آخری قسط حصہ اول:

93 3 1
                                    

"حیدر ۔۔۔عالیان کے پکارنے پر وہ جو سر جھکائے بیٹھا تھا سیدھا ہوا ۔۔۔"

"یس سر ۔۔۔حیدر نے ادب سے کہا۔۔۔"

"ینگ مین تم بہت خوشنصیب ہو جو تمہیں اتنی بہادر فیملی اور فرینڈز ملے ہیں ۔۔۔عالیان نے خالی کوریڈور پر نگاہ ڈالتے ہوئے کہا۔۔۔"

"عالیان کی یہ بات سن کر حیدر کو لگا جیسے وہ کسی بات کی تمہید باندھ رہا تھا۔۔۔"

"جی سر !!! حیدر سر ہلاتے ہوئے بولا۔۔۔"

" حیدر  ۔۔۔یہ کہ کر عالیان نے گہری سانس لی پھر حیدر کے چہرے کے تاثرات کا جائزہ لیا جو مکمل سنجیدگی لیے اسے سنے لے تیار تھا ۔۔جیسے وہ تمام حالات کے لیے تیار تھا ظاہر ہے فوجی تھا۔۔۔"

"میجر اُسامہ ملک شہید ہوگئے ہیں رات ہونے والے مقابلے میں  کل صبح تک ڈیڈ باڈی کراچی بھیجوادی جائے گی ۔۔۔یہ وہ خط ہیں اور ایک دو انکی چیزیں ہیں   جو وہ آپکے اور اپنی فیملی  کے لیے چھوڑ کر گئے تھے۔۔۔"

"بہت روانی سے عالیان نے یہ جملے ادا کیے تھے اور ہاتھ میں موجود چھوٹا سا بیگ اسکے آگے کیا تھا  عزیزِوں کے بچھڑنے کا دکھ اُسے بہتر کون جان سکتا تھا ۔۔۔پھر وہ تو دو جسم ایک جان والی مثال تھے ۔۔۔"

"حیدر مٹھیاں بھینچے ہونٹ دبائے خود کو رونے سے باز رکھ رہا تھا ورنہ اسکا دل کرہا تھا پھوٹ پھوٹ کر روئے مگر دل کڑا کرکے وہ خود پر قابو پا چکا تھا ایک دوست زندگی اور موت کی کشمکش میں تھا اور دوسرا موت کو خاموشی سے گلے لگا گیا تھا ۔۔۔اور وہ یہاں اکیلا تھا بلکل اکیلا کوئ کندھا نہیں نظر آرہا تھا جس پر سر رکھ کر وہ اپنے دکھ کہ پاتا ۔۔۔"

"عالیان نے اُسکا کندھا تھپتھپایا۔۔۔وہ جانتا تھا بظاہر چٹانوں سا مظبوط نظر آنے والا شخص اس وقت اندر سے کتنا ٹوٹا ہوا تھا عالیان نے بھی تو عزیزوں کو کھونے کا دکھ سہا تھا   ۔۔۔"

"حیدر نے سنجیدگی سے سر ہلایا وہ مرد تھا اور مرد روتے نہیں ہیں پھر وہ فوجی تھا ۔۔۔وہ فون اٹھا کر اب باقی لوگوں کو اطلاع کرہا تھا۔۔۔"

°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
"زینب ۔۔۔ مسسز ارمان نم آواز میں بولیں ۔۔۔"

"جی مما ؟ زینب نے سر اٹھا کر   دھیمی آواز میں کہا دماغ میں ابھی تک آپریشن تھیٹر کا منظر گھوم رہا تھا ۔۔۔"

"بیٹا  حیدر کو دیکھو جاکر وہ نیچا گیا ہے تھکا ہوا آیا ہے  بچہ جاؤ اسکو کھانے پانی  کا پوچھو ۔۔۔ جاؤ شاباش!!! ۔۔۔انہوں نے زینب کا کندھا تھپتھپایا "

"زینب نے ماں کو دیکھا پھر بولی ۔۔۔"

"مما کاش مجھ میں بھی آپ جتنا حوصلہ ہوتا کہ میں یوں مسکرا کر اس وقت سب کچھ سنبھال سکتی  مگر میں تو ایک ہی جھٹکے میں خود کو بہت ٹوٹا ہوا محسوس کررہی ہوں ۔جس بھائ کے ساتھ اس دنیا میں آنے سے پہلے سے ہوں پھر اس دنیا میں آنے کے بعد جس کے بغیر کبھی کوئ خوشی غم نہیں گزارا جو میرا بھائ ہی نہیں بہترین دوست محافظ استاد رہا ہے جو مجھے اپنی جان سے  بھی زیادہ عزیز ہے آج اُسی بھائی کو جب موت اور زندگی کی جنگ لڑتے دیکھا تو لگا وہ نہیں میں تکلیف میں ہوں کس مشکل سے میں نے یہ آپریشن کیا ہے میں جانتی ہوں یا میرا اللّٰہ
میری زندگی میں یہ واحد آپریشن ہوگا جس میں مجھے مریض سے زیادہ اپنی حالت تشویشناک محسوس ہورہی تھی ۔۔۔بس دعا کریں اللّٰہ اسے صحت دے دے آمین۔۔۔ زینب یہ کہ کر ماں کے گلے لگ کر رونے لگی ۔۔۔"

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Sep 14, 2022 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

کچھ کھٹی سی کچھ میٹھی سی محبت ہماری 💕Where stories live. Discover now