Episode 2

2.2K 95 34
                                    

آج مرحا کا رزلٹ آنا تھا ۔۔
پچھلے دو دن سے وہ مکمل وظیفے کرنے میں مشغول تھی اب بھی وہ صوفے پر بیٹھی ہاتھ میں تسبیح پکڑے کچھ پڑھ رہی تھی ۔۔

"ٹینشن مت لو اچھا ہی رزلٹ آۓ گا"۔ماما نے کہا
"یہ وظیفے کا تمہیں کس نے بتا دیا ، اللّٰه پاک سے اچھا گمان رکھو سب اچھا ہی ہوگا "۔۔آئرہ نے سمجانے والے انداز میں کہا

"آپی اب کیا فائدہ ان سب چیزوں کا جب پیپر میں یہ ڈراموں اور فلموں کی کہانیاں لکھ کر آۓ گی تو اگزیمینر اسے ٹوپر کے نمبر تو دینے سے رہا ۔۔ "

حیدر جو سامنےلیپ ٹاپ رکھے بیٹھا اس کا رزلٹ نکال رہا تھا مکمل سنجیدگی سے بولا تھا

"ہاۓ اللّٰه فیل ہو گٸی ہے میڈم۔۔۔"

اس سے پہلے مرحا اس کو کوٸی جواب دیتی،حیدر چیخنے والے انداز میں بولا

what ? آئرہ نے جھٹ لیپ ٹاپ اپنی جانب کیا ۔۔۔۔
جہاں مرحا کے آنسو ٹپ ٹپ گرنا شروع ہو گٸیں، وہی فاطمہ اور فوزیہ بیگم سکتے کی کیفیت میں چلی گٸیں کہ ان کے سب بچوں کی طرح یہ بچہ بھی ہر میدان میں آگے رہنے والا فیل کیسے ہو سکتا ہے۔

"شرم کرو حیدر، اے پلس گریڈ سے پاس ہوٸی ہے ہماری مرحا"

تب ہی آئرہ نے حیدر کا کان مڑورتے کہا

اور ساتھ ہی مرحا نے صوفے پر پڑا کشن حیدر کو دے مارا۔

" اگر ابھی میرا ہارٹ فیل ہو جاتا تو کون ذمہ دار ہوتا ۔۔"مرحا نے غصے سے لال ہوتے کہا

"شرم کرو حیدر ایک منٹ میں سب کو کتنا پریشان کر کے رکھ دیا تم نے" ، فاطمہ بیگم نے غصے میں کہا تو حیدر نے فوراً سلینڈر کرنے والے انداز میں ہاتھ ہوا میں لہرا دیں

اور ساتھ ہی دوڑ لگا دی کیوں کہ اُسے معلوم تھا کہ ماما لوگ کے اُٹھنے کہ بعد مرحا دادی اسے بخشنے والی نہیں ہے۔
______________________

ملک ویلا میں رات کے کھانے کے بعد سب گھر کے افراد لاٶنج میں ایک ساتھ بیٹھے تھے _ مرحا بڑے بابا کے ساتھ بیٹھی شاباش وصول کر رہی تھی۔

"شاباش میرے بچے بہت اعلٰی نمبر لیے ہیں ، اب میرے بیٹے کو انعام میں کیا چاٸیے ؟ "

"ہمیں تو ٹریٹ چاٸیے ۔۔" مرحا سے پہلے حیدر جھٹ بولا

ہاں کیوں نہیں ،حسن کل تم سب بچوں کو ڈنر کے لیے باہر لے جانا۔۔۔۔

باپ زندگی کی خوبصورت حقیقت
دھوپ میں چھاٶں سا وجود
جو ساتھ ہو تو سب آسان ہے
جو نہ ہو تو سب ویران ہے۔
______________________

ڈنر پر جانے کے لیے وہ سب تیار کھڑے پورچ میں حسن کا انتظار کر رہے تھے ،وہ سب تو گھر میں تیار بیٹھے تھے مگر حسن کو آفس سے آتے دیر ہوگٸی تھی اس لیے اب بس وہ پانچ منٹ کا بول کر اوپر اپنے روم میں فریش ہونے گیا تھا۔۔۔
اس کے آتے ہی گاڑی میں سوار ہوکر وہ لوگ ریسٹورنٹ کی طرف نکلے ۔۔
سب کی پسند پوچھ کر حسن نے آرڈر دیا۔ کچھ دیر بعد کھانا ان کے سامنے ویٹر لگا کر جا چکا تھا ۔ حیدر اور مرحا ندیدی نظروں سے کھانے کو دیکھ رہے تھے ۔۔
اس سے پہلے وہ دھاوا بولتے ۔۔
حورعین نے فوراً آئرہ کا فون پکڑا اور کھانے کی تصویر لینے لگی ۔۔۔۔
"ہاں چلو جلدی سے لو اور پھر مجھے بھی واٹس ایپ کر دینا ۔۔
آخر غریبنی مرحا دادی کی وجہ سے ڈنر ٹریٹ ملی ہے ۔۔ "مرحا کے کانٹا دیکھانے سےحیدر نے فوراً سے اصلاح کی یعنی مرحا کی طرف سے اور ساتھ ہی کھانے پر دھاوا بول دیا۔
پھر واپسی ان کی آئس کریم کھانے کے بعد ہوٸی ۔مرحا صاحبہ کی جان آئس کریم میں تھی ۔حیدر اس کا ہی لالچ دے کر اپنے بہت سے کام کرواتا تھا۔
_______________________

یوں ہم ملے از نازش منیر(completed)Donde viven las historias. Descúbrelo ahora