکہ کرتاہوں (جیکب گہرا سانس بھرتا بولا) اور اس کی وجہ شیطان ہے".....جیکب کہ کہنے پہ ان تمام افرا د نے حیرت سے اُسے پھر ایک دوسرے کو دیکھا......

"تمہارا مطلب کیا ہے"....مائیکل نے پوچھا تو جیکب نے گہراسانس بھرا۔

"آج سے اکیس برس پہلے میں امریکا کہ ایک گاؤں میں رہتا تھا....میرا تعلق ایک قدامت پسند مذہبی یہودی گھرانے سے تھا میرے والد ایک ربی تھے میں بھی انہی کی طرح ربی بننا چا ہتا تھا.....ہم اکثر عبادت میں شریک ہوتے تھے....بہت زیادہ مذہبی گھرانے سے تعلق ہونے کی وجہ سے میرا دوسرے مذہب کہ لوگوں سے واسطہ بہت کم پڑتا تھا گاؤں کہ عیسائی خاندان ہمیں پسند نہیں کرتے تھے....وہ سب یہودی یہودی کہہ کہ ہمارا مذاق اُڑاتے تھے اور اس بات نے میرے دل میں ان سب کے لیے نفرت بھردی....میں نے ہائی اسکول ختم کرنے کہ بعد باقاعدہ ربی بننے کی تعلیمات حاصل کرنا چاہیں لیکن والد نے روک دیا....وہ یہاں پھیلی نفر ت سے بیزار ہوگئے تھے حالانکہ وہ زاتی طور پہ ایک امن پسند یہود تھے.....اور اسی لیے انہوں نے کہا کہ وہ مجھے ایک کامیاب پڑھے لکھے اعلی تعلیم یافتہ شخص کی حیثیت سے دیکھنا چاہتے ہین اور ساتھ ہی ساتھ چاہتے ہیں کہ میں مذہب یہود کہ ایک سفیر کا کام کروں میں کسی کو تبلیغ نہیں کروں بس لوگوں کو سمجھاؤں کہ ہمارا مذہب بہت اچھا ہے.....میں ان سے بہت محبت کرتا تھا اور ان کے  مشن کو لے کر نیویارک چلا آیا

....یہاں مجھے صرف عیسائی ہی نہیں بلکہ مسلمان کیمونسٹ،آرتھو ڈاکس ملحد سمیت کئی اور اقوامیں ملیں....میں ان سب سے چاہ کہ بھی دوستی نہیں کرپایا....میرے عیسائی روم میٹ نے میرے ساتھ رہنے سے انکار کردیااور مسلمان کلاس میٹ جادوگر کہہ کہ میرا مذاق اُڑاتے تھے مجھے کچھ لوگوں کی وجہ سے ان کی پوری قوم سے نفرت ہوتی چلی گئی....اور خاص کر تب جب سارہ میری زندگی میں آئی".....جیکب نے کہہ کہ گہرا سانس بھرا تھا....ٹیکولا کی بوتل آدھی ہوگئی تھی....یحییٰ کا بھی دوسر ا پیگ چل رہا تھا.....جان نے اپنی جیب سے سگریٹ کا پیکٹ نکال لیا تھا....البتہ مائیکل عدم دلچسپی سے بیٹھا تھا اس کا جام اب تک بھرا ہو ا تھا....جان نے سگریٹ باقیوں کو سگریٹ کی پیشکش کی صرف مائیکل نے ایک لی....یحییٰ اور جیکب نے انکار کردیا.....جان سگریٹ سلگا چکا تھا....اس کا دھواں ان سب کہ چہروں کہ درمیان حائل ہوا تھا۔

banjaranama بنجارہ نامہDonde viven las historias. Descúbrelo ahora