"یار پتہ نہیں کل رات سے میرے موبائل کو کچھ ہو گیا ہے."فریحہ نے کہا
"کیا ہوا ہے؟" اقصی اور عرشی نےایک ساتھ پوچھا
"پتہ نہیں یار !سم ہی نہیں اٹھا رہا ۔کل رات سے ہی ایسا ہو رہا ہے"۔فری نے موبائل میں دوبارہ سے سم ڈالتے ہوئے کہا
"ہو گیا ۔شکر ہے"۔اچانک فری زور سے چیختے ہوئے بولی۔
"آہستہ بول ۔۔کان کے پردے مت پھاڑ۔اور اگر ہسڑی نے سن لی تیری چیخ تو پھر بس" ۔۔۔۔اقصی نے کہا
"شکر ہے ٹھیک ہو گیا۔اب میسجز بھی آرہے ہیں"۔اسنے موبائل دیکھتے ہوئے کہا اور پھر کہنے لگی۔
"اللہ کو بھی معلوم ہے میں شریف اور مظلوم سی بندی ہوں۔اسلئے اللہ نے موبائل خود سے ٹھیک کر دیا۔زیادہ پریشان نہیں ہو نے دیا۔"فری نے خوش ہوتے ہو ئے کہا
"جی نہیں۔جو لوگ زیاد برے ہوتے ہیں اللہ نے انکی رسی اتنی ہی دراز کی ہوئی ہوتی ہے۔"عرشی نے اقصی کے ھاتھ پر ھاتھ مارتے ہوئے کہا
"دفع ہو"۔فری نے کہا اور پھر تینوں کھلکھلا کر ہنس دیں۔
وہ تینوں اس وقت فری پیریڈ کو انجوائے کر رہی تھیں۔
اتنے میں گھنٹی بجی۔
"کس کا پیریڈ ہے اقصی؟"عرشی نے پو چھا
"کلاس روم منیجمنٹ کا "۔اقصی نے جواب دیا
"تو مس تحسین آئیں گیں"؟عرشی نے پوچھا
"پتہ نہیں دیکھو کون آتا ہے۔"اقصی نے کہا
"انکی کلاس نے پچھلے ہفتے میڈم کو درخواست لکھی تھی کہ مس تحسین کا پڑھایا سمجھ نہیں آتا ۔براہ مہربانی انکی جگہ کسی اور کو یہ مضمون دیا جائے۔"
تھوڑی دیر کے بعد انہوں نے مس نسرین کو اپنی کلاس میں آتے دیکھا
"یار یہ کیوں آرہی ہیں"؟فری نے انکو آتے دیکھ کر ہعرشی سے سرگوشی میں پوچھا
"ڈانس کرنے"۔۔اقصی نے کہا
"انکا تو ہم نے نہیں کہا تھا کہ انکو مضمون دیں"۔فری روہانسی ہوتی ہوئی بولی۔
"یار بول دو کہ میں خواب دیکھ رہی ہوں"۔فری نے کہا
"ابھی جب وہ آکر لیکچر دیں گیں تو تیرے تمام خواب ٹوٹ جانے ہیں" ۔اقصی نے کہا
اتنے میں مس نسرین کلاس میں پہنچ چکی تھیں۔اٹینڈس کے بعد وہ اب ڈائس کے سامنے کھڑی منیجمنٹ کی تعریف بیان کر رہی تھیں۔
"منیجمنٹ کی تعریف بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا منیجمنٹ کو اردو میں نظم و نسق کہا جاتا ہے۔
نظم کے معنی ہیں پرونا،سلیقہ حکمت عملی ۔۔۔۔۔۔
"یار یہ سینا ،پرونا کیوں سکھا رہی ہیں؟"اقصی نے سرگوشی کی۔
YOU ARE READING
یادگار لمحے (Completed)
Humorیہ کہانی ہے دوستوں کی ،یہ کہانی ہے محبت کی،یہ کہانی ہے احساس کے رشتے کی جو بغیر خون کے رشتے کہ ایک دوسرے سے محبت کی ڈور میں بندھے ہیں۔یہ کہانی ہے ان دوستوں کی جنھوں نے اچھے برے وقت میں ایک دوسرے کو تھامے رکھا۔