قسط نمبر 4

216 18 8
                                    

"آپ ۔۔۔ یہاں خیریت ؟؟؟ ۔۔۔۔"

"تم اکیلے تصویریں لے رہی ہو فریم کرانے کے لیے حلانکہ ۔۔۔ تمہیں ہم دونوں کی تصویر فریم کرانی چاہئیے ۔۔۔۔ تم نے تو بلایا نہیں تو میں نے سوچا خود ہی چلا جاتا ہوں ۔۔۔۔حیدر نے اطمینان سے جواب دیا ۔۔۔"

"حسن ہماری الریڈی بہت سی پکچرز لے چکا ہے اگر اپکو اتنا ہی شوق ہے فریم کرانے کا تو ان میں سے کرالیں میری مرر فوٹو کیوں گھس کر خراب کرہے ہیں ۔۔۔ پہلے ہی ایک بلر ہوگئ آپکی وجہ سے ۔۔۔۔۔ زینب اپنی تصویر خراب ہونے پر کافی بدمزہ ہوئ تھی ۔۔۔"

"نہیں ہم۔مرر فوٹو بھی لیں گے اور میں فریم بھی یہی کراؤں گا ۔۔۔ حیدر کا تو محبوب مشغلہ تھا زینب کو تپانا ابھی بھی یہی کام جاری تھا ۔۔۔۔"

"نہیں کا مطلب نہیں ہوتا ہے ۔۔۔ زینب نے ضدی لہجے میں کہا ۔۔۔"

"زینب حیدر شاہ کی نہیں کو ہاں میں بدلنا حیدر شاہ کو آتا ہے مسسز!!!۔۔۔اور یہ کہ کر حیدر زینب سے کیمرہ لے چکا تھا ۔۔۔"

"زینب حیدر کے جملے پر غور کر رہی تھی ۔۔۔وہ اسکے نام کو اپنے نام سے جوڑ کر ناجانے اسے کیا جتانا چاہ رہا تھا مگر زینب کے لیے یہ ایک اچھا احساس تھا ۔۔۔زینب شیشے میں اسے دیکھ رہی تھی ۔۔۔چھ انچ سے نکلتا ہوا قد صاف رنگت کسرتی جسامت دونوں گالوں پر پڑتے ڈمپل جو اس وقت بھی نمایاں تھے ۔۔۔ایلیکٹرک بلو آنکھیں جو اس وقت کیمرے پر تھیں ۔۔۔ وہ اس وقت بلیک جینز وائٹ ٹی شرٹ میں ملبوس تھا۔۔۔ واقعی وہ ایک خوبصورت مرد تھا۔۔۔"

"پرفیکٹ!!! حیدر کی آواز پر زینب چونکی۔۔۔۔اور الجھی نظروں سے پوچھا کیا ؟؟؟"

"پکچر ۔۔۔۔ دیکھو کتنی اچھی آئ ۔۔۔۔ حیدر نے زینب کو کیمرہ دیا ۔۔۔۔"

"ارے !!! یہ دوبارہ لیں میں نے تو کیمرے کی طرف دیکھا ہی نہیں ۔۔۔بلکہ میں خود ہی لے لیتی ہوں ۔۔۔"

"تم نے جہاں دیکھنا تھا وہاں دیکھ لیا ۔۔۔ مجھےیہ پسند ہے اور میں یہی پکچر فریم کرؤاں گا!!!۔۔۔ باقی تم اور پکچرز لینا چاہتی ہو تو ضرور لو۔۔۔حیدر نے مسکرا کر کہا جس پر زینب نے برا سا منہ بنا کر کہا ۔۔۔ اپکی ضد اور کڑواہٹ کانسٹنٹ ہے ہر جگہ ۔۔۔۔"

"حیدر نے بس مصنوعی گھورنے پر اکتفا کیا اور اسکا بھی زینب نے خاص اثر نہ لیا وہ تصویریں لینے میں مصروف ہوچکی تھی۔۔"

"اچھا اب میں چلتا ہوں ۔۔۔۔ حیدر یہ کہ کر مڑا ہی تھا جب پیچھے سے زینب کی آواز آئ ۔۔۔"

"اب پکچرز لے ہی رہے ہیں تو ایک اور ڈھنگ سے لے لیں ساری بلر کروادیں ۔۔۔"

"حیدر مسکرایا ۔۔۔مسز تمھیں سمجھنا بہتتت مشکل ہے ۔۔۔ حیدر نے دل میں سوچا اور مرر میں زینب کو دیکھنے لگا جو ابھی شام والے حلیے میں ملبوس تھی ۔۔۔"

°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
"اوئے زینی کہاں رہ گئ تھی ۔۔۔ ہم لوگ کب سے انتظار کرہے تھے ۔۔۔۔عائز عائزہ اور ماریہ نے ایک ساتھ پوچھا۔۔۔۔۔"

کچھ کھٹی سی کچھ میٹھی سی محبت ہماری 💕Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang