باب نمبر ۳: نئی دنیا <²>

965 60 29
                                    

معاملات نہ ہوں گر درست انسان کے
تو جانور سے بھی بدتر ہے آدمی کی حیات

"السلام علیکم !" فون اٹھاتے ہی عنایہ نے زویا کو پہلے سلام اور پھر فوراً ہی بغیر کچھ اور کہے جھٹ سے رزلٹ کا پوچھ لیا ۔

"کیا تمہیں پتا ہے آج رزلٹ آنے والا ہے۔"

" نہیں کب؟ مجھے تو نہیں پتا." زویا نے حیرانی سے پوچھا۔

"مجھے بھی کچھ دیر پہلے ہی پتہ چلا ہے ۔"

"اچھا تو تم نے دیکھ لیا اپنا رزلٹ ؟"

" نہیں بس ابھی وہی دیکھنے جا رہی ہوں۔"

"تم اپنا بھی دیکھ لو۔" اس نے اپنے بیڈسائڈ ٹیبل پر پڑے لیپ ٹاپ کو اٹھا کر کچھ سرچ کرتے ہوئے دیکھا اور پھر خوشی اس کے چہرے پر نمودار ہوئی۔

"میں بہت اچھے نمبروں سے پاس ہو گئی ہوں۔" عنایہ اور زویا دونوں ایک ساتھ ہی بول اٹھیں۔

"تم پاس ہو گئی؟"

"ہاں ! اور تم بھی پاس ہو گئی؟"

"ہاں !"
دونوں نے جیسے ایک دوسرے کی تسلی کے لیے پھر پوچھا۔
"اور علیشاہ اس کا کیا بنا ؟" عنایہ کو جیسے اچانک ہی علیشاہ کا خیال آیا تھا ۔

"پتا نہیں۔ تم رکو میں کال کرکے پوچھتی ہوں۔" زویا نے یہ کہہ کر عنایہ کی کال رکھتے ہوئے علیشاہ کو کال ملائی۔

"ہاں۔ ہیلو علیشاہ۔ تمہیں پتا چلا کہ ہمارے انٹر کے پیپرز کا رزلٹ آچکا ہے آن لائن ۔ تم نے دیکھا ؟" زویا نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے علیشاہ سے پوچھا ۔

"ہاں معلوم ہے مجھے۔ پاس ہو گئی ہوں میں بھی average marks سے۔" علیشاہ نے قدرے ناگواری سے کہا اور پھر علیشاہ نے اسکا اور عنایہ کا رزلٹ پوچھ کر کال رکھ کر فون کو سائڈ میں رکھ کر خود بیڈ پر اسی طرح اپنی پشت کو تکیے سے ٹکائے بیٹھی رہی ۔

__________________________

"میرا رزلٹ آگیا ہے اور میری انٹر کے پیپرز میں فرسٹ ڈویژن first division آئی ہے۔" عنایہ یہ خوش خبری اپنے امی پاپا سے کو سنا رہی تھی۔

"ماشاءاللہ ! اللہ کا شکر ہے. میری بیٹی بہت اچھے نمبروں سے پاس ہوئی ہے۔ بس اللہ نظر بد سے بچائے۔" سمیا بیگم نے اپنی خوشی کا اظہار جواد صاحب اور عنایہ دونوں کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ اور پھر عنایہ کا سر چُوما۔

"میری بیٹی تو میرا غرور ہے۔ فخر ہے مجھے تم پر۔ ہمارا مان ہو تم ۔" عنایہ کے امی ابو باری باری اس کے سر پر ہاتھ پھیر کر دعائیں دے رہے تھے ۔

ماں باپ کی دعائیں تو انمول تحفہ ہوتی ہیں اولاد کے لیے۔

"عنایہ بیٹا اب آپ کو آگے کیا کرنا ہے ؟" جواد صاحب نے بہت سوچ سمجھ کر یہ سوال کیا تھا۔

"بس آگے کیا؟ عنایہ کی پڑھائی تو کمپلیٹ ہو چکی ہے ۔" سمیا بیگم نے ان کی بات کاٹتے ہوئے کہا ۔

 دنیا💝Donde viven las historias. Descúbrelo ahora