من محرم سیاں 11

286 16 23
                                    


#Don't copy paste with out my  permission
سر آسمان پہ گرنا اور زمین کا پاؤں کے نیچے سے پھسل جانا کسے کہتے ہیں اسے آج احساس ہوا تھا اور صحیح معنوں میں آج اسے لگا تھا جیسے وہ واحد انسان ہے جو اس دنیا میں سب سے زیادہ نامراد ٹھہرا ہو..
(دو گھنٹے قبل)
"جب کچھ شیئر نہیں کر سکتے تو ایسی فارمیلٹیز کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے"
میر نے واپس اپنی کرسی پہ بیٹھتے ہوۓ کہا....
بلال نے ایک گہری سانس کھینچی اور پوری بات بتانا شروع کی...
اور اسکی بات سن کہ میر کی بے ساختہ ہنسی چھوٹ گئی اور ہنستے ہنستے وہیں کرسی پہ بیٹھے بیٹھے ہی دوہرا ہوگیا اور ٹیبل پہ سر رکھ لیا اور بلال اسے بس یک ٹک پاگلوں کی طرح ہنستے دیکھ رہا تھا..
"یہ کیا بکواس ہے یار میں اتنی سیریس بات کررہا ہوں اور تم ہو کہ ہنسی جا رہے ہو"
"سوری! رئیلی سوری یار ! مطلب تم نے بات ہی ہاہاہا"
اور بات مکلمل ہونے سے پہلے ہی دوبارہ اسکی ہنسی چھوٹ گئی. جبکہ بلال بس اسے گھور کہ رہ گیا..
" یار میرو پلیز میں بہت ٹینشن میں ہوں اسوقت اور تمہیں مذاق سوجھ رہا ہے "
"اچھا سوری اب میں بالکل نہیں ہنسوں لیکن یار مطلب مجھے یہ سمجھ نہیں آرہا کہ میں تمہیں اور دا جی کو اچھا خاصا سمجھدار سمجھتا تھا لیکن نہیں میری امیدوں پر اچھا خاصا پانی پھیر دیا گیا"
میر نے نفی میں گردن ادھر سے ادھر ہلاتے ہوۓ کہا..
"اس بات سے کیا مطلب ہے تمہارا ؟؟"
بلال نے ناسمجھی سے اسے دیکھا..
یار مطلب داجی کو تو آج کل میری شادی کا بھوت سوار ہے اس لیے ان کا بس چلے تو ابھی کسی سے میرا نکاح پڑھوا دیں لیکن یار تم کیوں انکی باتوں میں آگئے اور سونے پہ سہاگہ دیکھو اپنی بہن سے بھی بات کر لی اور مجھے بھنک تک نہیں لگنے جیسے میری نہیں بلکہ کسی پڑوسی کی زندگی کا فیصلہ کیا جارہا ہو"
وہ بات کرتے کرتے کافی تلخ ہوگیا تھا..
"تم کہنا کیا چاہتے میرو سیدھے سے کہو"
یار صاف سی بات ہے یہ تو اچھا ہوا عائزا نے منع کردیا کیونکہ اسکے لیے تو تم نے مارجن رکھ لینا تھا لیکن میرے انکار کرنے پہ مجھے شاید کوئی رعایت نہ ملتی_
اور جو بھی ہے یہ ہماری زندگی ہے تو اسکا فیصلہ بھی ہمیں ہی کرنا چاہیے ..
دیکھو یار میری بات کا برا مت منانا لیکن یہی سچ ہے کہ عائزا اور میں ہم دونوں بہت مختلف ہیں ہمیشہ جب بھی ملے لڑائی کے علاوہ کوئی بات نہیں ہوئی ہماری کبھی اور شادی تو ساری زندگی کا سوال ہے پھر نہ اسے میں پسند ہوں ایسے میں اس طرح کیسے سوچ سکتے ہو تم یار"
"اور تم ؟ کیا تم بھی اسے پسند نہیں کرتے ؟"
"میں؟"
"ہاں تم"
"میں اسے ناپسند نہیں کرتا لیکن اس کا یہ ہر گز مطلب نہیں کہ میں اس سے شادی ہی کر لوں...اور پسند تو میں بوا کو بھی بہت کرتا ہوں تو کیا ان سے بھی شادی کر لوں.. میر نے اس چڑتے ہوۓ کہا.. وہ میری آئیڈیل نہیں ہیں اینڈ آئی ایم رئیلی سوری فار دس.. امید کرتا ہوں تم داجی کو بھی سمجھا دو گے کیونکہ میں مزید اس ٹاپک پہ بات نہیں کرنا چاہتا اس لیے بہتر ہوگا کہ آپ لوگ بھی نہ کریں... ابھی چلتا ہوں پھر ملاقات ہوتی ہے... اللہ حافظ"
یہ کہتے ہی موبائل اور چابیاں اٹھاتا وہ وہاں سے نکل گیا لیکن بلال کے پاس سوچوں کہ علاوہ کچھ نہیں بچا تھا....
                   
                              **********

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Mar 09, 2021 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

من محرم سیاں Where stories live. Discover now