____________
وہ کمرے میں ایا تو فرھاد بولا
"جانی اب کون سا گل کھلا کر آیا ھے"
تو فارب نے اس کو سب بتایا اور پھر بولا
"اب بس تو دیکھ میں کرتا کیا ھوں"
فرھاد بھی اس کی بات پرسر ہلاتا موقعے کا انتظار کرنے لگا
سب کمرے میں اکر بیٹھ گۓ کیونکہ فرھاد فلم پلے کرنے والا تھا بس زاویار کال سنے باہر گیا تھا سب صوفوں پر پھیل کر بیٹھ گۓ جب زاویار ایا تو اس کی جگہ ہی نہیں تھی وہ جھنجلا کر بولا
" میں کہاں بیٹھوں؟"
فارب آنکھیں مٹکاتا بولا"نہیں ہے تیرا نشیمن ان صوفوں کہ کسی بھی کونے پر
تو شاھیں ھے گزارا کر زمین کے کسی کونے کدرے پر"زاویار اس کو انکھیں دیکھانے لگا تو وہ بولا
" زیادہ دھیلے باہر نکالنے کا شوق ھورھا ھے تو مجھے دے دے قسم سے بڑی خواہش ھے میری کہ پیچھے بھی آنکھیں ھوں"
زاویار کی سمجھ نہیں آیا کہ وہ اس بندے کا کیا کرے جس کو بیٹھے بٹھاۓ اس کی آنکھوں چاھیے تھیں حمزہ کو اس پر رحم آگیا تو اس کو جگہ دے دی تھوری دیر بعد conjuring چلنے لگی جب آدھے گھنٹے بعد سب کا دیھاں بری طرح فلم میں لگ گیا اور خلاف معمول فارب بھی بلکل خاموش تھا جب اچانک فارب نے نامحسوس انداز میں تھوڑی بہت جو لائٹ جل رہی تھی وہ بھی بند کر دی پھر فارب نے فرھاد کہ کان میں کچھ کہہ اور ھاتھ میں کچھ پکڑایا فرھاد اٹھا اور بلکل خاموشی سے لڑکیوں کے پاس آکر بیٹھ گیا فلم میں سین بھی کافی ڈراؤنہ چل رھا تھا تینوں بری طرح فلم میں گھس چکی تھیں فرھاد بیٹھا دستانے پہنے جن کو پینٹ کر کے خاصںا ڈروانہ بنا دیا گیا تھا اور عجیب سے لہجے میں بولا
"سنو "
جب وہ تینوں مڑی تو آنکھوں کی پتلیاں چڑھاتے ھوۓ بولا
"کیا ایسے ہی ھاتھ تھے"
وہ تینوں بدک کر چیخ مار کر کھڑی ھوئیں سب اس طرف متوجہ ھوۓ البتہ اندھرے میں کچھ صحیح نظر نہیں آرھا تھا تو تینوں ڈرتے ڈرتے سوئیچ بورڈ کھولنے گئ لیکن جب کھول کر مڑی تو فرھاد اپنی جگہ پر تھا سب کچھ نورمل تھا لڑکوں نے پوچھا کہ کیا ھوا لیکن ان کی زبان تو گویا تالو سے چپک گئ تھی وہ لوگ عجیب ڈری ھوئی کیفیت میں تھیں کہنے لگی
"کچھ نہیں ھم سونے جارھے ھیں"
ان تینوں کو لگا کہ ان کو نیند کی ضرورت ھے کیونکہ انہوں نے فارب کے دوست کہ قصے کو کافی سر پر سوار کر لیا ھے اس وقت ان کی سوچنے کی صلاحیت بلکل ختم تھی جیسے ہی وہ کمرے سے نکلی فرھاد نے فارب کو آنکھ ماری پھر وہ لوگ فلم دیکھتے رہے اور فجر کی نماز پڑھ کر سو گۓ فارب لاکھ شرارتی صحیح لیکن نماز کے لیے نہ صرف سب سے پہلے اٹھتا تھا باقی کسی کو بھی نماز کے معاملے میں کوتاہی نہیں برتنے دیتا تھا
_________صبح لڑکیاں حسب معمول لڑکوں سے جلدی اٹھ گئ تھیں پہلے تو وہ لوگ سارا (فارب کی مما) اور سویرا (افراح کی مما) کے ساتھ باتیں کرتی رہیں البتہ رات والا واقعہ ابھی تک دماغ میں گردشت کر رھا تھا پھر لاؤنچ میں اگئ ثلاثہ کی نظر جب سامنے گئ تو وہ ٹھٹھک گئ ان دونوں کی توجہ اس طرف کرائی اور وھاں رکھے ھوۓ تھے وہی دستانے جن سے ان کو ڈرایا گیا تھا اور ان کو ایک لمحہ لگا یہ سمجھنے میں کہ یہ حرکت کس کی ھے بس پھر سر جوڑ کر بیٹھ گئ کے کیسے بدلہ لیں تھیں تو فارب کی ھی کزنز سکون سے کیسے بیٹھ جاتیں کافی دیر بعد بھی کوئی ترکیب سمجھ نہیں ائی جس سے اس شیطان کو پھسایا جاسکے لیکن وہ یہ سمجھ چکی تھیں کہ یہاں یہ دستانے فارب جان بوجھ کر چھوڑ کر گیا تھا تاکہ وہ لوگ اپنی عقل پر ماتم کرسکیں اور وہی اب ھورھا تھا
___________

ВЫ ЧИТАЕТЕ
"کچھ کھٹی کچھ میٹھی ہے یہ داستاں" (Completed ✅)
Юморیہ کہانی ہے زندگی بھرپور جینے والوں کی۔ یہ تحریر محبت کے رنگوں سے لبریز ہے۔ کیسے اپنوں کو جان سے بڑھ کر چاھا جاتا ہے۔ کہیں یہ ناول آپ کو ہسائے گا تو کہیں تجسس میں ڈال دے گا یہ کہانی ہے فارب حیات مرزا اور اس کے کزنز کی SEASON 2 ........ COMING SOON