"کیا ہوا؟خاموش کیوں ہو؟" اقصی نے فری کو گم صم دیکھا تو پوچھا
"کچھ نہیں !بس ایسے ہی"۔فری نے جواب دیا
"کچھ تو ہوا ہے۔ورنہ خاموش اور تم ہوجاو۔ ناممکن بات ہے"۔اب کی بار عرشی نے کہا تو اقصی نے سر ہلا کر اسکی بات سے اتفاق کیا۔
فری نے کچھ لمحے انہیں دیکھا اور پھر کہا
"یار۔۔۔۔وہ اصل میں"۔۔۔وہ بولتے بولتے ہچکچانے لگی۔
"کیا ہوا؟" اقصی نے پوچھا
"کل میرے بہنوئی آئے تھے۔" اسنے کہا
"آگے بتاو ناں"۔۔عرشی نے کہا
"یار وہ کوئی رشتہ لائے تھے"۔اسنےآخر بات بتائی۔
"پھر؟" اقصی نے اسے دیکھتے ہوئے پوچھا
"پھر کیا ہونا ہے؟مجھے نہیں پسند۔میں نہیں کرونگی۔"
فری نے جھنجھلاتے ہوئے کہا
"پھر ٹینشن کیا ہے؟یہ بتانا"۔ عرشی نے کہا
"یار مجھے ٹینشن بابا کی ہے۔وہ کہیں ہاں ہی نہ کر دیں۔پچھلے دنوں امی سے کہہ رہے تھے کہ اب اسکی منگنی ہو جانی چاہئے"۔ فری نے پریشان ہوتے ہوئے بتایا
"پریشان نہ ہو یار۔کبھی نہ کبھی تو شادی ہونی ہے ناں۔اللہ بہتر کرے گا۔ "اقصی نے کہا تو عرشی اور فری نے بے ساختہ آمین کہا۔
"ویسے فری تمھیں کیسا لڑکا پسند ہے؟" اقصی نے پوچھا
"بس اچھا ہو۔پڑھا لکھا ہو۔ " اسنے بتایا
"اور اقصی تمھیں؟" عرشی نے اقصی سے پوچھا
"یار تم لوگوں کو علم ہے کہ مجھے زیادہ لوگوں سے ملنا ملانا پسند نہیں ہے۔میں پریشان ہو جاتی ہوں۔اسلئے مجھے یہی ہے کہ جو بھی ہو بس زیادہ بڑی فیملی نہ ہو"۔ اقصی نے کہا
آہاں۔۔۔اسکی بات سن کر وہ دونوں ہنسنے لگ گئیں۔
"آپ بتائیں عرشی صاحبہ ۔آپ کو کیسا بندہ پسند ہے؟" ان دونوں نے ہنستے ہوئے اس سے پوچھا
"جو مجھے سمجھے اور میرے احساسات کا خیال کرے"۔عرشی نے اپنی پسند بتائی۔
"ویسے یار اس قسم کے لڑکے ملنا مشکل ہیں۔کیا خیال ہے آرڈر پر بنوادیں؟" اقصی نے شرارتی لہجے میں پوچھا
"نیکی اور پوچھ پوچھ۔۔۔پھر آرام سے ہمیں ربورٹ مل جائیں گے"۔عرشی نے بڑے ہی سنجیدہ انداز میں جواب دیا
جسے سن کر ان دونوں کا ہنس ہنس کر بڑا حال ہو گیا۔
"اچھا سنو۔۔تم لوگوں کو ایک بات بتاتی ہوں"۔اقصی نے سنجیدہ ہوتے ہوئے کہا
"کیا بات؟ " فری نے ایک آبرو اٹھا کر پوچھا
"ابو کے کوئی دوست ہیں۔انھوں نے میرا اور ماہ نور کا رشتہ مانگا ہے۔" اقصی نے بتایا
YOU ARE READING
یادگار لمحے (Completed)
Humorیہ کہانی ہے دوستوں کی ،یہ کہانی ہے محبت کی،یہ کہانی ہے احساس کے رشتے کی جو بغیر خون کے رشتے کہ ایک دوسرے سے محبت کی ڈور میں بندھے ہیں۔یہ کہانی ہے ان دوستوں کی جنھوں نے اچھے برے وقت میں ایک دوسرے کو تھامے رکھا۔