EPISODE 23

136 25 28
                                    

"ویسے محمل اس دن نکاح میں وہ جو بلو کوٹ میں تھے وہ تمھارے کزن تھے نہ ،،،، یار کافی ہینڈسم بندا تھا نمبر تو دے دو تمھارے پاس تو ہوگا"
یہ وہی کزن تھی محمل کی جس نے فرھاد سے اس بات کا اظہار بھی کیا تھا ۔
باہر سے آئی تھی اور کافی براڈ مانڈڈ تھی۔
محمل نے دماغ پر زور دیا تو یاد آیا روائل بلو کوٹ تو فرھاد نے پہنا ہوا تھا۔
غصے سے اس کی چھوٹی سی ناک لال ہوئی تھی۔
" اینی وہ لڑکیوں سے دوستی نہیں کرتے"
تھوڑی سخت آواز میں محمل نے اسے باور کرایا تھا۔
" یار میں کرونگی نہ تم بس نمبر دے دو"
عجیب ڈھیٹ بےباک سی لڑکی تھی
" میں نے کہا نہ وہ نہیں کرتے بات اور تمھارے لئے بھی بہتر ہے ان سے دور رہو اور اگر اب ایسی کوئی بات کرنی ہو تو مجھے کال نہیں کرنا اللّٰہ حافظ".
اس نے جھٹ کال کاٹی تھی۔
اس کو نہیں پتہ تھا اتنی سی بات پر وہ کیوں غصے سے لال ہوچکی تھی۔
لیکن یہ ضرور تھا کہ اس کو زہر لگا تھا کسی کا فرھاد کے بارے میں ایسا کہنا ۔۔۔۔۔۔
وہ تو صرف اسکا دوست تھا کیوں کرے بھلا وہ کسی اور لڑکی سے دوستی وہ تو صرف اسکا تھا۔۔۔۔۔۔
یہ بات اس کے دماغ میں آئی تھی اور بغیر وہ غور کئے کہ یہ ماجرا کیا ہے وہ کیوں جیلس ہورہی ہے اپنا سر جھٹکتی مبائل میں مصروف ہوگئی۔
___________
" میڈم زرا دو منٹ باہر جائینگی مجھے اپنی بیگم سے بات کرنی ہے "
فارب نے حفصہ سے چپکی افراح کو باہر جانے کا کہا تھا جو شاید بھول گئی تھی یہاں اس کو اپنی کالج کی کہانیاں سنانے نہیں آئی تھی۔
شایان فرھاد زاویار پہلے سے ہی باہر باتوں میں مصروف تھے۔
" نہیں اتنے تمیز سے کیوں بات کر رہے ہو بتاؤ اپنی اس نئی نئی بیگم کو بھی یہ چیز تمھیں تو چھو کر بھی نہیں گزری"
یہ تو غلط ہورہا تھا بےچارے کی پانچ منٹ پرانی بیوی کے سامنے سُتری ہورہی تھی!
"یار فرھاد!!!!!! لے کر جا یار اس کو میری بیوی سے چپک گئی ہے".
اس نے وہیں سے کھڑے کھڑے فرھاد کو آواز لگائی تھی۔
حفصہ حیرت سے ان کے مذاکرات دیکھ رہی تھی ۔
دو سیکنڈ میں فرھاد اندر آیا اور اب افراح باہر تھی ۔
فارب اس کے بلکل سامنے بیڈ پر بیٹھا اور اس کے برف جیسے ٹھنڈے ٹھار ھاتھ تھامے تھے۔
" مجھے اندازہ ہے تم نے زندگی بہت مشکل گزرای ہوگی بہت کچھ ایسا ساہا ھوگا جس نے تمھارے وجود کو چھلنی کر دیا ہوگا لیکن بس بہت دیکھ لی تم نے اس دنیا کی سفاکی، بے رحمی بہت کچھ برداشت کر لیا اب میں تمھیں دیکھاونگا محبت کے وہ حسین پہلو جو تمھاری زندگی میں رنگ بھر دینگے انشاء اللہ ۔ میں آج سے تمھارے ساتھ ہوں وعدہ کرتا ہوں زندگی کی ہر اونچ نیچ ہم ساتھ جھیلینگے ۔ ہر فیصلے میں تم مجھے اپنے ہم قدم پاوگی میں تم سے آج کہہ رہا ہوں تمھارے سوا میری زندگی میں کبھی کوئی لڑکی نہیں آئے گی ۔ تم میری پہلی اور آخری محبت ہو اور رہوگی اس بات کی گارنٹی میں تمھیں دیتا ہوں تو یہ بات کبھی اپنے دماغ میں مت لانا کہ میں کسی اور کو پسند کرتا ہوں یا کوئی مجھے پسند آسکتی ہے میری محبت کی کہانی تم سے شروع ہوکر تم پر ہی تمام ہے ۔ تم پر میں اپنا سب کچھ پہلی نظر میں ہی وار گیا تھا ۔ اور یہ وعدہ رہا تمھارے بھائی کے سامنے میں تمھیں وہی مقام دیلاونگا جو تم ڈیسرو کرتی ہو ۔"
حفصہ کی جھکی ہوئی نگاہیں اٹھی تھی ۔
یہ شخص جو اب اس کا شوہر تھا اس کا محرم تھا دل کا کتنا پیارا تھا اس کی سوچ کتنی اچھی تھی حفصہ کو اندازہ ہوگیا تھا یہ شخص آسانی سے کسی کو بھی اپنی شخصیت یا اپنی دل جکڑ لینے والی باتوں سے سیکنڈ میں اپنا گرویدہ بنا سکتا ہے۔
وہ اس کا ھاتھ اپنے گرم ھاتھ میں لئے سہلا رہا تھا جیسے برف پڑھتے ھاتوں کو گرما رہا ہو جیسے احساس دیلا رہا ہو کہ سب ٹھیک ہے جیسے اطمینان بخش رہا ہو جیسے کہہ رہا ہو میں ہوں نہ تمھارے ساتھ ۔۔۔۔۔۔
اور وہ صرف حفصہ کو دیکھ رہا تھا یہ جو نیا نیا سا احساس اس کے اندر جاگا تھا وہ کافی بھلا لگ رہا تھا وہ ضرورت سے زیادہ خوش اور مطمئن تھا اپنے فیصلے پر نکاح کرتے وقت ایک بات اس کے دماغ میں گردش کی تھی کہ ویسے تو گھر میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن پھر بھی ۔۔۔۔۔۔

"کچھ کھٹی کچھ میٹھی ہے یہ داستاں" (Completed ✅)Où les histoires vivent. Découvrez maintenant