تسکين نا ہو جس سے وہ راز بدل ڈالو
جو راز نا رکھ پاۓ ہمراز بدل ڈالوتم نے بھی سنی ہوگی بڑی عام کہاوت ہے
انجام کا ہو خطرہ آغاز بدل ڈالوپرسوز دلوں کو جو، مسکان نا دے پاۓ
سر ہی ناملے جس سے وہ ساز بدل ڈالودشمن کے ارادوں کو ہے ظاہر اگر کرنا ہو
تم کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالواے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
گر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو( علامہ اقبال )
" اسلام علیکم سر۔" اے ایچ ایم نے ایک ٹانک زور سے زمین پر مارتے۔۔ہاتھ کی پانچویں انگلیاں ملا کر سر تک لے جاتے چیف سبدر کو سلام کیا۔
" وعلیکم اسلام۔۔۔۔اے ایچ ایم آج تم نے دشمن کے خاص بندے کو پکڑ کر بہت عمدہ کام کیا ہے۔ شاباش میرے بچے۔" چیف نے آگے بھر کر اس کا کندھا تھپتھپا کر شاباشی دی۔
"سنا تھا کہتے ہیں شیر کے گھر شیر پیدا ہوتا ہے۔ واقع تم ثابت کرتے آۓ ہو تم شیر کے بیٹے ہو۔"
اس نے ہلکا ساسر کو خم دیتے تعریف وصول کی۔ لمحہ بھر کے لیے نرمی چہرے پر آٸی پھر ازلی بےتاثر چہرہ لیے چیف کی سننے لگا۔"تمھاری ملاقت ہوٸی۔؟" چند ضروری باتوں کے بعد انھوں نے یہ موضوع چیڑا۔۔۔وہ ان کا اشارہ جانتا تھا۔
"یس سر ہم مل چکے ہیں۔"
"وہ یہ کیس میرے پاس لاٸے تھے۔ میرے بہت اچھے دوست ہے۔ ویسے انکے خیال میں یہ کیس Bigboss کو لے لینا چاٸیے۔" اے ایچ ایم نے ان کی بات پر سر کو خم دیا۔
"جی فاٸل لے چکا ہوں اس کیس پر کام کرو گا۔"
"اے ایچ ایم مجھے چند ایک باتوں کی فکر ہے میں نہیں چاہتا جو قربانی تمھارے والد محترم نے دی وہ راٸیگاں جاۓ۔ تم اس معاملے میں زرہ احساس ہو۔"وہ جو کہہ رہے تھے وہ با خوبی سمجھ رہا تھا۔ اس نے سر ہلا کر ان کی بات سنی۔
"سر ہماری کوٸی کمزوری دشمن پر واضح نہیں ہونی چاٸیے ۔۔۔اس کام میں کمزوری نہیں رکھنی چاٸیے۔۔میں نے عرصہ ہوا اپنی کمزوری کو اپنی طاقت بنا لیا۔ ٹرسٹ می میں آپ کو کاميابی حاصل کرکے فاتح بن کر ملوں گا۔"
ایک عزم تھا اس کی آنکھوں میں اس نے اپنے گلے کی چین چھو کر محسوس کرنی چاہی مگر یہ کیا وہاں وہ نہیں تھی۔ لمحہ بھر کے لیے اس کا دل ڈوبا اپنے والد کی یہ نشانی اسے خود سے بڑھ کر عزیز تھی۔ اس لیے ہمیشہ اسے خود سے لگاۓ رکھتا تھا۔ اس نے فوری اپنے تاثرات چھپاۓ اور چیف کی بات سننے لگا۔ چہرے بدلنے میں وہ ماہر تھا۔*-*-*-*-*
گرفتہ دل عندلیب گھاٸل دیکھے
محبتوں نے سبھی رُتوں میں عزاب دیکھے
YOU ARE READING
یوں ہم ملے از نازش منیر(completed)
Fantasyیہ کہانی ہے اپنوں کے سنگ خوشیوں سے بھرپور زندگی جینے والوں کی ۔یہ کہانی ہے ماضی کے غم سے نکل کر نٸ زندگی کا آغاز کرنے والوں کی اور یہ کہانی ہے اپنوں کی خاطر اپنا آپ وار دینے والوں کی۔