آفت!

3.5K 162 83
                                    

قسط نمبر:6
شاداب کنٹرول کرو خود پہ۔دادا جان نے شاداب صاحب کا ہاتھ پکڑتے ہوئے کہا۔۔
"رہنے دیجئیے دادا جان بابا کو میں غلط لگ رہا ہوں میں شاید اسی قابل ہوں۔"حامد کہتا ہوا باہر کی طرف بڑھ گیا بڑی مشکل سے اپنے آنسوؤں کو اندر دھکیلا تھا اس نے آج پہلی بار اس کے بابا نے اس پہ ہاتھ اٹھایا تھا"
یہ کیا کیا آپ نے بھائی جان میرے بچے کو تھپڑ مار دیا میرا معصوم بچہ"آسیہ بیگم روتے ہوئے بھائی سے شکوہ کر رہی تھیں سب لوگ بہت پریشان تھے۔حور رو رہی تھی اور شازمہ کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے تھے ایسی سچویشن دیکھ کر۔۔۔"
"ارے حور کیا ہوا میری بیٹی کو کیوں رو رہی ہو تم؟شاداب خان کہ کہنے پر سب نے حور کی طرف دیکھا اور سب کو ہی 'ہزاروالٹ' کا جھٹکا لگا تھا حور رو رہی تھی مگر کیوں؟
ماموں جان'حور بھاگتی ہوئی آئی اور شاداب صاحب کے گلے لگ کہ زور وشور سے رونے لگ گئی"
'حور کیا ہوا میرا بچہ کیا بات ہے کیوں رو رہی ہے میری بیٹی؟
ماموں وہ وہ شازمہ۔
کیا شازمہ بیٹا؟بولو۔
ماموں مجھے نہیں پتہ تھا ایسا ہو جائے گا میں میں بس مذاق  کیا وہ مجھے نہیں پتہ تھا مجھے معاف کر دیں آپ۔۔آپ نے کیوں مارا حامد کو اس نے نہیں کیا یہ وہ میں۔۔۔۔
"حور کیا بولنا چاہ رہی ہو سیدھی طرح بتاؤ مجھے"آسیہ بیگم نے حور کا بازو غصے سے پکڑتے ہوئے کہا"
"چھوڑ دو آسیہ حور کو میں خود بات کروں گا اپنی بیٹی سے"شاداب صاحب نے حور کو گلے لگاتے ہوئے کہا۔۔
"بتاؤ میرا بچہ کیا بات ہے؟بتاؤ کوئی کچھ نہیں بولے گا۔۔
"ماموں کے چپ کروانے پہ حور نے آنسو صاف کئیے اور بولنا شروع کیا"ماموں وہ شازمہ میری دوست ہے میں اسے یہ سب کرنے کو کہا تھا میں بس حامد کو تنگ کرنا چاہتی تھی۔مجھے نھیں پتہ تھا آپ اسے تھپڑ مار دیں گے" "حور کی بات پر سب حیران رہ گئے تھے۔حامد جو اپنا موبائل لینے اندر آیا تھا حور کی بات سن کر وہ غصے اور صدمے سے حور کی طرف آیا۔۔۔۔۔

"یہ یہ تم نے کیا ہے؟اتنی دشمنی مجھ سے کیا بگاڑا میں نے تمھارا؟ہاں اتنی دشمنی مجھے میرے گھر والوں کی نظروں میں گرا دیا میں تمھیں کبھی معاف نہیں کروں گا تمھاری وجہ سے میرے بابا نے مجھ پہ ہاتھ اٹھایا میں کبھی معاف نہیں کروں گا کبھی نہیں"
"حامد میری بات تو سنو ایک دفعہ پلیز'"
"شٹ اپ کوئی بات نہیں سننی مجھے شٹ اپ۔۔حامد کہتا ہوا اپنے کمرے کی طرف بڑھ گیا۔۔۔"
"نالائق تجھے شرم نہیں آئی یہ سب کرتے ہوئے کب انسان بنے گی توں حور کب تک تیری وجہ سے شرمندگی اٹھانی پڑے گی ہم سب کو میرا معصوم بچہ شرمندہ ہو کہ رہ گیا تیری وجہ سے تجھے شرم نہیں آئی یہ سب کرتے ہوئے""
"میں یہ سب نہیں کرنا چاہتی تھی میں سوری بول رہی ہوں نا""
"تیرے سوری بولنے سے کیا سب ٹھیک ہو جائے گا؟ بتا مجھے۔
'آسیہ بیگم بس کریں۔نزاکت صاحب نے آسیہ بیگم کو چپ کرواتے ہوئے کہا۔۔"
'میں تو کر جاؤں گی چپ اس نالائق کو بھی سمجھائیں آپ سب کے پیار نے اسے بگاڑ کہ رکھ دیا ہے.۔۔۔
"باقی باتیں گھر جا کہ ہو گی ہم معذرت چاہتے ہیں شاداب.دادا جان نے شاداب صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔۔
"ارے آپ معذرت کیوں کر رہے ہیں۔میری غلطی ہے مجھے حامد پہ ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئیے تھا.اور میری بیٹی کو اب کوئی کچھ نہیں بولے گا"شاداب صاحب نے حور کو پیار سے دیکھتے ہوئے کہا۔۔""
""شازمہ یہ سارا ڈرامہ دیکھتے ہوئے چپ کر کہ وہاں سے نکل گئی تھی""
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
'یہ کیا حرکت تھی حور تمھاری وجہ سے ہم شرمندہ ہو کہ رہ گئے۔۔۔دادا جان نے زندگی میں پہلی بار حور کو غصے سے مخاطب کیا تھا۔۔۔۔
"دادا جان میں یہ سب نہیں کرنا چاہتی تھی پلیز معاف کر دیں مجھے۔۔۔۔۔
"تمھیں معاف کر دیں تم نے کبھی کوئی عقل سے کام کیا ہے یہ کوئی حرکت تھی کرنے والی حامد کو شرمندہ کروا کہ رکھ دیا یہ یہ تیرا شیطانی دماغ کوئی اچھا کام نہیں کر سکتا کیا؟ دل تو کر رہا تیری ٹانگیں توڑ دوں نالائق..آسیہ بہن نے حور کا کان پکڑتے ہوئے کہا۔۔۔"اور حیرت کی بات حور نے آج آگے سے کچھ بھی نہیں کہا۔۔۔
"حور تم نے بہت شرمندہ کروایا ہے مجھے بہت ناراض ہوں میں تم سے..نزاکت صاحب نے حور کو دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔"
"حور کوبابا جان نے ہمیشہ پیار دیا تھا کبھی اونچی آواز سے بات نہیں کی تھی۔اور آج ان کی ناراضگی دیکھ کر حور کہ دل کو کچھ ہوا تھا۔۔""
ایم سوری بابا جان۔۔پلیز مجھے معاف کر دیں۔۔۔۔

آفت!Where stories live. Discover now