قسط-11 "تماشہ"

274 28 18
                                    

نکاح کی تقریب شادی سے تین دن پہلے رکھی گئی تھی۔ آج حماد، نمرہ اور شہریار، عفت کا نکاح تھا۔

"امی.. کیا سچ میں آج میرا بھی نکاح ہورہا ہے شہریار کے ساتھ؟" صبح کا وقت تھا اور عفت فہمیدہ بیگم کے ساتھ بحث میں لگی ہوئی تھی۔ اس کا پوچھنے کا انداز ایسا تھا کہ وہ تصدیق چاہا رہی ہو۔

"تمہیں کیا لگ رہا ہے؟ اب تک مزاق چل رہا تھا؟" انھوں نے بیزاری کے ساتھ کہا اور کپڑے نکال کر بیڈ پر رکھے 

"یہ کپڑے رکھے ہیں میں نے.. تیار ہو جاو، مہمان بھی آنا شروع ہوجائیں گے ابھی" یہ کہتے ہی وہ کمرے سے باہر نکل گئیں 

"لیکن امی..." عفت ان کے پیچھے باہر نکل گئی۔ 

فہمیدہ کچن کی طرف گئیں تو عفت بھی ان کے پیچھے چل دی 

"عفت.. مجھے تنگ مت کرو..  جتنا کہا ہے وہ کرو" انھوں نے اپنے پیچھے عفت کو آتے ہوئے دیکھ کر کہا 

"لیکن امی... میری بھی تو سنے.." عفت نے معصوم شکل بنا کر کہنا چاہا کہ فہمیدہ نے اس کی بات کاٹ لی

"کیا سنو؟ وہی فضول کی رٹ؟ میں نے تمہیں پہلے بھی سمجھایا تھا نہ؟ آج پھر وہی سب شروع کردیا تم نے.. تمھارے ابو سنے گے تو بہت ناراض ہوں گے، جاو.. جاکر تیار ہو" 
انھوں نے عفت کو بازو سے پکڑ کر جانے کے لئے کہا 

"اسلام و علیکم.." اچانک پیچھے سے پرویز رضوان نے آتے ہی علان کرنے والے انداز میں سلام کیا 
عفت اور فہمیدہ نے اس کی طرف دیکھا، 

"وعلیکم اسلام.. " فہمیدہ نے مسکرا کر اسے جواب دیا اور انھوں نے عفت کو ایک بار پھر جانے کا اشارہ کیا 
پیچھے سے نادیہ بھی لاوئچ کے اندر داخل ہوئی، اس نے بھی سلام کیا اور پھر سب آپس میں ملنے لگے۔

"اس کا کیوں منہ بنا ہوا ہے؟" پرویز نے عفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فہمیدہ سے پوچھا 

"کچھ نہیں.. ایسے ہی.. اس کا تو ہر بات پر منہ بنا رہتا ہے.. لاڈ پیار نے اسے ایسا بنا دیا ہے" انھوں نے بات کو ٹالنا چاہا اور طعنہ بھی مسکرا کر مارا۔

"پھوپھو.." مناہل آتے ہی چہکتے ہوئے عفت کی ٹانگوں سے چمٹ گئی 
اسے دیکھ کر عفت کے چہرے پر بھی مسکراہٹ آگئی اور اس کا چہرا بھی کھل اٹھا، اس نے جھک کر مناہل کو گلے سے لگایا 

"کیسی ہے میری مناہل جان؟" عفت نے اس کے گال کھنچتے ہوئے پوچھا 

"بہت اچھی.. لیکن عفت پھوپھو سے ناراض!" اس نے ناراض شکل بناتے ہوئے کہا 

"ارے.. لیکن کیوں؟" عفت نے پوچھا 

"کیونکہ آپ میری پرتھ ڈے پر نہیں آئی تھی نہ!" مناہل نے بتایا 

"اوہ... اس کے لیے پھوپھو سوری کرتی ہیں آپ سے.. اس وقت میرے ایگزیم چل رہے تھے نہ" 
عفت نے معصوم شکل بناتے ہوئے کہا 

خلاWhere stories live. Discover now