قسط نمبر 11

106 10 5
                                    

"میں آپ لوگوں کو کوئ جھوٹی آس نہیں دلاؤں گا میجر کی حالات بہت کرٹیکل ہے اگلے ارتالیس گھنٹے ان کے لیے بہت اہم ہیں ۔۔۔گولی نکل تو گئ تھی مگر اندر جتنی تباہی اُس ایک گولی نے کی ہے نہ اسکی وجہ سے بہت خون ضائع ہوا ہے آپ جلد از جلد خون کا انتظام کروائیں ۔۔۔"

"ڈاکٹر کہ کر جاچکا تھا جبکہ عباس حسن اور علی نیچے خون دینے کے لیے فوراً چلے گئے تھے ۔۔۔"

"دادی کے لبوں پر مسلسل دعاؤں کا ورد جاری تھا جبکہ مسسز آیان  کسی طور سمبھلنے  میں نہیں آرہی تھیں ۔۔۔اپنے لاڈلے بیٹے کو اس حالت میں دیکھ کر وہ بےہوش ہوگئیں تھیں اور جب سے ہوش میں آئیں تھیں تو بس حیدر سے ملنے کی ضد کرہی تھیں  زینب نے انہیں  نیند کا انکجیکشن لگا کر سلادیا تھا ۔۔۔سب ہی تقریباًاسلام آباد آچکے تھے  ۔۔۔"

"آج زینب کے پاس بھی تسلی بخش الفاظ نہیں تھے وہ تو خود اس خوف کے زیرہ اثر تھی کہ اگر حیدر کو کچھ ہوگیا تو ۔۔۔اس سے اگے وہ سوچ نہیں پاتی تھی اسے اپنا سانس رکتا ہوا محسوس ہونے لگتا تھا ۔۔۔"

"عشق کرنا بھی کہاں آسان ہوتا ہے صاحب ۔۔۔ بہت  مشکلیں کاٹنی پڑتی  ہیں کانٹوں پر ننگے پاؤں چلنے کا ہے یہ سفر ۔۔۔"

"کبھی کبھی محبت میں ایسے موڑ بھی آتے ہیں جب محبوب سامنے ہونے کے باوجود بھی آپ سے  بہت دور ہوتا ہے ۔۔"

"زینب کی بھی حالت کچھ یہی تھی مگر قسمت کی ستم ضریفی تو یہ تھی کہ وہ تو کھول کر رو بھی نہیں سکتی تھی سب کو وہی ہمت دے رہی تھی پھر جائے وقوع پر وہ چشم دید گواہ تھی تو اسکا بیان لیا گیا تھا۔۔۔کیونکہ ایک ملزم ان میں سے فرار ہوگیا تھا ۔۔۔کہیں نہ کہیں وہ ان مسئلوں میں بھی پھسی ہوئ تھی ۔۔۔"

"فون کی بیل ہونے کی وجہ سے زینب فون لیتی مسسز آیان کے کمرے سے باہر آئ تھی ۔۔۔"

"ہاں حسن کہاں ہو تم ؟زینب نے دھیمی آواز میں پوچھا ۔۔۔"

"میں اس وقت نیچے کینٹین میں ہوں تم بھی جلدی سے یہیں  آجاؤ ۔۔۔حسن زینب کو کہتا کال کاٹ چکا تھا ۔۔۔"

°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
"زینب حسن کے سامنے خاموش بیٹھی کسی غیر مرائ نقطے کو گھور رہی تھی ۔۔۔ہری  آنکھیں آج لہو رنگ ہورہی تھیں ۔۔۔آنکھیں تو حسن کی بھی سرخ ہورہی تھیں اس وقت وہ بھی شدید کرب سے گذر رہا تھا۔آخری کو اوپر مشینوں میں جکڑا وجود اُن دونوں ہی کی زندگی کا اہم حصّہ تھا ۔۔۔"

"زینی مجھے سب بتاؤ وہاں کیا ہوا تھا وہ کون لوگ تھے  ۔۔۔حسن نے زینب کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر پیار سے پوچھا ۔۔۔"

"عفان لغاری کے بھیجے ہوئے لوگ تھے ۔۔۔زینب نے سپاٹ لہجے میں کہا ۔۔۔"

"کیا عفان بھیا کے لوگ کیا مطلب ؟؟؟۔۔۔حسن نے الجھن سے زینب کو دیکھا ۔۔۔"

"ہاہاہا بھیا زینب تنزیہ ہنسی پھر بولی اتنا پاک لفظ اُس گھٹیا انسان کے لیے مت استعمال کرو حسن ۔۔۔۔"

کچھ کھٹی سی کچھ میٹھی سی محبت ہماری 💕Where stories live. Discover now