- از قلم بریرہ فاطمہ -
• " یار آمنہ میں تنگ آگئی ہوں ! "تانیہ نے قدرے بیزاری کے عالم میں اپنے موبائیل کی طرف دیکھتے ہوئے کہا"
• کیا ہوگیا اب ؟ "آمنہ نے اپنی بلی پارو کو جو اسکی گود میں بٹھی تھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے پوچھا "!
• یار حد ہوگئی ہے اتنے میسجز آرہے ہیں بے تکے وہ بھی، سینٹر کے وہ لڑکے جو کلاس میٹ بھی نہیں ہیں، میسجز کر کر کے تنگ کردیا ہے " تانیہ بے انتہا بے زاری سے کہی جارہی تھی "
• بس اتنی سی بات ! "آمنہ نے بغیر کسی تاثر کے آسانی سے کہہ دیا "
• کیا مطلب اتنی سی بات ہاں؟ میں یہاں بلاک کر کر کے تھک گئی ہوں تمہیں اتنی سی بات لگ رہی ہے ، ! حد ہے یار ! چلو تم بتاؤ اس کا حل اتنی سی بات کا ! "تانیہ نے غصہ ظاہر کرتے ہوئے آمنہ کو بگڑتے ہوئے چیلنج کیا "!
• سنو میری بات غور سے ! تم نہ کل سے نقاب مت لگانا ٹھیک ہے ! آمنہ نے تانیہ کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے قدرے سنجیدگی سے کہا -
• ایک لمحے کے لیئے تانیہ کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا لیکن دوسرے ہی لمحے اس نے اپنے حواس سنبھالے ، تم ، تم پاگل ہوگئی ہو لڑکی کیا بکواس کررہی ہو ہاں ؟ تانیہ انتہائی غصے اور حیرانی کے عالم میں گویا ہوئی !
• دیکھو باجم! تم نقاب لگا کے جاتی ہو پیاری بھی لگتی ہو ۔ 😍 کسی کو لفٹ نہیں کراتی کسی نے بھی بغیر نقاب کے ایک دفعہ بھی تمہیں دیکھا نہیں، اس لیئے تجسس ہے سب کو ، ایک دفعہ دیکھیں گیں ناں ڈر جائیں گیں پھر گارنٹی دے رہی ہوں ایک بھی میسج نہیں آئے گا سچی! آمنہ نے شرارتی انداز میں تانیہ کی طرف دیکھتے ہوئے اپنی بات کی وضاحت کی " اور کوئی جواب سنے بغیر اپنی پارو کو لے کر ہنستی ہوئی کمرے سے باہر چلی گئی ۔
• تانیہ بے انتہا حیرانی اور غصے میں بس اسے جاتا ہوا ہی دیکھتی رہ گئی ! تانیہ جلدی سے اٹھی اور آمنہ کے پیچھے گئی !
• کش کی پاڑو ہو ٹم ہاں ، کش کی پاڑو ہو ہاں، ایمی کی ہو کیا کھانا ہے میری پاڑو نے چلو جلی شے بتاؤ "آمنہ اپنی بلی سے کھیلنے میں مصروف تھی کہ تانیہ کی زور دار گرجتی ہوئی آواز نے اسے ڈرا دیا ۔
• آمنہ کے بچی کیا بکواس کررہی ہو تم ہاں میں ڈراؤنی ہوں؟ تانیہ دونوں ہاتھ کمر پر رکھے بے انتہا غصے میں آمنہ سے مخاطب تھی ۔
• اففف باجی ڈرا ہی دیا حد ہے اور پھر کہتی ہو کہ ڈراؤنی نہیں ہو ! آمنہ نے سیدھے ہاتھ سے دل تھامتے ہوئے تانیہ سے کہا ۔
• یار تم بہت بدتمیز ہو آمنہ یار تمہاری باتیں مجھے تکلیف دےدیتی ہیں "تانیہ نے emotional blackmailing کا تیر مارتے ہوئے آمنہ سے کہا ۔
• یار باجی please don't be a sentimental دیکھیتں ہیں تمہارا مسلہ بھی حل کرتے ہیں ۔ " آمنہ نے انتہائی بیزاری کے ساتھ کہا ۔"
• ہائے میری لاڈو رانی تانیہ نے آمنہ کی طرف آتے ہوئے کہا ۔
• سوچنا بھی مت اگر تم گلے لگانے آرہی ہو تو ! آمنہ نے اسے روکتے ہوئے کہا اور وہاں سے چلدی !___________________________________________
وہ دونوں سر اعظنت کے آفس میں موجود تھیں،
• دیکھیں سر یہاں ہمیں میسجز آرہے ہیں ہم نے تو کمپلین کردی ہے پتا نہیں کتنی لڑکیاں پریشان ہونگی اب وہ کمپلین کرنے تھوڑی آئیں گیں وہ تو سینٹر چھوڑ دیں گیں ان کے لیئے آسان حل یہی ہوگا ۔ آپ بتائیں ہم کیا کریں بہت جھڑکیوں اور ڈاٹ پلا چکے ہیں کوئی اثر نہیں ہوا ۔ تانیہ قدرے سنجیدگی سے سینٹر کے ڈائریکٹر کو اپنے مسلے کی وضاحت کررہی تھی ۔
• "سر عظمت جو کہ بلکل سنجیدگی اور توجہ سے تانیہ کو سن رہے تھے گویا ہوئے " بیٹا آپ پریشان نہ ہوں اب یہ آپکا نہیں ہمارا مسلہ ہے آپ وہ میسجز جو آرہے ہیں ان کے سکرین شاٹس ہمیں دیدیں اور کلاس میں جو جنگ چلائی ہوئی ہے اس کی خبر بھی لیتیں ہیں اب آپ اطمنان سے جائیں اور کلاس اٹینڈ کریں میں آتا ہوں ۔
• جی سر thank you very much بس آپ خیال کرنا ہمارا نام نہ آئے ورنہ لوگ خود کو سدھارنے کے بجائے دشمنی پر اتر آتے ہیں اور ابھی ہم ان مسلوں میں نہیں پڑھنا چاہتے "آمنہ نے اُٹھتے ہوئے آخری بات کی ۔
• جی بیٹا ضرور آپ لوگ فکر ہی نہ کریں ۔ "سر عظمت نے تسلی دیتے ہوئے بات مکمل کی ۔ "
ESTÁS LEYENDO
آزمائش 🍁
Ficción Generalایسی تکلیف جو تمہیں اللہ سے دور کردے ، " سزا ہے " اور ایسی تکلیف جو تمہیں اللہ پہلے سے زیادہ قریب کردے، " آزمائش ہے " ۔