صبح کے دس بج رہے تھے، نیلے آسمان پر سورج اپنی پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا،
ماہی اپنے والدین کے ساتھ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر حمید کے آنے کا بےصبری سے انتظار کر رہی تھی. آج حمید آصف اس کا بڑا بھائی پاکستان واپس آرہا تھا، ماہی کے تو خوشی سے پیر زمین پر نہیں ٹِک رہے تھے... حمید ماہی سے دو سال بڑا تھا اور وہ بزنس ایڈمنسٹریشن میں اسپیشل آئزیشن کرنے کے لیئے امریکہ گیا ہوا تھا.
ماہی اپنی نظریں اِدھر اُدھر دوڑائے حمید کو ڈھونڈ رہی تھی، تبھی اُس کی نظر سامنے سے آتے ہوئے شخص پر پڑی..
اچھا قد، گندمی رنگت، چھوٹے کٹے بال، کالی آنکھیں، ہلکی داڑھی، ستواں ناک، ہونٹوں پر مسکراہٹ، لائٹ بلیو شرٹ کے نیچے بلیک پینٹ پہنے، پیروں میں کالے جاگرز، کندھے پر بیگ لٹکائے،چلتا آ رہا تھا، حمید بھائی!! ماہی چیخی اور اُس کی طرف بھاگی، ماہی کو آتا دیکھ، اس کی مسکراہٹ اور گہری ہوگئ، ماہی اُس کے گلے لگ گئی،
"السلام علیکم! بھائی کیسے ہیں آپ؟"وہ پرجوش لہجے میں بول رہی تھی
"وعلیکم السلام، اللہ کا شکر میں بالکل ٹھیک ہوں، میری گڑیا کیسی ہے؟ "
"الحمدللہ میں بھی بالکل ٹھیک ہوں، آپ کو پتہ ہے میں نے آپ کو کتنا مِس کیا!!"
ماہی حمید سے الگ ہوتے ہوئے بولی، حمید اس کی بات پر کھل کر مسکرایا تھا.
"یہ تم بعد میں بتانا کہ کتنا مِس کیا تھا، مجھے امی ابو سے بھی ملنے دو."
ماہی منہ بناتی سائڈ پر ہوگئ، حمید اس کی بچگانہ ہرکت پر کھلکھلاتا آصف صاحب کے گلے لگ گیا....
-----------------------------------------------------------------------------------
مرتضیٰ اپنے کمرے میں چکر کاٹ رہا تھا. وہ فجر کی نماز پڑھ کر جوگنگ کے لیئے گیا تھا کہ شاید تازہ ہوا سے اس کا دل ودماغ پرسکون ہو جائے، لیکن وہ لڑکی.. حیا اس کے ذہن سے نہیں نکل رہی تھیاس کے بارے میں سوچتے ہوئے اسے اپنا دل کی ڈھڑکنیں بےقابو ہوتی محسوس ہوتی تھیں.... اب بھی اس کی سوچ کی پرواز حیا کے گرد ہی گھوم رہی تھی.
"میں اس لڑکی کو اپنے ذہن سے کیوں نہیں نکال پا رہا ہوں، کیوں اُس کا چہرہ بار بار میری آنکھوں کے سامنے آ رہا ہے،"
وہ زیر لب بڑبڑائے جا رہا تھا،
"مجھے پہلے تو کبھی کسی لڑکی کو دیکھ کر ایسا محسوس نہیں ہوا، جیسا میں اب محسوس کر رہا ہوں، وہ بہت خوبصورت بھی نہیں ہے، ایک عام سی لڑکی ہے، لیکن پھر بھی میرے حواسوں پر سوار ہے."
وہ عام سی لڑکی نہیں ہے اس کے دل نے اس کے دماغ کی تردید کی تھی.
"کیا یہ صرف ایٹریکشن ہے یا کچھ اور..." وہ کچھ لمحے سوچتا رہا لیکن اس سوال کا جواب اس کے پاس نہیں تھا. وہ دونوں ہاتھوں میں سر پکڑے بیڈ پر بیٹھا تھا.
YOU ARE READING
💕BHAROSA by Haya Fatima & Maira Hammayun
Romanceدو دوستوں کی کہانی.... کہنے کو تو وہ گہری دوستیں ہیں مگر ایک دوسرے سے متضاد شخصیات کی مالک..❤️❤️ محبت....رشتوں....اور بھروسے کی کہانی...❤️❤️ ماہی اور حیا کی زندگی کا سفر حماد اور مرتضٰی کے سنگ.. ❤️❤️