Episode 9

1K 62 21
                                    

یوں ہم ملے
از
نازش منیر

***********

وہ لاٸبریری میں بیٹھی کتاب پڑھنے میں مصروف تھی۔ ہر طرف گہری خاموشی تھی۔ کبھی کہی ہلکی سی اسٹوڈنٹس کی کرسی دھکیلنے کی آواز فضا میں پیدا ہوتی پھر وہی سکوت۔

چلو یار کیفے ٹیریا چلتے ہیں۔“وہ دوست ہی کیا جو آپکا دماغ ضائع نہ کرے۔۔۔ ارے ایسے نہیں مطلب خراب کرکے۔۔۔ ویسے دوست ہو تو کہتا ہے۔۔

"دماغ ہے تمھارے پاس؟ "

"ناں نہیں ریحاب پڑھ لوں۔" مرحا ہنوز بیٹھی رہی۔
"مرحااااااااا" ریحاب کی آواز کے ساتھ مرحا ہی نہیں بلکہ لاٸبررٸن کی گھوری کا بھی انھیں سامنا کرنا پڑا۔ مرحا نے ہنسی چھپاتے بیگ میں کتابیں ڈالتے سر ہلا کر معذرت کی۔

"مرحا آج تم مجھے دہی بھلے کھلاٶ گی۔" ریحاب مسکراتے ہوۓ گویا ہوٸی

"وہ کس خوشی میں۔۔۔ اچھااااا۔۔۔۔جو پہلے ٹھونسے ہے وہ کس کھاتے میں آتے ہیں۔؟" مرحا نے ترچھی نظروں سے ہنستے ہوۓ کہا

"بس میرا دل کر رہا ہے۔"
"پڑھنے کا دل تو نہیں کررہا۔"
ریحاب کے انداز پر وہ ہنسی۔

"ہاں "Night owl" لازمی بننا ہے۔"
" اوۓ پاگل زیادہ تر اسٹوڈنٹس رات کو ہی پڑھتے ہیں۔"

ریحاب موبائل پر نیٹ آن کرتی آن لاٸن ہوٸی ۔۔۔ سامنے ہی انسٹاگرام پر مرحا کی آج کی اپڈیٹس تھی۔

اللّٰه ہمیشہ تمھارے ساتھ ہوتا ہے۔وہ غلطی پر معاف کرنے والا ہے۔۔تم اس سے دور چلے جاتے ہو۔ اللّٰه کی رحمت نہیں۔۔  پھر بھی وہ  چاہتا ہے تم سیدھے راستے کی پیروی کرو۔۔۔اسکو دہراٶ اپنی نمازوں میں۔۔۔ہر دفعہ۔۔۔پانچ وقت روز۔۔کہ حتیٰ تم سیدھے راہ کی پیروی کرنے لگو۔۔۔

کیوں؟ کیونکہ وہ چاہتا ہے تم کوشش کرو۔۔۔تم جان لگاٶ۔۔۔۔وہ تمھیں جانتا ہے تم دل ماررہے ہو۔۔۔وہ جانتا ہے تمھاری محنت مشقت کو۔۔۔وہ جانتا ہے جہاں تمھیں زندگی کی اونچ نیچ کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔وہ جانتا ہے تم صیح اور غلط دو جزوں کے درميان لٹک ریے ہو۔۔۔
وہ سب جانتا ہے۔۔۔ہاں وہ جانتا یے۔۔۔
محض اپنی ذات کے بہترین ورژن بننے کی دور میں آگے بڑھتے رہو۔۔۔وہ سچ جانتا ہے تمھاری حقیقت جو تمھیں اور اسے معلوم ہے۔۔۔پس جو لوگ کہتے ہیں انھیں ان سنا کردیا کرو۔۔۔کبھی بھی خود کو اتنا برا نہ جانو محض ان لوگوں کی باتوں پر جو تمھارا سکون چھیناچاہتے ہیں۔۔۔کیونکہ اختتام کے روز تم زندگی میں کوشش کررہے ہوگے۔۔۔۔

ریحاب نے سر اٹھا کر ان لفظوں کے سحر سے کچھ پل ٹھہر کر خود کو نکلا پھر خود سے دو قدم آگے چلتی لڑکی کو دیکھا۔
"مرحا میں پیچھے ہوں۔" ریحاب نے تیز چلتے اسے آواز دی۔ "تم میرے ساتھ تھی ۔۔۔رُک کیوں گٸی۔۔اب بھوک نہیں لگی کیا۔ " مرحا نے ہنستے ہوۓ پوچھا۔
بلیو جینز پر کوٹ پہنے ۔۔گلے میں گرم مفلر لپیٹے۔۔ پیروں میں جوگرز چمکتی آنکھوں کے ساتھ چہرے پر پیاری مسکراہٹ سجاۓ وہ نکھری نکھری پیاری لگتی تھی۔

یوں ہم ملے از نازش منیر(completed)Where stories live. Discover now