قسط :18

129 10 4
                                    

"زینہ اٹھو یار!!! زینہ ۔۔۔۔حیدر نے جھنجھلا کر کہا بےچارہ پچھلے ایک گھنٹے سے زینب کو جگانے کی کوشش کرہا تھا مگر وہ تو شاید نشا کرکے سوئ تھی ۔اٹھنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی ۔۔۔۔"

"کیا ہے حیدر سونے دیں بھئ زینب منمناتی ہوئ کروٹ لے چکی تھی ۔۔۔"

"زینب اُسامہ کی تیسری کال آچکی ہے ۔ہم کب ہسپتال آئیں گے اُسکی بیٹی کو دیکھنے اگر تم نہیں اُٹھیں تومیں اکیلا چلاجاؤں گا پھر بھگتنا خود ہی اپنے بھائ کی ناراضگی ۔۔۔ اب بتاو ابھی اٹھنا ہے یا نہیں ؟؟؟ حیدر نےسنجیدگی سے کہا ۔۔۔"

"زینب ایک دم  ایسے بستر سے کودی تھی  جیسے سکون سے چلتے سمندر میں ایک دم طوفان اٹھتا ہے ۔۔۔اور وہ بلینکٹ سے اٹکتی  کافی زور سے زمین پر گری تھی ۔۔۔"

"اُف میری ناک ٹوٹ گئ ۔۔۔زینب نے ناک سیلاتے ہوئے دھائ دی ۔۔۔"

"زینب کی حالت دیکھ کر حیدر نے بڑی مشکل سے منہ پر ہاتھ رکھ کر اپنا اُمڈتا قہقہ روکا تھا۔۔۔"

"میری بھتیجی دنیا میں تشریف لے آئ ہے اور میں یہاں سوتی پڑی رہ گئ ۔۔پہلے کیوں نہیں اُٹھایا مجھے ۔۔۔۔زینب تیزی سے زمین سے اُٹھی تھی . بکھرے بال گنجلے ہوئے کپڑے  نیند سے بھری آنکھیں وہ جمائیاں لیتی  حیدر سے لڑتے لڑتے اب اپنے کپڑے نکال رہی تھی ۔۔۔"

"ہاہاہا میں نے نہیں اٹھایا !!! یا تم بھنگ پی کر سوتی ہو ۔ایک گھنٹے سے خوار ہورہا ہوں تیار ہوکر مگر تم ہو کہ اٹھ کر ہی نہیں دے رہیں تھیں۔۔۔کہیں سے نہیں لگتا تم آرمی آفیسر ہو ۔۔۔سنجیدگی سے بات کرتے کرتے آخر میں حیدر نے زینب کو  چھیڑا ۔۔۔"

"ہاں بھئ میں شروع سے نشئ ہوں پہلے اماں کافی نہیں تھیں جو آپ بھی یہ طعنہ مارہے ہیں ۔قسمے ٹھاہ کرکے لگتا ہے دل کو اور دوسرا طعنہ  تو دل چیر ہی جاتا ہے ۔۔۔ہائے!!!  دل میں درد  ہوا ہے جائیں میں آپ سے ناراض ہوں ۔۔۔زینب کے ہاتھ اور زبان دونوں تیزی سے چل رہے تھے ۔جبکہ ڈرامے بازی بھی اپنے عروج پر تھی ۔۔۔"

"میری ڈرامے باز بیوی جلدی تیار ہوکر نیچے آو میں انتظار کرہا ہوں ۔۔۔حیدر نےہلکے سے  زینب کے گال کھینچتے ہوئے کہا۔۔۔ "

"آہ!!! حیدر بہت برے ہیں آپ زینب خفا نظروں سے اُسے دیکھتی اپنی کپڑے لیے تیار ہونے چلی گئ تھی ۔۔۔"

"جبکہ حیدر مسکراتا ہوا چابی گھوماتا نیچے سائقہ بیگم کے پاس  چلا گیا تھا۔۔۔"

°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°

"حیدر اور زینب ہی نہیں بلکہ  اُنکا پورا گھر ہی اُسامہ کی بیٹی کو دیکھنے پہنچا تھا۔۔۔"

"یہ اُسامہ کا اخلاق تھا کہ اُسنے حیدر سمیت سب گھر والوں کے دل میب جگہ بنالی تھی ۔دونوں گھرانوں کی بات چیت بھی چند ہی سالوں میں بہت اچھی ہوگئ تھی ۔۔۔"

کچھ کھٹی سی کچھ میٹھی سی محبت ہماری 💕Where stories live. Discover now