قسط13: وہ ملا مجھے اس وقت؛ جس وقت

181 25 8
                                    

دوسرے دن فائض ملک اپنے پوتے اور شہریار کی والدہ کے ساتھ انکے گھر ڈنر پر آگئے۔ باتوں باتوں میں فائض ملک نے سے کہا کہ وہ منگنی نہیں نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ رخصتی بعد میں بھی ہوسکتی ہے۔

آپ کا کیا خیال ہے اس بارے میں؟ فائض ملک نے باری باری دونوں کو دیکھ کر کہا

بھائی صاحب ہمیں تو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ثمینہ بیگم نے جواب دیا

تو آپ لوگ ہی کوئی تاریخ دے دیں۔  فائض ملک نے کہا

آپ کو جو مناسب لگے وہی تاریخ طے کرلیں۔ اب کی بار داود خان نے نرم مسکراہٹ کے ساتھ کہا

ہممم ٹھیک ہے بھائی صاحب تو پھر اس مہینے کی تیس تاریخ ٹھیک رہے گی۔ رخسانہ بیگم نے کہا

اتنی جلدی؟ پانچ دنوں میں یہ سب کیسے ہوگا؟ ثمینہ بیگم کچھ دیر بعد بولیں

ہاں پانچ دن ہیں ابھی۔ آپ صرف نکاح کی تیاری رکھیں باقی اللہ نے چاہا تو سب بہترین ہوگا۔ انشاءاللہ۔ رخسانہ بیگم نے دھیمے لہجے میں کہا

انشاءاللہ۔ اللہ ہماری بیٹی کے نصیب اچھے کرے۔ آمین۔  داود خان نے کہا

آمین۔ سب بے مشترکہ طور پر کہا جبکہ جس کے رشتے کی بات ہورہی تھی وہ تو بےنیاز سا بیٹھا ہوا تھا جیسے اسکی نہیں کسی اور کی شادی کے بارے میں بات ہورہی ہو۔

ثمینہ بہن آپ ہماری بیٹی کو بھی لے آئیں اب۔ رخسانہ بیگم نے کہا

ٹھیک ہے ابھی بلواتی ہوں۔ یہ کہہ کر وہ اوپر کی جانب بڑھ گئی۔

رخسانہ بیگم خود اسے دیکھنا چاہتی تھی کہ روبیل کی پسند کیسی ہے؟ وہ روبیل کو بھی شہریار کی طرح ہی چاہتی تھی۔ وہ انھیں بیٹوں کی طرح رکھتی تھیں اور اب اس خوشی کے موقع پر بھی ماں کا فرض نبھانے کے لیئے ان کے ساتھ آئی تھی۔ ماں تو ماں ہوتی ہے؛ چاہے سگی ہو یا پرائی۔

دانی ؛ سنی اور زری بیٹا لیکر آو ہماری بیٹی کو نیچے۔ ثمینہ بیگم نے کمرے میں آکر کہا

ابھی لاتے ہیں آنٹی۔ سنی نے کہا

خوش رہو میری بیٹی۔ ثمینہ بیگم نے اسکا ماتھا چوما تو دانی نے نروٹھے پن سے کہا

ہا!!! کیا میں آپکی بیٹی نہیں ہوں؟

ارے آپ بھی میری بیٹی ہیں۔ یہ کہہ کر انھوں اسکا ماتھا بھی چوما اور پھر اپنی بیٹی کی طرف آئیں اور اسے سینے سے لگا کر اسکا ماتھا چوما اور پھر اسکا دوپٹہ سیٹ کرکے جلدی سے نیچے آنے کا بول کر چلی گئی۔

چلو یار جلدی کرو۔ زری نے اسے کھینچ کر باہر نکالا۔ جو اس وقت ٹی پنک کلر کے کھدر کے کپڑوں میں ہم رنگ دوپٹہ سر پر اوڑھے، ہلکا سا میک اپ کیئے، وہ نیچے دانی، زری اور سنی کے ہمراہ آئی۔

یہ لیں آگئی آپکی بیٹی۔ ثمینہ بیگم نے ان سے کہا

اسلام علیکم!! اس نے آتے ساتھ ہی سب کو دھیمے سے سلام کیا۔

Junoon Ka HumSafar By Aleena Farid (Completed)✔✔Tahanan ng mga kuwento. Tumuklas ngayon