"چلو افلاطونز اب ہم چلتے ہیں ہماری کلاس کا ٹائم ہے۔۔۔"
وفا نے کھڑے ہوتے ہوئے کہا۔۔۔
"ہاں یار میں بھی نکلوں میرا میچ ہے۔۔۔"
ازلان نے بھی اپنے ہاتھ جھاڑے اور اٹھ کھڑا ہوا۔۔۔
"افف یار ایک تو تیرے میچ سے میں تنگ آگیا ہوں ابھی ہم نے بریانی کھانے جانا تھا۔۔۔"
تقی نے سینڈوچ کا آخری بائٹ لیتے ہوئے کہا۔۔
"بھائی تجھے پتہ ہے میں ایک وقت کو تیرے نکاح کی بریانی چھوڑ دوں لیکن میچ چھوڑدوں یہ ناممکن ہے۔۔ اب میں چلا۔۔۔"
ازلان نے شوخی سے کہا اور اچھلتے کودتے وہاں سے نکل گیا۔۔
"اور بھائی میں بھی تب ہی چلوں گا جب احد یا تو کھلائے گا مجھے۔۔ کیونکہ میں ٹہرا کنگلہ اور ویسے بھی تیری وجہ سے مرچوں والا سینڈوچ کھا چکا ہوں۔۔ "
معیز نے اپنی کنجوسی کو جسٹیفائی کیا۔۔
"ابے چل چھٹکو کھلادے گا ہمارا پیٹو بھائی ہمیں ہے نا تقی۔۔؟"
احد نے معصوم سی شکل بنا کر ہنسی ضبط کرتے ہوئے کہا۔۔۔
"چلو کنگلو۔۔۔۔ میرے باپ کا بزنس تم لوگوں کو کھلانے میں ہی بیٹھ جائے گا۔۔ "
تقی نے منہ بسورتے ہوئے کہا اور کینٹین کی طرف چل دیا۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان لوگوں کو یونی میں تین ماہ گزر چکے تھے اور ان آٹھوں کی دوستی مزید گہری ہوگئی تھی۔۔
ابھی وہ چاروں کینٹین میں ہی بیٹھی تھیں کہ معیز وہاں آتا نظر آیا اور چلتے پھرتے لوگوں کو تنگ بھی کررہا تھا کبھی کسی لڑکے کے ہاتھ سے برگر اچک لیا تو کبھی کسی لڑکی کے بالوں میں سے کیچر نکالتا وہ ان چاروں کی طرف پہنچا۔۔۔۔
"وہ دیکھو آگیا ٹھرکی۔۔۔۔"
بنش نے اس کی حرکتیں دیکھتے ہوئے ان تینوں سے کہا۔۔
"اوئے لڑکیوں کیا کھسر پھسر کی جارہی ہے۔۔"
معیز نے وہاں آکر دوسری ٹیبل سے کرسی کھینچی اور اسکو الٹا گھما کر بیٹھ گیا۔۔۔
"ہم نا ابھی تمہاری ہی تعریف کر رہے تھے۔۔"
مومل نے چہرے پر مسکراہٹ سجائے معیز سے کہا۔۔۔
"اوہ مومی ڈارلنگ کوئی نئی بات بتاؤ آئی نو اس یونی کی آدھی سے زیادہ گرلز معیز شیخ کی ڈیشنگ پرسنالٹی کی دیوانی ہیں۔ اور کچھ تو۔۔۔"
ابھی وہ بول ہی رہا تھا کہ وفا نے اپنا جوگرز والا بھاری پیر اسکی ٹانگ پر مارا اور اسکی چلتی زبان کو بریک لگا۔۔۔
"اوہ ہیلو بھائی پوچھ تو لو ہم کیا بات کر رہے تھے۔۔۔"
بنش نے اسکو گھورتے ہوئے کہا۔۔۔
"واٹ!!!!!! بھائی اوئے بگز بنی بھائی تو نہ بلاؤ یار۔۔۔ تم یونی کی پہلی لڑکی ہو جس نے مجھے بھائی ہی بنا ڈالا۔۔۔"
معیز نے صدمے سے مصنوعی آنسو پونچھتے ہوئے کہا۔۔۔
ابھی وہ کچھ بولنے ہی والی تھی کہ احد اور تقی بھی وہاں پہنچے۔۔
"ابے سالے تجھے اور ازلان کو کوئی اور کام نہیں ہے وہ منحوس میچ دیکھنے چلا گیا اور تو کلاس بنک کرکے ادھر بیٹھا ہوا ہے۔۔۔"
احد نے اسے ایک گھونسا لگایا تھا۔۔
"بھائی میں تو گرلز کو کمپنی دے رہا تھا۔۔۔"
معیز نے مسکینوں والی شکل بناتے ہوئے کہا۔۔
"ہاں ہاں ساری لڑکیاں تیری کمپنی کے ہی تو انتظار میں بیٹھی ہیں۔۔۔"
تقی نے بریانی کی پلیٹ اپنے اگے کھسکاتے ہوئے کہا۔
"بھائی تو تو کچھ بول ہی نہ ایک لڑکی پٹی نہیں ہے آج تک تجھ سے آیا بڑا ہنہہ۔۔۔"
معیز نے تقی کے کندھے پر ایک چپٹ رسید کی۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رات کو کھانے کے بعد مومل اپنے کمرے میں گئی تو اس کا فون مسلسل بج رہا تھا۔۔اس نے دیکھا تو افلاطونز کی کال تھی۔۔۔
"اسلام وعلیکم مومی بھابھی۔۔۔۔۔!!!"
اس سے پہلے وہ کچھ بولتی سامنے سے ان چھ لوگوں نے با آواز بلند مومل کو سلام پیش کیا۔۔۔
"خیریت تو ہے آج اتنی عزت کس خوشی میں دی جارہی ہے۔۔۔؟"
مومل نے حیرانی سے پوچھا۔۔۔
"مومی یار کمنگ سنڈے ہادی بھائی کی برتھڈے ہے۔۔۔"
بنش نے اپنا مدعا بیان کیا۔۔۔
"تو اس میں ، میں کیا کرسکتی ہوں۔۔؟"
مومل کو بنش کی بات سمجھ نہیں آئی تھی۔۔۔
"یار مومی سین کچھ یوں ہے کہ ہم سب نے ہادی کو سرپرائز دینے کا پلان بنایا ہے اور ہمیں کچھ سمجھ نہیں آرہا کیا کریں اب تم ہی کچھ کر سکتی ہو۔۔۔"
تقی نے چپس کھاتے ہوئے سارا مسئلہ اس کے گوش گزارا۔۔۔
"میں کیا آئیڈیا دوں۔۔۔؟"
مومل نے نظریں جھکائے کہا۔۔۔
"اف یار مومی یم یہاں تمہارا نکاح نہیں پڑھوا رہیں جو شرما رہی ہو جلدی بتاؤ کوئی آئیڈیا۔۔۔"
وفا کا پارا ہائی ہوچکا تھا۔۔۔
"ہاں یار مومی جلدی سوچو کچھ میرا میچ شروع ہوجانا ہے۔۔۔"
ازلان نے چائے کی چسکیاں لیتے ہوئے کہا۔۔۔۔
"اچھا ایک کام ہوسکتا ہے۔۔۔"
"کیا۔۔۔۔"
سب یک زبان بولے۔۔۔
"ازلان تمہارے بابا ہماری یونی کو فنڈز دیتے ہیں نا۔۔۔۔اور وی۔سی سر بہت عزت کرتے ہیں انکی۔۔؟"
"ہاں مگر اس سب سے ہادی کا کیا تعلق۔۔۔؟"
ازلان نے عجیب سی شکل بنا کر مومل کو دیکھا۔۔۔
"ہم اپنے یونی گراؤنڈ میں ایک کانسرٹ آرگنائز کرتے ہیں۔۔
پرمیشن کا کام ازلان سمبھال لے گا۔۔۔باقی ہم نوٹس بورڈ پر کانسرٹ کا لکھ دیں گے۔۔۔ سنگر ہمارا احد منان۔۔۔۔ کیسا لگا آئیڈیا۔۔۔؟"
مومل نے باری سب کو دیکھتے ہوئے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی۔۔۔۔
"باقی سب تو ٹھیک ہے لیکن ہادی گانے کے لیے راضی ہو جائے گا۔۔؟"
تقی نے چپس سے بھرے منہ سے کہا۔۔۔۔
"ارےےے یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ہے۔۔ ہادی بھائی کی سب سے بڑی خواہش ہے کہ وہ کراؤڈ کے سامنے گائیں لیکن بابا کی وجہ سے کبھی کہا نہیں ۔قسم سے انہیں بہت اچھا لگے گا یہ سب۔۔۔"
بنش نے پرجوش لہجے میں کہا۔۔۔
"اور کانسرٹ ہوسٹ کون کرے گا۔۔۔۔؟"
اب کی بار کب سے چپ بیٹھی زینہ نے لب کشائی کی۔۔۔
"ارےےے۔۔۔!!! یہ اپنا ازلان ہے نا اسکو ویسے بھی کمینٹری کرنے کا بہت شوق ہے یہ کرلے گا۔۔۔ کیوں ازلان۔؟؟"
معیز نے ازلان کی طرف دیکھا تو سب کی امید بھری نظروں کے سامنے اس نے بھی ہامی بھرلی۔۔۔
"اوکے تو اس ہفتے کی رات گیارہ سے بارہ کانسرٹ اور بارہ بجے سیلیبریشن ڈن کریں۔۔۔؟؟" معیز اتنی زور سے چیخا کہ ایک پل کو سب کے ہینڈفری لگے کانوں میں جھنجھناہٹ ہوگئی۔۔۔"
"ڈن۔۔۔۔"
وہ ساتوں ایک ساتھ بولے۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"ہادی بھائی آپ کو پتہ ہے۔۔؟"
اگلے دن یونیورسٹی سے واپسی پر بنش نے احد سے پوچھا۔۔۔
"نہیں۔۔۔"
احد نے شرارت سے کہا۔۔۔
"ابھی تو میں نے بتایا ہی نہیں کیسے چلے گا پتہ۔۔۔۔"
بنش نے طنزیہ مسکراہٹ سے کہا۔۔۔
"تو پوچھا کیوں پھر۔۔؟"
پیچھے بیٹھی مومل ان بہن بھائی کی نوک جھوک پر اپنی ہنسی بمشکل ضبط کری ہوئی تھی۔۔۔
"میں کہہ رہی تھی کہ کمنگ سیٹرڈے یونی میں کانسرٹ ہے اور ہم سب کو جانا ہے۔۔۔"
بنش نے جیسے اعلان کیا۔۔۔
"اوکے بوس۔۔!!! گانے کی محفل ہو احد نہ جائے امپوسیبل۔۔۔۔"
احد کے کہنے پر بنش نے ایک فاتحانہ مسکراہٹ مومل کی طرف اچھالی۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
YOU ARE READING
یاراں نال بہاراں( مکمل)✅ ❤️
Humorاز بشریٰ قریشی۔۔۔۔ اسلام وعلیکم!!!! امید ہے آپ سب بخیر و عافیت ہونگے۔۔۔ یاراں نال بہاراں میرا پہلا ناول ہے ۔ اس ناول میں آپ دوستوں کے الگ الگ پہلوؤں سے متعارف ہونگے۔۔۔ اور اس کو پڑھ کر آپ کی اداسی انشاء اللّٰہ دور ہوگی چہروں پر مسکراہٹ آجائے گی۔۔۔ ا...