Episode : 7 نکاح

4.1K 150 110
                                    


"احمر کیٹرنگ والوں کو فون کر دیا ہے؟"

"بھابھی یہ مٹھائی کے ٹوکرے کدھر رکھنے ہیں؟"

"ماما میں نے بھی مہندی لگوانی ہے!"

زبیر ہاؤس میں افراتفری کا عالم تھا. ہر کوئی اپنی ہی بولی بول رہا تھا.

سب کو شام سے پہلے ہر کام ختم کرنے کی جلدی تھی.

حیا اپنے کمرے میں تکیوں سے پشت ٹکائے بیڈ پر نیم دراز تھی.

کمرے کے باہر سے آتی آوازوں کی وجہ سے اب اسے سر درد شروع ہوچکا تھا.

اس نے اکتاہٹ سے سر تکیے پر پٹخا، ہاتھوں اور پیروں پر مہندی لگی ہونے کی وجہ وہ ہل بھی نہیں سکتی تھی.

حیا نے سر اٹھا کر دیوار پر سجی گھڑی کو دیکھا جس کی سوئیاں دن کے چار بجا رہیں تھی.

اسے اپنا سانس سینے میں اٹکتا محسوس ہوا. چند گھنٹوں بعد اس کا نکاح ہے، یہ سوچ ہی اس کے رونگٹے کھڑے کرنے کے لیے کافی تھی.

وہ جو بہت غرور سے کہا کرتی تھی میں کبھی بھی شادی نہیں کروں گی اب سے کچھ گھنٹوں بعد اپنے جملہ حقوق کسی کے نام کرنے جا رہی تھی.

حیا نے بہتی آنکھوں کے ساتھ اپنی مہندی سے بھری ہتھیلیوں کو دیکھا.

دائیں ہتھیلی پر مہندی سے بنے خوبصورت نقش و نگار کے درمیان لکھے "h" کو دیکھ کر

اس کے ذہن میں رمشہ کے ساتھ ہونے والی دوہفتے پہلے کی گفتگو پھر سے تازہ ہونے لگی.

دو ہفتے پہلے:

میں چاہتی ہوں تم اچھی طرح سے سوچو اور پھر فیصلہ کرو.

تم نے مرتضٰی علی سے شادی کے لیے ہاں کرنی ہے یا حمید آصف کے لیے.....!"

"انکار کر دیں!" حیا کا لہجہ سپاٹ تھا.

"کس کو؟" رمشہ نے ناسمجھی سے اسے دیکھا.

"دونوں پرپوزلز کو!" حیا کی بات سنتے ہی رمشہ کے چہرے پر نظر آتی ناسمجھی کی جگہ غصے نے لے لی.

"کیوں؟" اب کی بار رمشہ کی آواز اونچی تھی.

"وجہ آپ کو معلوم ہے!"

حیا کا بےتاثر اور سپاٹ لہجہ رمشہ کے غصے کو مزید بھڑکانے کے لیے کافی تھا لیکن وہ غصے سے نہیں پیار سے اسے سمجھانا چاہتیں تھی.

"حیا... دنیا کے سب مرد ایک جیسے نہیں ہوتے. جو میرے ساتھ ہوا وہ میری قسمت تھی لیکن لازمی تو نہیں تمہاری قسمت بھی میری جیسی ہو بلکہ اللّٰہ نہ کرے کہ جو کچھ میں نے سہا ہے کبھی تمہیں سہنا پڑے...."

رمشہ نرم لہجے میں اسے سمجھانے کی کوشش کر رہیں تھی لیکن حیا نے ان کی بات کاٹی.

"مجھے فرق نہیں پڑتا کہ دنیا کے مرد کیسے ہیں کیونکہ میری نظر میں مرد بےوفا ہوتے ہیں.

💕BHAROSA by  Haya Fatima & Maira Hammayun Where stories live. Discover now