امی میں سکول جا رہی ہوں ۔ مشائر تیار دروازے پر کھڑی اپنی ماما کو اپنی سکول روانگی کا بتا کر ہمیشہ کی طرح ان کا جواب سنے بغیر سکول روانہ ہو گئ ۔۔۔۔۔۔۔
اچھا دیہان سے جانا ......
مشائر کی مما بلند آواز سے بولیں .........
مشائر اپنے ماں بات کی اکلوتی اولاد تھی ۔مشائر کے ماں باپ مشائر سے بےپناہ پیار کرتے تھے ۔ مشائر کا پرانا سکول بند ہو گیا تھا ۔اس لئے اس کے بابا نے تین گلیاں چھوڑ کر ایک نیا سکول کهلا تھا ۔مشائر کو اس سکول میں داخل کروا دیا تھا_شروع میں وہ نئے سکول میں اچھا محسوس نہیں کرتی تھی ۔مگر جب سے مشائر کی پرانے سکول کی سب سے اچھی دوست بھی اسی سکول میں آ گئی تھی ۔اس دن سے مشائربہت پرجوش ہو کر سکول جاتی تھی ۔ آج بھی وہ بہت پرجوش ہو کر سکول روانہ ہوئی ۔چونکہ سکول تین گلیاں چھوڑ کر تھا ۔اس لیے مشائر اکیلی ہی سکول چلی جاتی تھی ۔
اسلام وعلیکم حور !!!!!!!سکول میں داخل ہوتے ہی مشائر کو اس کی دوست دیکھائی دی تو مشائر سلام کرتے ہوئے ۔اپنی دوست کی جانب ہی بڑھ آئی تھی ۔
کلاس میں نہیں جانا ۔؟؟؟؟؟۔۔۔
مشائر نے ایک نظر ا پنی دوست اور دوسری نظر گھڑی کو دیکھتے ہوئے پوچھا ؟؟؟؟؟؟
ہاں چلو چلیں ۔۔حور نےاپنی دوست کے ساتھ کلاس روم کی طرف قدم بڑھا دیے ۔۔چونکہ پچھلا سکول آدھے ٹرم میں ہی بند ہو گیا تھا ۔اس لیے مشائر جب نئے سکول میں آئی تو یہاں پہلے ٹرم کے امتحانات ہونے والے تھے ۔مشائر آٹھویں جماعت میں تھی ۔ چونکہ سکول ابھی نیا نیا کھلا تھا ۔اس لیے سکول میں طلبا و طالبات کی تعداد کم تھی مشائرکی جماعت میں چار طلبا اور پانچ طالبات تھیں ۔البتہ پڑھائی بہت اچھی تھی ۔ مشائر پڑھائی میں اتنی اچھی نا تھی ۔اس کے نزدیک صرف دنیاوی تعلیم کو ہی سر پر سوار نہیں کر لینا چاہئے بلکہ دین اور دنیا کو ساتھ ساتھ لے کر چلنا چاہئے ۔ مشائر اپنی گلی میں موجود جامعہ میں پڑھاتی تھی ۔اور مصوری اس کا بہترین مشغلہ تھا ۔ وہ بہت اچھی کاپی کرتی تھی ۔یہاں تک کے وہ لکھائی بھی کاپی کر لیتی تھی ۔بہت زہانت کی مالک تھی
********************
اول ٹرم کے امتحانات کا آغاز ہو گیا تھا ۔مشائر نے جوش و خروش سے پڑھائی شروع کر دی تھی ۔چونکہ پچھلے سکول میں طلباء وطالبات کی جماعتیں الگ الگ تھی ۔مگر اس سکول میں طلباء وطالبات کی جماعتیں اکٹھی تھیں ۔اس لئے طلباء کے سامنے مشائر کو شرمندگی محسوس ہوتی تھی جب اس کو سبق نا آتا ۔ لہٰذا مشائر نے پورا د یہان پڑھائی پر لگایا ۔ اس کی جماعت کی طالبات کے نام عائشہ ,زینب ,ایمن,حور اور پانچویں مشائر تھی ۔اور طلباکے نام حارث ,جمیل ,علی اور بلال تھے ۔مشائر کی سب سے اچھی دوستی ہو گئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مگر مشائر کو جمیل کی نظریں بہت تنگ کرتی تھیں ۔وہ بہت عجیب نظروں سے دیکھتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔ جہاں ایک طرف مشائر عقل مند ,ہونہار اور خوبصورت لڑکی تھی ۔وہاں دوسری طرف جمیل بھی پڑھائی میں بہت لائق تھا ۔البتہ اس میں ہنر تو کوئی نا تھا ۔صرف لڑکیوں کو تاڑنے کے علاوہ ۔ امتحانات کے دوران دونوں طرف پڑھائی زوروں شور سے جاری تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کے اول نمبر پر کون آئے گا ۔آج جب مشائر سکول پہنچی تو اسے اپنی دوست پریشان ٹہلتی ہوئی دیکھائی دی ۔کیا ہوا ہے ؟؟؟؟؟؟ مشائر چلتی ہوئی اپنی دوست کے پاس آئی ۔تاکہ اپنی دوست سے پریشانی کی وجہ دریافت کر سکے ۔۔۔۔۔۔۔ یار کچھ نہ پوچھو ۔حور پریشانی سے بولی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیوں ایسی بھی کون سی آفت ٹوٹ پڑی ہے ۔ مشائر بیزاری سے بولی ۔کیونکہ اسے اپنی دوست کا پتہ تھا ۔چھوٹی سی بات پر ڈیڑھ ساری پریشانی لےکر بیٹھ جاتی تھی ۔یار ہفتے کو ہمارے امتحانات کا نتیجہ سنایا جائے گا ۔۔۔۔۔۔۔حور ایک ہی سانس میں بولی ۔ اچھا اااااااااامشائر نے زرا کھینچ کر اچھا بولا ۔۔۔۔۔۔۔ ہاں بتاؤں تمہارے بھی اڑ گئے نا طوطے ۔۔۔۔۔۔۔حور نے مشائر سے کہا ۔۔۔۔۔۔۔ نہیں یار اس میں پریشانی لینے والی کونسی بات ہے ۔نتیجہ تو ایک دن نکلنا ہی تھا نا تو آج نکلے یا کل مشائر اطمینان سے بولی ۔۔۔۔۔۔۔اچھا چھوڑو ساری باتیں یہ دیکھو میں تمہارے لیے چاکلیٹس لائی ہوں ۔میرے بابا کل ہی لائے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مشائر بات بدلتے ہوئے حور کو کمرہ جماعت کی طرف لے کر چلنے لگی ۔کیونکہ مشائر ,حور کو جانتی تھی ۔جب حور کوئی پریشانی اپنے زہن پر سوار کر لیتی تھی تو سارہ دن مشائر کا دماغ کھاتی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہمیں نہیں دیں گی چاکلیٹ ۔لڑکے کی آواز پر مشائر نے مڑ کر دیکھا ۔۔وہاں جمیل کھڑا تھا ۔۔۔۔۔۔۔کیو نہيں ۔۔۔۔۔۔۔۔مشائر نے ایک چاکلیٹ نکال کر جمیل کی طرف بڑھائی ۔ جس کو جمیل نے ایک کونے سے تھام لیا ۔اور پھر ایک عجیب سی نظر سے مشائر کو دیکھ کر باہر چلا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دیکھا مشائر میں نے تمہیں کہا تھا نا کہ جمیل تمہیں الگ ہی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔حور آہستہ سے بولی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔حور کی آواز سے مشائر سکتے کی حالت سے باہر آئی تھی ۔۔۔۔۔یار تمہیں چاکلیٹس کیسی لگی ۔ مشائر نے فوراً سے بات بدلی ۔ہاں اچھی ہیں ۔یہ کہہ کر حور چاکلیٹ کھانے لگی ۔اور مشائر گہری سوچوں میں گم ہو گئی تھی کیونکہ کچھ تو عجیب تھا اس کی نظروں میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔کچھ چیزیں ایسی ہوتیں ہیں کہ انسان سمجھتے ہوئے بھی نا سمجھ بنا رہتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔مشائر بھی ایسی ہی کیفیت میں مبتلا ہو گئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
********************************
آج مشائر کا نتیجہ نکلنا تھا ۔ وہ آج بہت خوش تھی اور سکول جانے کے لئے معمول سے زیادہ پرجوش تھی ۔۔۔۔۔۔امی جلدی چلیں نا ۔مشائر جو کب سے تیار کھڑی تھی ۔بیزاری سے بولی ۔۔۔۔ بس ایک منٹ ۔مشائر کی امی جو چادر لے رہی تھیں ۔۔۔۔۔۔۔اپنی بیٹی کی جلد بازی پر مسکرا کر بولیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چلو چلے مشائر کی ماما نے اپنی چادر درست کرتے ہوئے کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔مشائر اور اس کی والدہ سکول پہنچے تو وہاں بہت رش ہو چکا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔سب باری باری آفس میں جا کر رزلٹ کارڈ لے کر آرہی تھے ۔۔مشائر اور اس کی ماما نے آفس کی طرف قدم بڑھا دیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلام وعلیکم !!!!! مشائر کو اس کی امی کے ہمراہ آفس میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا تو پرنسپل نے سلام کہ ساتھ بیٹھنے کا اشارہ کیا ۔۔۔۔۔مشائر اور اس کی امی میز کے سامںے پڑے صوفے پر آ کر بیٹھ گئی ۔۔۔۔۔۔۔اول نمبر پر آنے والی بچی سب سے آخر پر آ رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جہاں مشائر کی ماما کو حیرت کا جھٹکا لگا وہاں مشائر بھی تھوڑی ہی سہی مگر حیران ہوئی تھی ۔مشائر کو اس بات کا تو اندازہ تھا ہی کےاس کی پوزیشن آئے گی مگر اول پوزیشن ہی آجائے گی یہ مشائر کے لیے بھی تھوڑی حیرانی کا باعث تھی ۔۔۔۔۔چونکہ اس سے پہلے مشائر کی کبھی پوزیشن نہیں آئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔مگر اب آئی بھی تو اول پوزیشن ہی آ گئی ۔اس لیے مشائر کی امی کچھ زیادہ حیران تھی ۔۔۔۔رزلٹ کارڈ لے کر مشائر اور اس کی امی آفس سے باہر آ گئی تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔بیٹا تم اپنی دوستوں کے ساتھ انجوائے کرو میں چلتی ہوں ۔جی ماما آپ جائیں ۔۔۔۔مشائر یہ کہ کر اپنی کلاس کی طرف بڑھ گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔کلاس میں سب بچے موجود تھے ۔۔۔۔۔۔سب سے آخر پر مشائر ہی آئی تھی ۔۔۔۔۔اسلام وعلیکم !!!!!!!!مشائر نے کلاس میں قدم رکھتے ہی باآوازِ بلند سب کو سلام کیا تھا ۔۔۔حور اٹھی اور بھاگ کر مشائر کے گلے لگ گئی تھی ۔۔۔۔۔۔بہت بہت مبارک ہو ۔۔حور گلے لگتے ہی بولی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلو اب ہمیں جلدی سے ٹریٹ دو ۔۔۔۔۔۔۔ ہممم چلو سب کینٹین آج تو سب کو چاکلیٹس دلواؤں گی مگر کل میں کیک لاؤں گی ۔سب کا منہ میٹھا کروانے کے لیے ۔۔۔۔۔۔مشائر نے اپنا پلین سب کے گوش گزار کر دیا ۔۔۔۔۔۔ اچھا کینٹین جانے سے پہلے مجھے یہ تو بتا دو کس کی کیا کیا پوزیشن آئی ہے ۔۔۔۔جمیل دوم نمبر پر اور میں سوم نمبر پر ہوں ۔حور نے مشائر کو پوزیشن سے آگاہ کیا ۔اب چلو جلدی سے کینٹین ۔۔۔۔۔۔۔اچھا اچھا چلو جلدی سے میں بیگ میں سے پیسے لے کر آئی یہ کہ کر مشائر بھیگ میں سے پیسے نکالنے لگی ۔سب بچے کینٹین کی طرف بڑھ گئے ۔۔۔۔۔۔بہت بہت مبارک ہو آپ کو ۔مشائر جمیل کی آواز پر مڑی تھی ۔۔۔۔۔۔خیرمبارک ۔۔۔۔ کلاس میں مشائر اور جمیل کے علاوہ کوئی نہیں تھا ۔ مشائر خیر مبارک کہ کر جانے لگی ۔۔۔۔۔سنے جمیل نے مشائر کو روکا ۔جی مشائر نے مختصر جواب دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کچھ نہیں ۔۔۔جمیل یہ بول کر مشائر کو دیکھنے لگا ۔اپنے مخصوص انداز میں ۔مشائر جانے لگی ۔سنے۔۔ جمیل پھر بولا ۔ مشائر کا دل عجیب ہی طرح سے دھڑکنے لگایا تھا ۔ جی ۔مشائر نے پھر مختصر ہی جواب دیا ۔۔۔۔۔مجھے آپ سے کچھ کہنا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جمیل بولا ۔جی بولیں میں سن رہی ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔مشائر نے بغیر ڈرے کہا ۔ پہلے آپ وعدہ کریں کہ آپ برا نہیں منائے گی اور تھپر تو بلکل بھی نہیں مارے گی ۔۔۔جمیل ڈرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ ایسی بات کہنا ہی کیوں چاہتے ہیں جس سے آپ کو کوئی ڈر لاحق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔شائر نے جمیل کو دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔بات بھی کہنا ضروری ہے ۔جمیل نے کہا ۔تو پہر کہیں ۔مشائر نے ذرا اکتا کر پوچھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ جمیل نے بولنے کے لیے لب کھولے ۔مشائر تم ابھی تک آئی نہیں کینٹین ہم کب سے تمہارا انتظار کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔حور کلاس میں داخل ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاں چلو مشائر جلدی سے حور کولے کر باہر چلی گئی ۔۔۔۔۔۔۔کہاں رہ گئی تھی تم ہمیں تو لگا تم ہمیں بہانہ لگا کر خود بھاگ گئی ہو ۔جیسے ہی حور اور مشائر کینٹین میں داخل ہوئے ۔۔۔۔۔۔زینب نے مشائر کو دیکھتے ہی سوال کیا ۔۔۔۔نہیں بس پیسے بیگ میں کہیں گر گئے تھے مل نہیں رہے تھے ۔اب ملے ہیں مشائر تھوڑا گھبراتے ہوئے بولی ۔اچھا اب چاکلیٹس خریدو ۔۔۔حور نے کہا ۔۔۔۔۔انکل ان سب کو چاکلیٹس دے دیں ۔۔مشائر کینٹین والے انکل دے مخاطب ہوئی ۔سب مزے سے چاکلیٹس کھانے لگے ۔۔۔۔۔۔۔کتنا مشکل ہوتا ہے جھوٹ بولنا مشائر انہی سوچوں میں گم ہو گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔
*********************
آج سکول کے پرنسپل سرپرائز ٹیسٹ لینے آئے تھے ۔ یار علی میں اسے کیسے کہوں مجھے ڈر لگتا ہے ۔پتا نہیں مشائر کا۔ری ایکشن کیا ہو گا ۔۔۔۔۔۔۔جمیل پریشان علی سے پوچھ رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔یار مشائر بہت نرم دل لڑکی ہے ۔تم نے کل دیکھا نہیں تھا ۔جب ہم اس پاگل لڑکے کو تنگ کر رہے تھے تو وہ کیسے بچانے آ گئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔مشائر کا دل اتنا نرم ہے وہ کسی کا دل توڑے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ علی نے کہا ۔۔۔۔۔۔اچھا ۔۔۔۔جمیل نے کہا ۔۔۔۔۔سرپرائز ٹیسٹ شروع ہو گیا تھا ۔۔ سب سے پہلے مشائر نے ٹیسٹ کیا تھا اس لئے وہ اپنی کلاس میں آ گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابھی مشائر کو کلاس میں آئے دو منٹ بھی نہیں گزرے تھے ۔۔۔۔۔کہ جمیل بھی کلاس میں آ گیا تھا ۔۔۔۔۔۔کیسا ہوا ٹیسٹ ؟؟؟؟؟ جمیل نے پوچھا ۔۔۔۔۔اچھا ہو گیا ہے ۔مشائر مختصر جواب دے کر ۔خاموش ہو گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مشائر " آئی لو یو " جمیل نے ایک ہی دفعہ میں پورا جملہ کہ دیا ۔۔۔۔۔۔مشائر پر تو سکتا طاری ہو گیا تھا ۔۔۔۔مشائر کو لگا اس کو کسی نے پتھر کی کر دیا ہے ۔۔۔۔۔اس کے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔
****************
انشاءاللہ باقی آئندہ ۔
YOU ARE READING
عشق کے ساون میں بھیگ جاؤں ( مکمل )✔✔✔
General Fictionاگر میں مختصراً آپ کو اس ناول کے بارے میں بتاؤں تو یہ عشق کی داستاں ہے اور محبت کبھی بھی عشق کا مقابلہ نہیں کر سکتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہو سکتا ہے آپ کو یہ ناول بچوں والا لگے مگر غلطیوں کی شروعات ہی اس عمر میں ہوتی ہے ۔۔۔۔بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جنہیں عشق ہو...