"میرا فیورٹ ہیرو "نواز شریف "ہے۔"
اقصی نے آنکھیں بند کر کے کہا
"تمھاری طبیعت وبیعت ٹھیک ہے ناں اقصی" ؟فری نے کہا
"ہاں کیوں؟ " اس نے جواب دیکر سوال پوچھا
"کیونکہ لگ نہیں رہی ہے۔۔"فری نے کہا
"ویسے اقصی تم نواز شریف کی کس ادا پر مر مٹی ہو؟ "عرشی نے کہا
"انکی ٹنڈ پر "۔اس نے بڑی سنجیدگی سے جواب دیا
جسے سن کر وہ دونوں ہنس ہنس کر بے حال ہو گئی۔
"تم لوگ ہنسو مت۔"اقصی نے ناراضگی سے کہا اور پھر کہنے لگی۔
"اب تم لوگ خود دیکھو۔اتنی حسین گول چمکدار ٹنڈ کسی کی ہو سکتی ہے ؟"
"نہیں ناں۔"اقصی نے بڑ ی سنجیدگی سے جواب دیا
اسکا جواب سن کر عرشی اور فری کا برا حال تھا۔
"میری طرف سے یہ قبول کر۔"فری نے اقصی کو کہا
"کیا قبول کرو؟"اسنے کہا
"لعنت"۔فری نے ہاتھ کے اشارے سے اسے لعنت دی۔
"بد تمیز"۔اقصی نے کہا
"بہن لوگ ہینڈ سم لڑکوں کو ہیرو بناتے ہیں ۔تم نے بنایا بھی تو کسے۔
گنجے نواز کو"۔فری نے کہا
ابھی وہ لوگ یہ باتیں کر ہی رہیں تھیں کہ سر عباس
انکی کلاس میں آئے۔
اور عادت کے مطابق سلام کیا ۔
"آپ لوگوں کا یہ فری پیریڈ ہے ؟ "سر نے پوچھا
"جی سر۔"انھوں نے جواب دیا
"تو میں آپکی کلاس لے لو "؟ انھوں نے کہا
تو وہ لوگ سر ہلا گئیں۔
"اپنے اپنے پورٹ فولیو لاکر ٹیبل پر رکھیں"۔۔سر نے کہا
تو سب نے اپنے اپنے پورٹ فولیو نکال کر ٹیبل پر رکھ
دیئے۔
وہ ایک ایک کر کے سب کے پورٹ فولیو دیکھنے لگے کہ
کس کس نے کام کیا ہے۔
"عرشی آپ نے کل کا کام نہیں کیا جو میں نے دیا
تھا۔۔"انھوں نے کہا
"نہیں سر۔"عرشی نے جواب دیا
"کیوں؟" سر نے اسے دیکھا
"وہ خاموش رہی"۔
تو انھوں نے کہا
"آپ لوگوں کے فائدے کے لئے ہم لوگ لکھوا رہے ہیں۔ورنہ
آپکے کام کرنے یا نہ کرنے سے ہمیں کیا فائدہ پہنچنا ہے"۔
"کل یاد سے لکھ کر لگائیے گا۔انھو ں نے کہا تو اسنے جی
YOU ARE READING
یادگار لمحے (Completed)
Humorیہ کہانی ہے دوستوں کی ،یہ کہانی ہے محبت کی،یہ کہانی ہے احساس کے رشتے کی جو بغیر خون کے رشتے کہ ایک دوسرے سے محبت کی ڈور میں بندھے ہیں۔یہ کہانی ہے ان دوستوں کی جنھوں نے اچھے برے وقت میں ایک دوسرے کو تھامے رکھا۔