قسط 16 Reception

3.9K 200 32
                                    

شاہ کی صبح آنکھ کھولی تو خود کو ماں کے ساتھ سوتے پایا ..وہ شرمندہ ہوا...باپ کو دیکھا جو کہ صوفے پر سویا ہوا تھا وہ مسکرایا ... اور اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرا وہ ایک سال بعد سویا تھا ..اور وہ بھی ماں کے ساتھ کتنا سکون ملا تھا نا ...وہ جھکا اور ماں کے ماتھے پر بوسا دیا ..اور باپ کی طرف بڑھا...وہ جو سویا ہوا تھا ..مگر ایک آرمی والے کا باپ بھی تھا...شاہ جھکا ..باپ کو اُٹھا کر بستر پر ڈالنے کے لیے جب وہ بولے ..
"صاحب زادے  جی مجھے معلوم ہے ..تم بہت توانا ہو اور میں کمزور مگر یاد رکھو ..میں تمہاری محبوبہ نہیں "
"ہاہاہا ..ابو آپ بھی نا ..." وہ ہنسا ..
"اچھا آپ آرام کریں ..میری وجہ سے بے آرام رہے .."
"نہیں تم سو جاؤ.."
"نہیں میں کام سے جا رہا .."
"صبح کے 5 بجے کہاں جارہے ہو ..."
"اپنی محبوبہ کے لیے ڈریس لینے ..."وہ مسکراتا ہوا بولا ...جب ارمغان صاحب نے مسکرا کر اس کی پیٹھ تپتپائی.....
.. .. . . . .. . . . .. . . . ... . . . .. . . . . .. . . . . .. . .
"حمید بھا....کالیا بھائی کہہ رہے ہیں کہ آج ..چھ لڑکیاں آپ کے پاس رہیں گی .."
اس کا خاص آدمی خبر لایا ..وہ جو ابھی بھی عیش
میں تھا ...
"ہاہا ..نہیں صارم کو کہنا ..آج نہیں ...پرسوں لڑکیوں کو بھیجوا دے ...آج میری خاص رات ہے ..میں بزی ہو۔"
"بڈھا مرنے کو أگیا مگر باز نہیں أیا مرتا بھی نہیں "
ملازم بڑبڑاتا کمرے سے نکل گیا ..
. .. . . .. . .. . . .. . .. . .. . . .. . .. . . . .. . .. ...
"ہیلو احمد ..کہاں ہو "
شاہ نے نماز وغیرہ پڑھ کر احمد کو کال کی ..
"یار بیوی بچے والا ہوں ..تیری تیرا ویلا نہیں .."
"زیادہ بک نا ..مجھے یہاں ملو..."
"شاہزیب دی گڑیٹ ...آپ بھول رہے ہیں میں ناراض ہوں...."
"اچھا میری روسی زن کیا اب آپ کو آئس کریم کھلانی پڑے گی ..."
"ہمم نہیں بس کچھ سوالوں کے جواب .."
"اوکے مل جائیں گے ..اب آؤ گے کہ میں جاؤں ...زین کو لیتے آنا.."
"اوکے ..15 منٹ ..."
"ok be on time officier.."
. . . . ..  . . .. . . .. . .. . . . . .. . . . .. . .. . . .. .. . 
آخرکار وہ دن علیزے کے لیے آگیا ..جب وہ اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر اپنے پیا دیس جانے کے لیے تیار ہونے جارہی تھی.  بارات اور ولیمہ کی بجاۓ رسپشن کا فنکشن رکھا گیا تھا....جب علیزے کو تیار کرنے کے لیے انوشے کے ساتھ بیٹشن اندر آۓ...
"ہاۓ رے میری بنو رانی ..أج تو ٹوٹ کر روپ آیا ہے ...اچھا یہ دیکھو تمہارا ڈریس تیار ہو جاؤ...ہم نے جلدی فارم ہاؤس جانا ہے ..."
انوشے نے کہا اور گال پر پیار کیا ...
"اور دل سنبھال کر ..."
اور پھر بیوٹشن نے اس کے نکھار کو شاہ کے بتاۓ ہوۓ طریقے سے نکھارا اور اسے ایسا کہ لیزے خود حیران تھی ..آج مقابل کے چاروں شانے چت کرنے تھے اور پھر انوشے کچھ وقت بعد اسے اور عنیزے کے ساتھ گاڑی میں سوار ہوکر فارم ہاؤس چل دی ...ذوہیب گاڑی چلا رہا تھا...
. . .. . . . .. . . .. . . . . . .. . . . . . . .. . . . ....
"یار زین. احمد بس کر دو نا..ہو تو گیا ہوں تیار ..." وہ جھنجھلایا
"یار ایک منٹ .."احمد نے اسے فانل ٹچ دیا..
"مجھے لگ رہا میں دلہن ہوں..."وہ غصے سے بولا..
"نہیں صاحب جی ..آپ کے غلام کام مکمل کر رہے ہیں بس ..."زین اطمینان سے بولا ...
"افف جلدی کرو ..مہمان أگے ہیں ..."
دانیہ نے اطلاع دی ...
. .. . . . .. . . .. . . .. . .. . .. . .. . . .. .. . .. . . .
شاہ نے فارم ہاوس کے کھلے میدان کو علیزے کے چھوٹی چھوٹی خواہشوں کے مطابق سجا کر تیار کروایا تھا ..فنکشن کا احتمام ہوا ...ہر طرف سفید اور ہلکے پنک رنگ کے پھول تھے ..بالکل ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ ایک الگ دنیا ہے ...ہر چیز کو ایک خواب کی طرح ..پریوں جیسا ماحول دیا گیا تھا ہر کوئی اس سراہا رہا تھا...

زندگی کا سفر از علمیر اعجاز  Completed✅Where stories live. Discover now