علیزے کی آنکھ کھولی تو اپنے آپ کو ایک آنجان کمرے میں پایا....دماغ میں خیال آیا کہ کیا وہ اغوا ہوگئ ہے ..فوراً اپنا حیلہ دیکھا...تو ویسی ہی تھی جیسی یونیورسٹی گئی تھی .سر پر اسکارف ڈالے ..لونگ شرٹ پہنے بس فرق یہ تھا کہ اب وہ کمرے میں تھی ....کہ فوراً اُٹھ بیٹھی کہ انوشے اور ذوہیب جو صوفے پر موجود تھے اس کی طرف متوجہ ہوۓ...
"لیزے میری جان کیسی ہو ..."
"آپی میں ٹھیک مگر میں یہاں کیسے. اور آپ کو پتا ہے وہ شاہزیب بھی وہاں تھے ..."
اُس کی بات پر ذوہیب مسکرایا اور انوشے کو اشارہ کیا ...
"اب کرو مطمین...."
"جی وہ ہی آپ کو یہاں چھوڑ کر گیا ہے ..آپ کی طبیعت خراب ہوگئ تھی ..."
"نہیں آپی آپ کو نہیں پتہ وہاں فائرنگ ہوگئی اور بلاسٹ بھی ..."
"میری جان بس آپ کو چکر آۓ تھے اس لیے .."
"بھائی..."
انوشے کی بات پر اس نے غصے سے ذوہیب کو آواز دی ...
جی میری چھوٹی سی پری ..."
وہ پیار سے بولا ...
"میں پاگل ہوں ..."غصے سے پوچھا...
"نہیں"
زوئ نے مسکراہٹ ضبط کی ..
"تو اپنی بیوی اور بھائی کو سمجھا لیں ...مجھے پاگل کردیں گے ..." کہتے وہ یہ جا وہ جا ...
جب کہ انوشے حیران پریشان بیھٹی اُس کا غصہ دیکھ رہی تھی ...جب زوہیب قہقہہ لگا کر ہنسا اور انوشے کو حصار میں لیا ...
"میری جان ..اب وہ بڑی ہوگئی ہے ...."
اور وہ زوہیب کی بات سن کر اس کے ساتھ ہنسنے لگی ...
. . .. . . .. . . .. . . . .. .. ... . .. . ... . .. . . .. . . ..
"کپٹن صمد احمد ...آریو ریڈی ...."
"یس میجر ..."
"کپٹن آج ہم آخری سیڑھی چڑنے لگا ...اس کے بعد ہمیں یونیورسٹی سے لوگ پکڑنے اور آخری منزل ملنی ہے ..."
کپٹن زین ..563 آر یو ہیر..."
"یس ...شاہ سب کام ہو گے ہیں ..اینڈ میں کل سے حماد بن جارہا ہوں ...اینڈ اون تھنگ شاہ یو ہیو ٹو اٹینڈ دی کالز اوف ہٹلر ...ایس میجر ...وہ کچھ کرنا چاہتا ہے ..ایم ٹریسنگ ہم ..."
"اوکے زین میں چیک کرتا ہوں تم نے یونی میں میری جگہ کیوں نہیں گے اور نمبر ایک منٹ کے لیے بند نا ہو تیرا..."
اوکے شاہ ...وی آر ریڈی....اور تیرا ماسک فٹ نہیں ہورہا تھا ...اور احمد مرا جارہا تھا جانے کے لیے .."
زین نے مزے سے کہا جس پر شاہ نے احمد کو گھورا اور احمد نے زین کو ..تینوں ہنسے اور نعرہ لگایا ...
"پاکستان زندہ آباد ..."اے ارضِ پاکستان‘ اے میری جاں
تجھ پہ اک کیا‘ ہزاروں جانیں قرباںتُو دل میں ہے‘ تُو دل میں ہے
تُو نہیں ہے کسی سے بھی نہاںتُو میری آن‘ تُو ہی میری شان
تجھ ہی سے تو ہے میری پہچاںدشمن ہزار ہیں تیرے پھر بھی
تُو شاد باد رہے گا اے پاکستاںتجھ پہ فدا میری ہر اک شئے
یہ مال و متاع‘ یہ دل اور جاں
. . . .. . .. . .. .. . . . .. . . . . . .. . . . .. . . .. . . . .. .
احمد نے شاہ کی جگہ آگیا ...اور اپنی ہی شکل میں آیا ..سب حیران ہوۓ سال میں دو ٹیچر بدلے گے...اور احمد کو یہ اجازت شاہ نے علیزے کی وجہ سے دی ..اپنے کام کی وجہ سے اسے اب اسے جانا پڑا مگر نظر دشمن جان پر تھی جو ہاتھ سے نکلی جارہی تھی ...
.. . .. . . .. . .. . .. . ... . . .. . . .. . . . . . . . .. . .. .
دو ماہ بعد...
احمد نے جب جوائن کیا ...تو ہفتے بعد امتحان ہوۓ...اور آج وہ دو مہینے بعد مل رہے ...
اس دو مہینے میں بہت کچھ بدل گیا ...
سب اپنی زندگی میں مگن تھے ....